“دوست“ بھائی کے نام :)

شمشاد

لائبریرین
میرے ہم نفس، میرے ہمنوا، مجھے دوست بن کے دغا نے دے
میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب، مجھے زندگی کی دعا نہ دے
(شکیل بدایونی)
 

عیشل

محفلین
اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے
مگر چراغ نے لَو کو سنبھال رکھا ہے
حساب ِ لطف ِ حریفاں کیا ہے جب تو کھلا
کہ دوستوں نے زیادہ خیال رکھا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اس کے بعد تو جیسے وحشتوں سے دوستی ہو گئی
پھر کیوں آج تنہایوں نے ڈرایا بہت
(عاصم)
 

عیشل

محفلین
نم ہیں پلکیں تری اے موجِ ہوا رات کے ساتھ
کیا تجھے بھی کوئی یاد آتا ہے برسات کے ساتھ
کبھی تنہائی سے محروم نہ رکھا مجھ کو
دوست ہمدرد رہے کتنے میری ذات کے ساتھ
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اور بات ہمیں دوستی نہ راس آئی
ہُوا تھی ساتھ تو خُوشبو مقام رکھتے تھے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
بد گمانیاں جس کے دل پہ چھائی ہیں ہر دم
ہم نے کیوں بھلا اُس سے دوستی کی خواہش کی
(ناہید ورک)
 
Top