“دوست“ بھائی کے نام :)

عمر سیف

محفلین
دل رہین غمِ جہاں ہے آج
ہر نفس تشنہِ فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست ! تو کہاں ہے آج
 

شمشاد

لائبریرین
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اشکِ رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
 

شمشاد

لائبریرین
داغ دنیا نے دیئے زخم زمانے سے ملے
ہم کو یہ تحفے تمہیں دوست بنانے سے ملے
(کیف بھوپالی)
 

شمشاد

لائبریرین
دل جو اِک دوست تھا مگر وہ بھی
چُپ کا پّتھر ہے بولتا ہی نہیں
(نوشی گیلانی)
 

عمر سیف

محفلین
میں دوستوں سے تھکا، دشمنوں میں جا بیٹھا
دُکھی تھے وہ بھی، سو میں اپنے دکھ بھلا بیٹھا
 

شمشاد

لائبریرین
کس کو ہمارے حال سے نسبت ہے کیا کہیں
آنکھیں تو دشمنوں کی بھی پُرنم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ ہو حسنِ تماشا دوست رسوا بے وفائی کا
بہ مہرِ صد نظر ثابت ہے دعویٰ پارسائی کا
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
دوستو کیا ہے تکلف مجھے سر دینے میں
سب سے آگے ہوں میں کچھ اپنی خبر دینے میں
(بانی)
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے سوا ہمارے نہ ہونے کا غم کسے
اپنی تلاش میں تو ہم ہی ہم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے سوا ہمارے نہ ہونے کا غم کسے
اپنی تلاش میں تو ہم ہی ہم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 

عمر سیف

محفلین
کچھ ایسے دوست بھی ہیں میری نگاہ میں قتیل
کہ مجھ کو باز رکھیں جس سے، خود اسی پہ مریں
 

شمشاد

لائبریرین
تم بھی خفا ہو ، لوگ بھی برہم ہیں دوستو
اب ہو چلا ہے یقین کہ برے ہم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے سوا ہمارے نہ ہونے کا غم کسے
اپنی تلاش میں تو ہم ہی ہم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 
Top