’ہومو نالیدی‘، انسانوں کی ایک نئی قسم دریافت!

arifkarim

معطل
سائنس یا "سائنسی حلقوں" پر ابھی ایسا برا وقت نہیں آیا کہ انہیں آپ جیسے وکلاء کی ضرورت پڑے۔ نادان دوست سے دانا دشمن بہتر ہے۔
آپکو کس حکیم نے کہا کہ ہم نے سائنس کی "وکالت" کی؟ اپنی مخصوص ذہنی فکر کو دوسروں کے لقمے بنا کر اس پر فضول سا تبصرہ کرنا آپکا پرانا طرز عمل ہے۔ ہر دھاگے میں آپ کسی نہ کسی کیساتھ اس طرح کی باتیں کر کے الجھ جاتے ہیں۔ جو بات میں نے کی ہی نہیں اس کو میرے سے منسوب کرنے کی قطعی ضرورت نہیں۔
اس دھاگے کا مضوع ہومونالیدی نامی ایک معدوم نسل انسانی کی دریافت ہے۔ اگر آپ آپکی علمی قابلیت اس قابل نہیں کہ اس موضوع پر کچھ کہہ سکیں تو بہتر ہے خاموشی اختیار کر لیں :)

اگر یہاں کچھ لوگ سائنس سے متنفر ہیں تو آپ اپنے بھونڈے طرز وکالت سے لوگوں کو سائنس سے متنفر کرنے کے کھلاڑی ہیں۔ سائنس پر مبنی موضوع سائنٹیفک انداز سے آپ سے ہینڈل ہوتا نہیں اور دوڑ پڑتے ہیں مخالف کو اینٹی سائنس ہونے کا طعنہ دینے۔
یہاں پر جو لوگ سائنس سے متنفر ہیں اسمیں میری ذات کا کوئی عمل دخل شامل نہیں۔ اسکام کو ماشاءاللہ ہمارا دیسی مذہبی کٹر معاشرہ بہت احسن انداز میں ایک عرصہ دراز سے ہینڈل کر رہا ہے۔ دوسروں کے گناہ ہمارے سر ڈالنے کا آپکا دیرینہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اس معاملہ میں آپ بے فکر رہیں :)
باقی اگر ماضی میں یعنی کئی سال قبل ہم نے کچھ غیر سائنسی انداز میں گفتگو کر دی تو اسکا اس دھاگے سے کیا تعلق؟ یہ تو وہی بات ہوئی کہ اگر میں آپکے اردو میڈیم اسکول کے زمانہ کی بونگیوں کو آپ کے دور حاضر کے کیریئر کیساتھ موازنہ کر کے اسکا تمسخر اڑانا شروع کر دوں۔

یہ "نوٹ" دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا ایک نمونہ ہے۔ اور آپ کے انداز گفتگو کی مخصوص شناخت ہے۔
بالکل بھی نہیں۔ اگر میں یہ نوٹ نہ بھی شامل کرتا، تب بھی کاظمی بابا جیسی شخصیات یہاں ضرور آتیں، مذہب کے نام پر اس دریافت کو رد کرنے۔ اگر سب ہی کو اس چھوٹے سے نوٹس پر اتنی تکلیف ہو رہی ہے تو کچھ بات تو ہے اس میں :)
 

arifkarim

معطل
غار سے فوسل نکالنے کے لئے پتلے دبلے لوگ ہائر کئے گئے۔
نالیدی فوسل ایسے تنگ غار سے گزر کر اندر کیسے پہنچے یہ ایک معمہ ہے۔ اندر چیمبر میں ان کے رہنے کے کوئی آثار نہیں نہ ہی جانوروں کے فوسل ملے ہیں۔ کوئی پانی کے بہاؤ سے لائی گئے مٹی، پتھر اور نباتات بھی نہیں۔ لہذا یہی باقی بچتا ہے کہ انہیں "دفنایا" گیا یعنی مرنے کے بعد غار میں پھینک دیا گیا۔
یہ ممکن ہے کہ نالیدی کے زمانے میں غار کے اس چیمبر تک پہنچنے کا راستہ آسان ہو اور اب غار کی ہیئت بدل چکی ہو۔
مردوں کو قبرستان میں دفنانے کا رواج ماضی کی دیگر معدوم تہذیبوں میں بھی ملتا ہے ۔ مثلاً قدیم مصری اپنی بلیوں تک کو دفنایا کرتے تھے۔ البتہ یہ غار میں قبرستان والا معاملہ کچھ عجیب سا لگتا ہے۔ کیا ایسا ممکن نہیں کہ یہ لوگ غار میں رہتے ہوں اور وہیں کسی وجہ سے وفات پا گئے ہوں؟ انہیں دفنانے والی تھیوری میں کتنا دم ہے؟

یہ بات اکثر سننے میں آتی ہے مگر یہ مکمل طور پر صحیح نہیں اور کئی بار غلط انداز سے مخصوص سائنسی تحقیقات کے خلاف دلیل کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
جو سائنسی تھیورز لاتعداد تجربات و مشاہدات کے بعد ثابت ہو چکی ہیں، کم از کم ان پر یہ تعصب پر مبنی الزام نہیں لگایا جاسکتا ۔

محفل پر جب بھی فوسلز اور ارتقاء پر بات ہوئی ہے تو مذہبی بحث اور عجیب و غریب استدلال ہی اس کا نتیجہ نکلا ہے۔
جی جیسا کہ اس دھاگے میں ہو رہا ہے۔
 

زیک

مسافر
مردوں کو قبرستان میں دفنانے کا رواج ماضی کی دیگر معدوم تہذیبوں میں بھی ملتا ہے ۔ مثلاً قدیم مصری اپنی بلیوں تک کو دفنایا کرتے تھے۔ البتہ یہ غار میں قبرستان والا معاملہ کچھ عجیب سا لگتا ہے۔ کیا ایسا ممکن نہیں کہ یہ لوگ غار میں رہتے ہوں اور وہیں کسی وجہ سے وفات پا گئے ہوں؟ انہیں دفنانے والی تھیوری میں کتنا دم ہے؟
http://www.forbes.com/sites/kristin...ed-chimp-babies-might-help-us-find-an-answer/
 

فاتح

لائبریرین
محترم منتظم اعلی جناب زکریا اجمل صاحب، واہ سے اٹلانٹا، الیکٹریکل میں ڈاکٹریٹ۔ 35 بہاریں دیکھ چکے۔
اللہ تعالی آپ کی علم، عمل اور عمر میں برکت دے، آمین۔
آپ کے بارے جان کر خوشی ہوئی۔

ہمارا بوجھ یہ ناتواں زمیں باون سال سے سہار رہی ہے۔
مشکل ہیں بہت بندہء مزدور کے حالات ۔ ۔ ۔
باقی معلومات کے غلط یا پرانی ہونے کے متعلق زیک بتا چکے۔ مصرع کے غلط ہونے کے متعلق ہم بتا دیتے ہیں۔ یہ ہے درست مصرع
ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات​
 

سید ذیشان

محفلین
کافی دلچسپ دریافت ہے۔ لیکن اس کو کافی sensationalize کیا جا رہا ہے۔

سب سے پہلے تو انسانوں کی کوئی قسم (بقول آرٹیکل) یا نسل (بقول arifkarim ) نہیں ہے۔ ایسا ہونے کے لیئے ان کو homo sapiens ہونا پڑے گا، جو کہ ظاہر ہے یہ نہیں ہیں۔ ان کو hominid یا انسان-نما کہا جا سکتا ہے کیونکہ انسانوں کی طرح یہ بھی دونوں پیروں پر چلتے تھے۔

اور جہاں تک مردے دفنانے والی بات ہے اس نتیجے پر پہنچنے کے لئے بھی کافی شواہد کی ضرورت ہوگی۔ ان کے حیات کی تاریخ یا عرصے میں بھی کافی شبہہ ہے۔ ان کے ابا و اجداد کا بھی تعین نہیں ہوا۔ یعنی ابھی بہت کچھ معلوم کرنا رہتا ہے۔

اخبار والے عام طور پر اس طرح کے ایشوز کو نمک مرچ لگا کر پیش کرتے ہیں تاکہ ان کا اخبار بکے۔

یہ سب باتیں کہنے کے باوجود اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ یہ واقعی ایک نہایت اہم دریافت ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں مزید معلومات حاصل ہونگی۔

جہاں تک بات ارتقا کی ہے تو جو لوگ اس کو نہیں مانتے ان کو اگر ڈائناسور، نینڈرتھل وغیرہ جیسے شواہد ارتقا کا حامی نہیں بنا سکے تو یہ دریافت کیا بگاڑ لے گی؟ اس لئے ا ن کو طعنہ دینا بیکار ہے، اور مفت میں فساد برپا ہوتا ہے۔
 

زیک

مسافر
ان کے حیات کی تاریخ یا عرصے میں بھی کافی شبہہ ہے۔
تاریخ کے تعین کے بغیر اندازہ لگانا مشکل ہے کہ ان کی کیا پوزیشن ہے۔ مگر فوسلز کے اوپر اور نیچے کی تہوں سے اس بارے میں اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔ ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے شاید کچھ معلوم ہو۔
 

زیک

مسافر
یہ سب باتیں کہنے کے باوجود اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ یہ واقعی ایک نہایت اہم دریافت ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں مزید معلومات حاصل ہونگی۔
یہ دریافت کئی لحاظ سے اہم ہے۔ ایک تو اس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ انسان کی ارتقائی تاریخ ایک بش کی طرح ہے۔

دوسرے افریقہ میں اکثر کچھ ہڈیاں ہی ملتی ہیں فوسل کی جبکہ یہاں درجن سے زیادہ افراد کی ہزاروں ہڈیاں ہیں۔

تیسرے اس دریافت پر کام میں سوشل میڈیا اور اوپن ڈیٹا کے طریقے جس طرح اپنائے گئے ہیں ایسا اس فیلڈ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ میں اس دریافت کو تقریباً پہلے دن سے فالو کر رہا ہوں
 

زیک

مسافر
تو پھر اسے دفنانے کا "نام" کیوں دیا گیا؟
کیونکہ ریسرچرز کا خیال ہے کہ نالیدی باقاعدہ غار میں مردوں کو چھوڑا کرتے تھے۔

نیئندرتال اور ماڈرن انسان کے علاوہ ہمارے پاس کسی ہامنڈ کے دفنانے کا کوئی ثبوت نہین ہے۔

یاد رہے کہ ان کا دوسرا خیال یہ ہے کہ ان پر کوئی ناگہانی اچانک آفت آئی۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
جیری کائن (جو ’Why Evolution is True‘ کے مصنف ہیں) نے اپنے بلاگ پر اس دریافت کے بارے میں ایک پوسٹ لکھی ہے، جس میں انہوں نے اس دریافت کے انوکھے پن (فوسلز کی ہڈیوں کی تفصیلات، مردوں کو ’دفنانے کی رسم‘، وغیرہ) اور میڈیا کے ردِ عمل کا جائزہ لیا ہے۔ خصوصاً…

پروفیسر برگر کا خیال ہے کہ اس مخلوق کی دریافت جدید اور ابتدائی انسان کا ملغوبہ ہے جس پر سائنسدانوں کو انسان کی تعریف پر دوبارہ غوروفکر کرنا چاہیے۔

… ’انسان کی تعریف‘ سے متعلق کائن کے خیالات کافی دلچسپ ہیں۔ :)
 

کاظمی بابا

محفلین
باقی معلومات کے غلط یا پرانی ہونے کے متعلق زیک بتا چکے۔ مصرع کے غلط ہونے کے متعلق ہم بتا دیتے ہیں۔ یہ ہے درست مصرع
اوہو، وہ انٹرویو پندرہ سال پرانا نکلا ۔ ۔ ۔
الحمد للہ، اِس بندہ کے حالات مشکل ضرور ہیں، تلخ بالکل نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شاید ایک جگہ پڑھا کہ یہ دریافت 2013 میں ہوئی تھی ۔
تو پھر اس کو جنید جمشید کی گستاخی والی وڈیو کی طرح دو تین سال بعد پذیرائی بخشے جانے کے اسباب کیا ہوں گے ؟:)
 

سید ذیشان

محفلین
شاید ایک جگہ پڑھا کہ یہ دریافت 2013 میں ہوئی تھی ۔
تو پھر اس کو جنید جمشید کی گستاخی والی وڈیو کی طرح دو تین سال بعد پذیرائی بخشے جانے کے اسباب کیا ہوں گے ؟:)

اس کے اسباب تو محفلینز نے چوتھے مراسلے میں ہی دریافت کر لئے تھے۔ :)

ڈارونزم کا پروپیگنڈا ہے۔
 

زیک

مسافر
شاید ایک جگہ پڑھا کہ یہ دریافت 2013 میں ہوئی تھی ۔
تو پھر اس کو جنید جمشید کی گستاخی والی وڈیو کی طرح دو تین سال بعد پذیرائی بخشے جانے کے اسباب کیا ہوں گے ؟:)
فوسلز دریافت کرنا، انہیں غار سے نکالنا، گیٹلاگ کرنا، ان کو تفصیل سے سٹڈی کرنا اور پھر اس پر پیپر پبلش کرنا۔
 

زیک

مسافر
  • کافی معلوماتی ہے آگے دیکھئے مذید کیا تحقیق ہوتی ہے اس پر
  • 25 لاکھ سال پہلے کے لوگ تقریباً ڈیڑھ میٹر اور حضرت آدم علیہ السلام کا قد؟
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ نالیدی ۲۵ لاکھ سال پہلے کے تھے۔ یہ تو کسی کو علم ہی نہیں کہ آدم کس زمانے میں تھے۔ کوئی ہامینڈ آج تک نہیں ملا جو انتہائی لمبے قد کا ہو۔
 
Top