✅✅✅✅✅✅✅طویل رفاقتیں یوں تمام ہو جائیں گی، کس نے سوچا تھا
طلوع ہوگا ابھی کوئی آفتاب ضرور✅✅✅✅✅✅✅
🥲🥲🥲🥲🥲🥲🥲🥲
ضبط لازم ہے وقتِ جدائی، کہ سدا تو کچھ نہیں رہناطلوع ہوگا ابھی کوئی آفتاب ضرور
دھواں اٹھا ہے سر شام پھر چراغوں سے
صاد کی آپکی باتطویل رفاقتیں یوں تمام ہو جائیں گی، کس نے سوچا تھا
شب کی خامشی میں جز ہنگامۂ فردا نہیںصاد کی آپکی بات
بے ثباتی رائگانی سے الگ
ایک بپتا ہر کہانی سے الگ
سب احباب فردا کو فروا پڑھنے کی غلطی سے احتراز برتیں۔شب کی خامشی میں جز ہنگامۂ فردا نہیں
زورداری ہیں آخر فردا کیونکر پڑھیںسب احباب فردا کو فروا پڑھنے کی غلطی سے احتراز برتیں۔
دھلتے رہتے ہیں ہاتھ بھی ۔ مطلب ہاتھ صاف۔۔۔ذرا بھی ہاتھ پہ میل نا ہیں
جن بھوت بھی ہیں چیچہ وطنی میںچیچہ وطنی سے صباح النور