یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے ۔ مخدوم محی الدین

فرخ منظور

لائبریرین
یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے
جَلُو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیے

چٹک رہی ہے کسی یاد کی کلی دل میں
نظر میں رقصِ بہاراں کی صبح و شام لیے

ہجومِ بادۂ و گُل میں ہجومِ یاراں میں
کسی نگاہ نے جھک کر مرے سلام لیے

مہک مہک کے جگاتی رہی نسیمِ سحر
لبوں پہ یارِ مسیحا نفس کا نام لیے

کسی خیال کی خوشبو کسی بدن کی مہک
درِ قفس پہ کھڑی ہے صبا پیام لیے

بجا رہا تھا کہیں دور کوئی شہنائی
اٹھا ہوں آنکھوں میں اک خوابِ ناتمام لیے

کلام: مخدوم محی الدین
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
مخدوم محی الدین کی یہی غزل عابدہ پروین کی آواز میں موسیقار مظفر علی ہیں۔ یہ وہی مظفر علی ہیں جنہوں نے چند اچھی فلمیں بنائی تھیں۔ قابل ذکر فلمیں امراؤ جان ادا (نصیر الدین شاہ، ریکھا) اور گمن (شبانہ اعظمی، فاروق شیخ)۔

 
Top