جب جنرل مشرف کے تازہ بیان کے بارے میں سابق ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس جنرل حمید گل سے پوچھا گیا تو اُنہوں نے جنگ کو بتایا کہ یہ بالکل احمقانہ سوچ ہے کہ پاک فوج کسی جنرل کے ایسے عمل کی حمایت کریگی جو قانون کیخلاف ہو۔ ملک کی عدالتیں آزادانہ فیصلے کرتی ہیں اور اُنہیں اس مقدمے کی سماعت اور فیصلہ کرنے دیا جانا چاہئے۔ جنرل مشرف خود کو ہمیشہ کمانڈو کہتے رہے ہیں اب اپنے کئے ہوئے غلط اور صحیح کاموں کی ذمہ داری بھی اُنہیں ہی لینی چاہئے، البتہ ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر کی حیثیت سے اُنہوں نے کہا کہ ’’ہم یہ ہرگز پسند نہیں کرتے کہ پوری فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جائے یا اسکے کسی بھی سابق جرنیل کی توہین کی جائے جیسے سابق صدر آصف علی زرداری نے جنرل مشرف کو بلے کے خطاب سے مخاطب کیا۔ اُنہوں نے اس بات کی بھی سختی سے تردید کی کہ فوج جنرل مشرف کو سزا ملنے کی صورت میں کسی ردعمل کا اظہار کرے گی۔ اُنہوں نے یاد دلایا کہ ایڈمرل منصور کو عدالت سے سزا ملنے پر پاک نیوی نے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا تھا، اب پاک فوج بھی ایسا نہیں کریگی۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=159299
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=159299