یونس خان کپتانی سے دستبردار، استعفیٰ اعجاز بٹ کے حوالے کردیا

قمراحمد

محفلین
یونس خان کپتانی سے دستبردار، استعفیٰ اعجاز بٹ کے حوالے کردیا

اسلام آباد روزنامہ جنگ…پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نے ایک بار استعفیٰ مسترد ہونے کے بعددوبارہ استعفیٰ دے دیا،ان کاکہناہے کہ وہ اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔قوم اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل نے چیمپئنزٹرافی میں شکست کی تحقیقات کے لیے چیئرمین پی سی بی اعجازبٹ ،کوچ انتخاب عالم اورکپتان یونس خان کو طلب کیاتھا۔کمیٹی کے سامنے کپتان یونس خان نے چیئرمین پی سی بی کواستعفیٰ پیش کردیاجسے اعجاز بٹ نے مستردکردیا۔اس موقع پر یونس خان نے کہاکہ انہیں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین جمشیددستی کی طرف سے لگائے گئے میچ فکسنگ کے الزامات پرافسوس ہوا ہے، اگرکپتان کواسی طرح طلب کیاجاتارہے گاتو کھل کر ٹیم کی قیادت نہیں کرسکے گا،یونس خان نے اجلاس کے بعد اعجاز بٹ کو دوبارہ استعفیٰ پیش کردیا۔ان کاکہناہے کہ وہ اپنے فیصلے پرقائم ہیں ، انہوں نے صحافیوں سے بات چیت سے گریز کیا تاہم جیو نیوز کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے فیصلہ استعفے کا فیصلہ ہونے کے بعد کرینگے۔
 

ماظق

محفلین
یونس خان نے ایسا پہلی بار نہیں کیا ، میرے خیال میں یونس کو جذبات سے زیادہ حقیقت کو مدنظر رکھنا چاھیئے ۔ انڈیا کا میڈیا بار بار نیوزی لینڈ کے خلاف میچ فکس کرنے کی جھوٹی کہانیاں کہہ رھا ھے ۔ اس لیے معاملے کو بجائے پینڈنگ رکھنے کہ یہ ضروری تھا کہ اس پر چھان بین کی جاتی ۔ اب جب کے اسٹینڈنگ کمیٹی نے بری کر دیا ھے تو کھلاڑیوں پر سے غیر ملکی میڈیا کا نفسیاتی بوجھ اتر گیا ھے ۔ ھمارے کھلاڑی تو ویسے بھی ایسی صورت حال سے انڈر پریشر ھو جاتے ھیں ۔ یہ یاد رکھنے والی بات ھے کہ پاکستان میں پہلے بھی کرکٹ پر اس طرح انکوائری ھو چکی ھے ۔
یونس خان جب سے کپتان بنا ھے اس کی اپنی کاکردگی بہت متاثر ھوئی ھے کسی بھی ملک کی کرکٹ کا کپتان جب تک خود پرفارمنس نہیں دیتا اس وقت تک اچھے رزلٹ کی امید صرف قسمت کے مرھون منت ھوتی ھے ۔ اور قسمت ھمیشہ ساتھ نہیں دیتی ۔ فی الفور یونس خان کو نہ صرف اپنا استعفٰی واپس لینا چاھیئے بلکہ اپنی پرفامنس پر بھی توجہ دینی چاھیئے ۔
 

آفت

محفلین
یونس خان عمر گل اور آفریدی بھائی مبارک ہو اب تو قائد اجل نزدیک جناب الطاف حسین بھی آپ کرکٹر کی وجہ سے پٹھانوں کے حمایتی بن گئے ہیں آپ کی مہربانی کہ کل تک جو بات بات پر پٹھانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتا تھا کسی بات پر تو ایک پٹھان کی حمایت کرنے لگے ۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
یونس خان نے ایسا پہلی بار نہیں کیا ، میرے خیال میں یونس کو جذبات سے زیادہ حقیقت کو مدنظر رکھنا چاھیئے ۔ انڈیا کا میڈیا بار بار نیوزی لینڈ کے خلاف میچ فکس کرنے کی جھوٹی کہانیاں کہہ رھا ھے ۔ اس لیے معاملے کو بجائے پینڈنگ رکھنے کہ یہ ضروری تھا کہ اس پر چھان بین کی جاتی ۔ اب جب کے اسٹینڈنگ کمیٹی نے بری کر دیا ھے تو کھلاڑیوں پر سے غیر ملکی میڈیا کا نفسیاتی بوجھ اتر گیا ھے ۔ ھمارے کھلاڑی تو ویسے بھی ایسی صورت حال سے انڈر پریشر ھو جاتے ھیں ۔ یہ یاد رکھنے والی بات ھے کہ پاکستان میں پہلے بھی کرکٹ پر اس طرح انکوائری ھو چکی ھے ۔
یونس خان جب سے کپتان بنا ھے اس کی اپنی کاکردگی بہت متاثر ھوئی ھے کسی بھی ملک کی کرکٹ کا کپتان جب تک خود پرفارمنس نہیں دیتا اس وقت تک اچھے رزلٹ کی امید صرف قسمت کے مرھون منت ھوتی ھے ۔ اور قسمت ھمیشہ ساتھ نہیں دیتی ۔ فی الفور یونس خان کو نہ صرف اپنا استعفٰی واپس لینا چاھیئے بلکہ اپنی پرفامنس پر بھی توجہ دینی چاھیئے ۔

یونس خان کا ایک بہت اچھا فیصلہ ہے۔ اگر میں یونس خان کی جگہ ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا یہ کی بکواس ہے میچ جتتے رہو تو بلے بلے اور اگر ہر جاوہ تو فکسنگ
انڈیا کو تو اپنی ہار کا بدلہ لینا ہے اس لیے وہ اچھل رہا ہے
اس وقت پاکستانی کرکٹ ٹیم میں یونس خان ہی ایک اچھا کپتان ثابت ہو سکتا ہے اس نے استعفیٰ دیا میں اس کے ساتھ ہوں
 

ماظق

محفلین
آپ کی بات سے کافی حد تک متفق ھوں لیکن دیکھا جائے تو اسٹینڈنگ کمیٹی کی کلیئرنس کے بعد بھارتی میڈیا کا واویلہ ھمارے کھلاڑیوں کے لیے دباؤ کا سبب نہیں بنے گا اور وہ زھنی طور پر آزاد ھو کر یکسوئی سے کرکٹ پر توجہ دے سکیں گے ۔ ویسے ھماری قوم بھی ایسی ھی ھے جیت جائیں تو سر آنکھوں پر بٹھاتی ھے اور ھار جائیں تو ماضی کے کارنامے بھی فراموش کرنے میں دیر نہیں لگتی ۔ قوم کا یہ مزاج بنانے میں ھمارے سابق کرکٹرز کا بہت بڑا ھاتھ ھے ۔ عامر سہیل،راشد لطیف،سرفراز نواز،جاوید میانداد،وسیم اکرم،وقار یونس،سکندر بخت،عاقب جاوید ، شعیب اختر اور سلیم ملک ھمیشہ متنازع بیانات دے کر توجہ حاصل کرتے ھیں یہ نہیں دیکھتے کہ ملک کہ بدنامی ھو رھی ھے ۔ اس میں شک نہیں کہ یونس خان اچھا کپتان ھو سکتا ھے لیکن اس میں برداشت بالکل نہیں ھے اور عدم برداشت کی وجہ سے جیت ممکن نہیں ھوتی ۔ اسے لازمی اپنا رویہ تبدیل کرنا چاھیئے

یونس خان کا ایک بہت اچھا فیصلہ ہے۔ اگر میں یونس خان کی جگہ ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا یہ کی بکواس ہے میچ جتتے رہو تو بلے بلے اور اگر ہر جاوہ تو فکسنگ
انڈیا کو تو اپنی ہار کا بدلہ لینا ہے اس لیے وہ اچھل رہا ہے
اس وقت پاکستانی کرکٹ ٹیم میں یونس خان ہی ایک اچھا کپتان ثابت ہو سکتا ہے اس نے استعفیٰ دیا میں اس کے ساتھ ہوں
 
Top