"یاد" کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
تعاقب
مجھ سے پہلے کے دن
اب بہت یاد آنے لگے ہیں تمہیں
خواب و تعبیر کے گم شدہ سلسلے
بار بار اب ستانے لگے ہیں تمہیں
دکھ جو پہنچے تھے تم سے کسی کو کبھی
دیر تک اب جگانے لگے ہیں تمہیں
(جون ایلیا)
 

شمشاد

لائبریرین
کب مجھے کوئے یار میں رہنے کی وضع یاد تھی
آئینہ دار بن گئی حیرتِ نقشِ پا کہ یُوں
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
یادوں کی آگ میں میری آنکھیں سلگ اٹھیں
راتوں کو سوچنے کی عادت نہ تھی مجھے
شاید وہ میرے عشق کی اک انتہا ہی تھی
کہ تیرے ہمسفر سے رقابت نہ تھی مجھے
 

شمشاد

لائبریرین
اصغر ہجومِ دردِ غریبی میں اس کی یاد
آئی ہے اک طلسمی تمنا لیئے ہوئے
(اصغر گوندوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یادوں کے دریچوں کو ذرا کھول کے دیکھو
ہم لوگ وہی ہیں کہ نہیں، بول کے دیکھو
(رام ریاض)
 

بلال

محفلین
ان کی یاد اتنی آئی کہ خود کی یاداشت کا پتہ نہیں
وہ جنازہ لے کر گھومتے رہے میری لاش کا پتہ نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
شام دلہن مسکائی جب یادوں کے پنگھٹ پر
میں نے دن کا بوجھ اتارا دونوں وقت ملے
(رام ریاض)
 
Top