"یاد" کے موضوع پر اشعار!

نوید ملک

محفلین
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اک افسانہ ہوں
 

نوید ملک

محفلین
دشتِ تنہائی میں اے جانِ جہاں، یوں رکھا ہے
اس وقت دل کے رخسار پہ تیری یاد نے ہاتھ
یوں گماں ہوتا ہے، گرچہ ہے ابھی صبحِ فراق
ٹھل گیا ہجر کا دل ، آ بھی گئی وصل کی رات
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
گزرے دنوں کی یاد برستی گھٹا لگے
گزروں جو اس گلی سے تو ٹھنڈی ہوا لگے
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
روزِ غم میں کیا قیامت ہے شبِ عشرت کی یاد
اشکِ خوں سے آ گئیں رنگینیاں صحبت کی یاد

میری حالت دیکھ لو تغیر کتنی ہو چکی
وصل کے دن دمبدم کیوں شیشہ ساعت کی یاد
(مصطفٰی خان شیفتہ)
 

عمر سیف

محفلین
حجاب نے کہا:
[align=right:d10483cd9a]یادیں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪
زندگی کے طویل سفر میں نہ جانے کتنے لوگ ملتے ہیں اور بچھڑ جاتے ہیں۔کچھ لوگ چند لمحوں کے لئے ہمسفر ہوتے ہیں۔ اور شاہراہِ حیات پر تھوڑی دیر کے لئے ساتھ ساتھ رہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو ہم کوشش کے باوجود بُھلا نہیں سکتے اور جدائی کی یہ میٹھی میٹھی کسک زیست کے آخری لمحات تک ہمارے ساتھ رہتی ہے نارسائی کا کرب ہمیں اکثر کچوکے لگاتا رہتا ہے۔یوں وہ شخص ہمیں کبھی نہیں بھولتا چاندنی راتوں میں یاد آتا ہے خزاں رسیدہ پتّوں پر پاؤں رکھتے ہوئے بھی اُس کے ہجر کے نوحے سنائی دیتے ہیں۔بہاروں کے موسم میں پھولوں کے بیچ چلتے ہوئے بھی اُس شخص کی مخصوص خوشبوئیں ہمارا تعاقب کرتی ہیں ۔اور اُس کی یاد دن رات ہمارے دل میں رہتی ہے ۔
کاش کہ ایسے لوگ جو ہمارا سب کچھ چھین کر لے جاتے ہیں وہ اپنی یادیں بھی ساتھ لے جایا کریں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
[/align:d10483cd9a]

اچھا ہے۔ بہت خوب
 

عمر سیف

محفلین
جب جام دیا تھا ساقی نے جب دور چلا تھا محفل میں
وہ ہوش کی مدت کیا کہئیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
( ساغر صدیقی )
 

نوید ملک

محفلین
زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
حجاب نے کہا:
[align=right:14b7ac4841]یادیں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪
زندگی کے طویل سفر میں نہ جانے کتنے لوگ ملتے ہیں اور بچھڑ جاتے ہیں۔کچھ لوگ چند لمحوں کے لئے ہمسفر ہوتے ہیں۔ اور شاہراہِ حیات پر تھوڑی دیر کے لئے ساتھ ساتھ رہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو ہم کوشش کے باوجود بُھلا نہیں سکتے اور جدائی کی یہ میٹھی میٹھی کسک زیست کے آخری لمحات تک ہمارے ساتھ رہتی ہے نارسائی کا کرب ہمیں اکثر کچوکے لگاتا رہتا ہے۔یوں وہ شخص ہمیں کبھی نہیں بھولتا چاندنی راتوں میں یاد آتا ہے خزاں رسیدہ پتّوں پر پاؤں رکھتے ہوئے بھی اُس کے ہجر کے نوحے سنائی دیتے ہیں۔بہاروں کے موسم میں پھولوں کے بیچ چلتے ہوئے بھی اُس شخص کی مخصوص خوشبوئیں ہمارا تعاقب کرتی ہیں ۔اور اُس کی یاد دن رات ہمارے دل میں رہتی ہے ۔
کاش کہ ایسے لوگ جو ہمارا سب کچھ چھین کر لے جاتے ہیں وہ اپنی یادیں بھی ساتھ لے جایا کریں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
[/align:14b7ac4841]

حجاب اچھا اقتباس لکھا ہے آپ نے لیکن یہاں لفظ “ یاد “ پر اشعار لکھنے ہیں، نثر نہیں۔ کیا ہی اچھا ہو اگر آپ یہ اقتباس “ میری ڈائیری کا ایک ورق “ پر منتقل کر دیں۔
 

نوید ملک

محفلین
یہ سخن جو ہم نے رقم کیے، یہ ہیں سب ورق تیری یاد کے
کوئی لمحہ صبح وصال کا کئی شام ہجر کی مدتیں

(فیض)
 

عمر سیف

محفلین
دل میں اب یوں ترے بھولے ہوئے غم آتے ہیں
جیسے بچھڑے ہوئے کعبے میں صنم آتے ہیں
اور کچھ دیر نہ گزرے شبِ فرقت سے کہو
دل بھی کم دکھتا ہے، وہ یاد بھی کم آتے ہیں
(فیض)
 
Top