فرخ منظور
لائبریرین
ہم میں رنجش تھی وہ حیران سا کیوں لگتا تھا
رات بھر بیٹا پریشان سا کیوں لگتا تھا
دن پھرے ہیں جو ہمارے تو خیال آیا ہے
آشنا ہو کے وہ انجان سا سا کیوں لگتا تھا
تیز قدموں سے ہی کیوں چلنا پڑا گھر کی طرف
جسم اپنا مجھے بے جان سا کیوں لگتا تھا
خواب میں لینے کو جب آئے تھے مرحوم احباب
اپنے مر جانے کا امکان سا کیوں لگتا تھا
کھا کے سو جاتا تھا پرویز میں روکھی سوکھی
وہ زمانہ مجھے آسان سا کیوں لگتا تھا
(پرویز اختر)
رات بھر بیٹا پریشان سا کیوں لگتا تھا
دن پھرے ہیں جو ہمارے تو خیال آیا ہے
آشنا ہو کے وہ انجان سا سا کیوں لگتا تھا
تیز قدموں سے ہی کیوں چلنا پڑا گھر کی طرف
جسم اپنا مجھے بے جان سا کیوں لگتا تھا
خواب میں لینے کو جب آئے تھے مرحوم احباب
اپنے مر جانے کا امکان سا کیوں لگتا تھا
کھا کے سو جاتا تھا پرویز میں روکھی سوکھی
وہ زمانہ مجھے آسان سا کیوں لگتا تھا
(پرویز اختر)