ہم ایسے ہی تو ہوتے ہیں۔۔

فرحت کیانی

لائبریرین
ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں

کبھی ہنستے ہیں، کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں۔
کبھی محفل محفل پھرتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں

کبھی چُپ کی مہر سجاتے ہیں
کبھی گیت لبوں پر لاتے ہیں
کبھی سب کا دل بہلاتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں

کبھی شب بھر جاگتے رہتے ہیں
کبھی لمبی تان کے سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس کچھ ایسے ہی تو ہوتے ہیں۔
 
Top