اعتبار ساجد ہم اپنے آپ سے اتنی مروّ ت کر ہی لیتے ہیں

شیزان

لائبریرین
ہم اپنے آپ سے اتنی مروّ ت کر ہی لیتے ہیں
کبھی تنہائی میں خود کو ملامت کرہی لیتے ہیں

انہیں الزام کیا دیں جن کے زہر آلود ہیں لہجے
کہیں تھوڑی بہت ہم بھی غیبت کر ہی لیتے ہیں

کبھی تیشہ بہ کف ہو کر، کبھی خامہ بہ کف ہو کر
جو کرنا ہو ہمیں حسب ضرورت کر ہی لیتے ہیں

کوئی ٹوٹا ہوا دل جوڑ دیتے ہیں محبت سے
نمازی تو نہیں لیکن عبادت کر ہی لیتے ہیں

دلوں میں یوں اگر اک دوسرے سے پیار بڑھتا ہے
چلو ،اک دن بچھڑ جانے کی ہمت کر ہی لیتے ہیں


اعتبار ساجد
 

کاشفی

محفلین
کوئی ٹوٹا ہوا دل جوڑ دیتے ہیں محبت سے
نمازی تو نہیں لیکن عبادت کر ہی لیتے ہیں

عمدہ! بہت ہی اعلٰی انتخاب۔ شیئر کرنے کے لیئے شکریہ۔۔
 
Top