ہفتہ ٹیکنالوجی:‌آغاز

محمدصابر

محفلین
hall1.jpg


ہفتہ ٹیکنالوجی
کا آغاز ہو چکا ہے۔
تمام مہمانوں سے گزارش ہے کہ اپنی نشستوں پر تشریف لے آئیں۔
مہمان خصوصی کی آمد کے ساتھ ہی تقریبات کا آغاز کر دیا جائے گا۔
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
محترم محمد صابر بھائی
ماشااللہ
کیا زبردست ہال چنا ہے آپ نے ۔
میرا دل بھی تقریر کرنے کو چاہ رہا ہے ۔
تقریر کر نہیں سکتا سو تحریر سے ہی شوق پورا کر لیتا ہوں ۔

ویب ناموں پر نظرثانی منظور

پیرس میں انٹرنیٹ پر ویب سائٹوں کے ناموں اور پتوں کے موجودہ طریقۂ کار کے
بارے میں ہونے والے اجلاس نے انٹریٹ پر مجموعی نظرِ ثانی کی منظوری دیدی ہے،
منظور کیے جانے والے نئے طریقوں سے اس طریقۂ کار میں بھی مکمل تبدیلی آ جائے
گی جو اب کسی ویب تک رسائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
نیٹ کے نظام کی دیکھ بھال کرنے والا ادارہ انٹرنیٹ کوآپریشن فار اسائنڈ نیمز
اینڈ نمبرز، اکانن نے ’ٹاپ لیول‘ ڈومین ناموں مثلاً ڈاٹ کام یا ڈاٹ یو کے، کے
بارے میں کڑے قوانین کی تبدیلی کا فیصلہ اتفاقِ رائے سے کیا ہے۔
اس فیصلے کا ایک مطلب یہ بھی ہو گا کہ مختلف ادارے اب اپنے برانڈز کے ناموں
سے بھی ویب کے پتے یا نام حاصل کر سکیں گے۔
منظور کی جانے والی ایک اور تجویز کے مطابق ڈومین نام سکرپٹ کے لیے استعمال
کی جانے والی زبان مثلاً ایشن یا عربک کی بنیاد پر بھی حاصل کیے جا سکیں گے۔
اکانن کے ایک رکن رابرٹو گائتانو کا کہنا ہے ’ہم ایک نئی دنیا کا آغاز کر رہے
ہیں، میرے خیال میں اسے کم اہم تصور نہیں کیا جانا چاہیے‘۔
اکانن گزشتہ چھ سال سے نیٹ ایڈرسوں کے ناموں کے طریقۂ کار کو نرم بنانے پر
کام کر رہی ہے۔
اس وقت سرِ فہرست ڈومین انفرادی طور پر ملکوں کے لیے مخصوص ہیں جیسے کہ: ڈاٹ
یو کے یعنی یونائٹڈ کنگڈم یا ڈاٹ آئی ٹی یعنی اٹلی وغیرہ یا کامرس یعنی ڈاٹ
کام، یا پھر عالمی ادارے جیسے جو ڈاٹ نیٹ یا ڈاٹ او آر جی کا استعمال کرتے
ہیں۔
پتے یا نام اس زبان کی بنیاد پر بھی حاصل کیے جا سکیں گے جو سکرپٹ کی
ہو گی
موجودہ طریقۂ کار کی سختی سے بچنے کے لیے بعض ادارے اپنے اپنے طریقے بھی
استعمال کرتے ہیں۔
نئے منصوبے کے مطابق حروف کے کسی ایک سلسلے سے ہزاروں نام وابستہ ہو سکیں گے۔
اس طریقے سے لوگ ڈومین اپنے انفرادی ناموں سے بھی حاصل کر سکیں گے جب کہ ان
ناموں سے ڈومین لیے جا سکیں جن کے جملہ حقوق نام حاصل کرنے والے کے نام پر
محفوظ ہونگے۔
خدشہ ہے کہ اس طرح بعض ناموں کو حاصل کرنے کے لیے مقابلہ بھی ہو اور نیلامی
ےکا مرحلہ آ جائے۔
توقع ہے کہ نیا نظام آئندہ سال سے شروع ہو جائے گا۔
اکانن کے ایک اور رکن پیٹر ڈینگیٹ کا کہنا ہے کہ طریقۂ کار میں نرمی کا یہ
فیصلہ ’تاریخی اہمیت‘ کا حامل ہے۔
بشکریہ عالمی اخبار
نایاب
 

چاند بابو

محفلین
السلام علیکم

میں حاضر ہو چکا ہوں لیکن چونکہ ابھی مہمانوں کے آنے میں کافی دیر لگتی ہے اس لئے میں ذرا پوری بلڈنگ کا ایک چکر لگا لوں تب تک شاید باقی لوگ بھی پہنچ جائیں گے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں تین دن کے لیے شہر سے باہر جا رہا ہوں، اس لیے آج اکٹھی ہی کئی سوغاتیں پیش کر دی ہیں۔ :)
 

ریحان

محفلین
سوچ رہا ہو ۔۔ کچھ انفارمیشن شئیر کرو یا کوئی ٹیوٹریل ۔ ٹیکنالوجی کا سیبجیکٹ بڑا وسیع ہے ۔ فل وقت پاکستانی میں ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ باتیں کر لیتے ہیں ۔

مجھے یاد ہے کہ میں سنا تھا کے یہ پاکستان تھا جہاں بہت سال پہلے دو لڑکوں نے کمپیوٹر ہیک کرنے والا وائیرس تخلیق دیا تھا ۔۔ میں نہیں جانتا یہ بات کتنی سچ ہے ۔۔ پر میں اتنا جانتا ہو کہ اس ملک میں ٹیکنالوجی کو قابو کرنے و اس کو نئی جدت میں لانے کا فن موجود ہے ۔۔ ہمارے فری لانس ویب ورکرز انٹیرنیشنل کلائینٹس کو ان کی امید سے بڑھ کر کام کر کے دیتے ہیں ۔۔ پر پتا نہیں کیا بات ہے کہ پے پال سروس نے پاکستان میں خود کو رجسٹر نہیں کیا ۔

ٹینکنالوجی تھیوریکل سٹڈی سے بڑھ کر ایک پریکٹیکل سبجیکٹ ہے ۔۔ ریورس انجینیرنگ پاکستان میں فل وقت فروغ نہیں پا رہی جب کے ہمارا دوست ملک چائینا اس کو کب کا آپنائے ہوے ہیں ۔۔ کیا بات ہے کہ ہم اس ٹیک کو نہیں اپنا پنائے ؟ ۔۔
 

محمدصابر

محفلین
جی ریحان ٹھیک سناآپ نے۔ سب سے پہلاDOSوائرس برین دو پاکستانیوں باسط اور امجد فاروق علوی نے بنایاتھا۔

آپ کوئی تکنیکی مضمون یا سبق لکھ سکتے ہیں۔ ہفتہ ٹیکنالوجی میں اسی طرح کے اسباق اور اُردو کے حوالے سے سافٹ ویئر شائع کیے جائیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
ان کی لسٹ تو دے دیں، ورنہ پورے سو فانٹس ڈاؤن لوڈ کرنے پڑیں گے ارکان کو، تب معلوم ہو گا کہ بیس پچیس فانٹ ہی اس کے پاس نہیں ہیں!!
 
Top