ظفری
لائبریرین
ہر گھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرا
میں ہی کشتی ہوں مجھی میں ہے سمندر میرا
ایک سے ہوگئے موسموںکے چہرے سارے
میری آنکھوں سے کہیں کھو گیا منظر میرا
کس پوچھوں کہ کہاں گم کئی برسوں سے
ہر جگہ ڈھونڈتا پھرتا ہے مجھے گھر میرا
مدتیں ہوگئیں ایک خواب سنہرا دیکھے
جاگتا رہتا ہے ہر نیند میں بستر میرا