واصف ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت- واصف علی واصف

سید ذیشان

محفلین
ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت​
احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت​
سینے میں اگر سوز سلامت ہو تو خود ہی​
اشعار میں ڈھل جاتی ہے افکار کی صورت​
جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں​
ہے اس کے سوا کیا ترے دیدار کی صورت​
پہچان لیا تجھ کو تری شیشہ گری سے​
آتی ہے نظر فن ہی سے فنکار کی صورت​
اشکوں نے بیاں کر ہی دیا رازِتمنا​
ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت​
اس خاک میں پوشیدہ ہیں ہر رنگ کے خاکے​
مٹی سے نکلتے ہیں جو گلزار کی صورت​
دل ہاتھ پہ رکھا ہے کوئی ہے جو خریدے؟​
دیکھوں تو ذرا میں بھی خریدار کی صورت​
صورت مری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی​
نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت​
واصف کو سرِدار پکارا ہے کسی نے​
انکار کی صورت ہے نہ اقرار کی صورت​
 

سید ذیشان

محفلین
کلام پسند کرنے کا شکریہ۔
یوں تو سارے اشعار کمال ہیں- لیکن میرا پسندیدہ شعر اسکا مقطع ہے۔

واصف کو سرِدار پکارا ہے کسی نے​
انکار کی صورت ہے نہ اقرار کی صورت​
 

عتیق منہاس

محفلین
احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت

ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت
جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں
ہے اس کے سوا کیا تیرے دیدار کی صورت
پہچان لیا تجھ کو تیری شیشہ گری سے
فن سے نظر آتی ہے فنکار کی صورت
صورت میری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی
نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت
اشکوں نے بیاں کر ہی دیا راز تمنا
ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت
واصف علی واصف
 
Top