گھریلو پالتو جانور - تجربات-مشاہدات-مشورے

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پہلے سوچا تھا کہ کچھ اس لڑی میں شئیر کروں گا۔ لیکن آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل۔ خیر۔۔۔۔۔
میں نے شاید کسی اور لڑی میں بھی ذکر کیا تھا کہ میرے بچوں نے چوزے پال رکھے تھے۔ سب بچوں کے چوزے مرغیاں ہو گئی تھیں۔ ایک دن ایک بچہ جو بہت نٹ کھٹ ہے۔ اسے اپنے کسی کھلونے کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ چند دن کھیل کر توڑدیتا ہے۔ اس کی مرغی پر ایک دن بلی نے حملہ کیا۔ جس سے اس کی ایک ٹانگ بہت متاثر ہوئی۔ جس کی وجہ سے چل پھر نہیں سکتی تھی۔ اس مرغی کی اس تکلیف پر وہ میرا بیٹا اتنا رویا کہ اس کے رونے نے بڑوں کو رلا دیا۔ اس مرغی کا کافی دن دیسی ٹوٹکوں سے علاج چلتا رہا۔ پھر جس دن مرغی ٹھیک ہوئی تو میرے بیٹے کو سکون آیا۔
ایک اور واقعہ یوں ہے کہ یہاں امارات میں ایک مرتبہ میرے دو کزنز نے ایک بلی کو دیکھا۔ جس پر کسی قسم کے حشرات (میرے خیال میں اسے جانوروں کی جوئیں کہتے ہیں) نے حملہ کیا ہوا تھا۔ انہوں نے بلی کو تکلیف میں دیکھا تواسے گھر لے آئے۔ اس کی تمام جوئیں نکال دیں۔ جوئیں نکل جانے کے بعد بلی چنگی بھلی ہونے لگی۔ وہ اتنی گھل مل گئی تھی کہ اگر کسی کو وہ بلی کچھ دیر دکھائی نہ دیتی تو ایک دوسرے سے پوچھتے کہ بلی کہاں ہے۔ وہ کبھی بھی کچن یا کمرے کے اندر نہیں جاتی تھی۔ ایک دن میں باہر سے آیا۔ برآمدے میں ایک صوفہ پڑا تھا۔ میں اسی پر بیٹھ گیا۔ وہ بلی گھومتی پھرتی آئی۔ میرے پیروں کے ساتھ کھیلنے لگی۔ پھر خدا جانے اسے کیا سوجھی۔ میرے پاوں پر ایک پنجا مارا اور بھاگ گئی۔ اسے علم تھا کہ اس شرارت کے بعد یہاں رکنا اچھا نہیں۔ 😊
پھر اچانک ایک دن کہیں غائب ہو گئی۔ خدا جانے کہاں گئی۔😔
 

صابرہ امین

لائبریرین
اگر فارمی چوزے پالیں گے تو ان بہت خیال کرنا پڑتا ہے سب سے پہلے تو اگر بہت چھوٹے ہیں تو انہیں پانی بہت کم دیں ورنہ ان کی پسندیدہ غذا صرف پانی ہوتا ہے ۔۔۔جسے پی پی کر یہ سدھار جاتے ہیں۔۔اگر پانی کا برتن ہٹایا نہ جائے تو آپ کم مقدار میں پانی دیں جب کے دیسی چوزوں میں یہ بات نہیں ہوتی ۔۔
زبردست یہ تو اب معلوم ہوا۔ تبھی بچپن میں سارے چوزے جلد ہی داغ مفارقت دے جاتے تھے!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
پہلے سوچا تھا کہ کچھ اس لڑی میں شئیر کروں گا۔ لیکن آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل۔ خیر۔۔۔۔۔
میں نے شاید کسی اور لڑی میں بھی ذکر کیا تھا کہ میرے بچوں نے چوزے پال رکھے تھے۔ سب بچوں کے چوزے مرغیاں ہو گئی تھیں۔ ایک دن ایک بچہ جو بہت نٹ کھٹ ہے۔ اسے اپنے کسی کھلونے کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ چند دن کھیل کر توڑدیتا ہے۔ اس کی مرغی پر ایک دن بلی نے حملہ کیا۔ جس سے اس کی ایک ٹانگ بہت متاثر ہوئی۔ جس کی وجہ سے چل پھر نہیں سکتی تھی۔ اس مرغی کی اس تکلیف پر وہ میرا بیٹا اتنا رویا کہ اس کے رونے نے بڑوں کو رلا دیا۔ اس مرغی کا کافی دن دیسی ٹوٹکوں سے علاج چلتا رہا۔ پھر جس دن مرغی ٹھیک ہوئی تو میرے بیٹے کو سکون آیا۔
بچے ہی جانوروں سے اصل محبت کرتے ہیں!! ویسے اب وہ مرغی کہاں ہے؟
 

صابرہ امین

لائبریرین
اب بات کرتے ہیں اپنی کافی ٹائم سے پلی ہوئی باؤل میں مچھلیوں کے جوڑے کی سچی مچی کا جوڑہ تو نہیں پتہ بس دو ہیں اسی حساب سے کہا۔۔۔ہمیں ایک تجربہ اور ہوا ایسا کوئی انوکھا بھی نہیں مگر ہوا یہ کے ہر شے توجہ مانگتی ہے یعنی تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ ۔۔محبت فاتح عالم اس جہانِ زندگانی میں ۔۔۔
ان کے دانے کے ہم نے دو ٹائم مقرر کیے ہوئے ہیں ایک صبح اور ایک شام کو بس۔۔۔جب ہی ابھی تک چل رہی ہیں ۔۔۔ہمارے بیٹے نے چار مچھلیاں مار دیں تھیں پہلے والی اسی کھلانے کے چکر میں کہ یہ بار بار منہ کھول رہی ہیں تو شاید یہ کھانا مانگ رہی ہیں تو وہ بار بار انہیں دانہ ڈال دیتا تھا ۔۔بس اب وہ کوئی ہمارے سیاستدان یا پولیس والے مزاج کی کوئ تھیں جو جتنا ڈالتے سب ہضم ہوتا رہتا وہ تو معصوم سی مچھلیاں تھیں مر گئیں بس اب یہ والی بچوں کی پہنچ سے دور ہیں ۔۔۔یہی ان کی بقا کا راز ہے ابھی تک کا تو۔۔
ایک بہت اچھا سا تجربہ ہوا ہم جب ان کا پانی چینج کرنے کے لیے انہیں ٹب میں ڈالتے تھے تو بڑی تگ و دو کرنا پڑتی تھی پکڑنے کے لیے اب ایسی آشنائی ہوئی ہے کے ادھر ہاتھ ٹب میں ڈالو اُدھر دونوں ہاتھ کے اوپر یا ہاتھ کے نیچے ۔۔۔اسی لیے مندر جہ بالا محبت فاتح عالم کی مصرعہ فٹ کیا تھا۔۔۔
آپ کے تو کافی تجربات ہیں ۔ ۔ یقینا بچوں کی فرمائش کا نتیجہ ہوں گے۔ ۔
 
Top