گھریلو پالتو جانور - تجربات-مشاہدات-مشورے

سید عمران

محفلین
ہماری تمام تر جد و جہد کی باوجود آپ کی یہ لڑی عوام کو اپنی جانب مائل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔۔۔
اس لیے اب مذہبی تضاد، سیاسی کشمکش اور سائنسی تحقیات کا ابطال نامی بارہ مسالہ کی چاٹ ڈالنا اشد ضروری ہوگیا ہے!!!
 

اکمل زیدی

محفلین
چلیں جی باقائدہ ہم موضوع پر بات شروع کرتے ہیں۔۔۔پہلے تو مشاہدہ پر بات کریں ۔۔۔ہم اپنے بچپن سے چوزے (مرغی ) کے بچے پالنے کا شوق رکھتے ہیں ۔۔۔جو ہمارے بچوں میں بھی منتقل ہوا ہے اور اب اُن کے نام پر ہم یہ شوق پورا کر رہے ہوتے ہیں ۔۔میرا تجربہ اور مشاہدہ یہ رہا کہ فارمی چوزے بہت کم زندہ رہتے ہیں جب کے دیسی کچھ سخت جان ہوتے ہیں ۔۔۔اگر فارمی چوزے پالیں گے تو ان بہت خیال کرنا پڑتا ہے سب سے پہلے تو اگر بہت چھوٹے ہیں تو انہیں پانی بہت کم دیں ورنہ ان کی پسندیدہ غذا صرف پانی ہوتا ہے ۔۔۔جسے پی پی کر یہ سدھار جاتے ہیں۔۔اگر پانی کا برتن ہٹایا نہ جائے تو آپ کم مقدار میں پانی دیں جب کے دیسی چوزوں میں یہ بات نہیں ہوتی ۔۔
یہ ہوئی شروعات بات چلتی رہے گی۔۔۔آپ بھی بتائیں۔۔۔۔
 

اکمل زیدی

محفلین
اب بات کرتے ہیں اپنی کافی ٹائم سے پلی ہوئی باؤل میں مچھلیوں کے جوڑے کی سچی مچی کا جوڑہ تو نہیں پتہ بس دو ہیں اسی حساب سے کہا۔۔۔ہمیں ایک تجربہ اور ہوا ایسا کوئی انوکھا بھی نہیں مگر ہوا یہ کے ہر شے توجہ مانگتی ہے یعنی تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ ۔۔محبت فاتح عالم اس جہانِ زندگانی میں ۔۔۔
ان کے دانے کے ہم نے دو ٹائم مقرر کیے ہوئے ہیں ایک صبح اور ایک شام کو بس۔۔۔جب ہی ابھی تک چل رہی ہیں ۔۔۔ہمارے بیٹے نے چار مچھلیاں مار دیں تھیں پہلے والی اسی کھلانے کے چکر میں کہ یہ بار بار منہ کھول رہی ہیں تو شاید یہ کھانا مانگ رہی ہیں تو وہ بار بار انہیں دانہ ڈال دیتا تھا ۔۔بس اب وہ کوئی ہمارے سیاستدان یا پولیس والے مزاج کی کوئ تھیں جو جتنا ڈالتے سب ہضم ہوتا رہتا وہ تو معصوم سی مچھلیاں تھیں مر گئیں بس اب یہ والی بچوں کی پہنچ سے دور ہیں ۔۔۔یہی ان کی بقا کا راز ہے ابھی تک کا تو۔۔
ایک بہت اچھا سا تجربہ ہوا ہم جب ان کا پانی چینج کرنے کے لیے انہیں ٹب میں ڈالتے تھے تو بڑی تگ و دو کرنا پڑتی تھی پکڑنے کے لیے اب ایسی آشنائی ہوئی ہے کے ادھر ہاتھ ٹب میں ڈالو اُدھر دونوں ہاتھ کے اوپر یا ہاتھ کے نیچے ۔۔۔اسی لیے مندر جہ بالا محبت فاتح عالم کی مصرعہ فٹ کیا تھا۔۔۔
 

سید عمران

محفلین
اب بات کرتے ہیں اپنی کافی ٹائم سے پلی ہوئی باؤل میں مچھلیوں کے جوڑے کی سچی مچی کا جوڑہ تو نہیں پتہ بس دو ہیں اسی حساب سے کہا۔۔۔ہمیں ایک تجربہ اور ہوا ایسا کوئی انوکھا بھی نہیں مگر ہوا یہ کے ہر شے توجہ مانگتی ہے یعنی تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ ۔۔محبت فاتح عالم اس جہانِ زندگانی میں ۔۔۔
ان کے دانے کے ہم نے دو ٹائم مقرر کیے ہوئے ہیں ایک صبح اور ایک شام کو بس۔۔۔جب ہی ابھی تک چل رہی ہیں ۔۔۔ہمارے بیٹے نے چار مچھلیاں مار دیں تھیں پہلے والی اسی کھلانے کے چکر میں کہ یہ بار بار منہ کھول رہی ہیں تو شاید یہ کھانا مانگ رہی ہیں تو وہ بار بار انہیں دانہ ڈال دیتا تھا ۔۔بس اب وہ کوئی ہمارے سیاستدان یا پولیس والے مزاج کی کوئ تھیں جو جتنا ڈالتے سب ہضم ہوتا رہتا وہ تو معصوم سی مچھلیاں تھیں مر گئیں بس اب یہ والی بچوں کی پہنچ سے دور ہیں ۔۔۔یہی ان کی بقا کا راز ہے ابھی تک کا تو۔۔
ایک بہت اچھا سا تجربہ ہوا ہم جب ان کا پانی چینج کرنے کے لیے انہیں ٹب میں ڈالتے تھے تو بڑی تگ و دو کرنا پڑتی تھی پکڑنے کے لیے اب ایسی آشنائی ہوئی ہے کے ادھر ہاتھ ٹب میں ڈالو اُدھر دونوں ہاتھ کے اوپر یا ہاتھ کے نیچے ۔۔۔اسی لیے مندر جہ بالا محبت فاتح عالم کی مصرعہ فٹ کیا تھا۔۔۔
جب بڑی ہوجائیں تو ہمیں ضرور بتائیں!!!
 
Top