اکمل زیدی

محفلین
علامہ اقبال نے نہایت خوبصورتی اور کمال سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ پھر نجانے کیوں ان کی اپنی شاعری کے بجائے ان سے منسوب اشعار شئر کرتے ہیں۔

چلیں بہرحال میرا اتنا وسیع مطالعہ نہیں ہے مگر تواتر سے اقبال کے نام سے سنا ہے ..
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
محمد تابش صدیقی اور اکمل زیدی
آپ دونوں ہی خاصے منطقی ہیں، اشعار آپ ہی کی طرف سے ہوں تو لطف ہے
مصرع وہی ہے ہرن کے سینگ والا، بس اسی منطقی مہارت سے کہہ دیں :):)
بہت افسوس کی بات ہے بھائی صاحب ..ہم تو اس پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کرچکے ہیں بمع مصرع ..ملاحظہ فرمائیں پچھلی پوسٹس میں ..
 
بہت افسوس کی بات ہے بھائی صاحب ..ہم تو اس پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کرچکے ہیں بمع مصرع ..ملاحظہ فرمائیں پچھلی پوسٹس میں ..

جی مجھے یاد ہیں آپ دونوں کے مصرعے۔

"کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ"
صیاد نے رکھے ہوئے گھر پر ہرن کے سینگ

کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ
آئے مجھے چکر کہ ہیں نظر پر ہرن کے سینگ

سید عاطف علی بھائی کے مصرعے سے پہلے تک تھی یہ فرمائش مگر اب کوئی نیا مصرع ہوگا کیونکہ اس مصرعے کا حق ادا ہوچکا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
گھوم کر تو بارہ سنگے کے سینگ نہیں نکلتے۔ ہرن کے سینگ گھوم کر بھی ہوتے ہیں اور سیدھے بھی۔ جس ہرن کی بات کی گئی ہے اس کا تو وہی شکاری صفت شاعر ہی بتا سکیں گے جنہوں نے سینگ نکلتے ہوئے دیکھے ہوں گے۔
ویسے اصل وجہ سینگوں کی جس کو بھی معلوم ہو تو مجھے ضرور بتائیے گا۔
ہرن کئی اقسام کے ہوتے ہیں اور ان کے سینگ بھی اسی طرح کئی اقسام کے یہاں غالباً ایسے سینگ مراد ہوں گے۔:)
vintage-faux-african-kudu-horns-and-skull-plate-af-0.jpg
 

اکمل زیدی

محفلین
جی دیکھ لیا۔۔۔ اقبالٌ پر خوب شعر لادتے ہیں لوگ۔
۔
یہ لیجئے ..بغیر لدے اشعار ...

موسیٰ و فرعون و شبیر و یزید
ایں دو قوت از حیات آید پدید

غریب و سادہ و رنگین ہے داستان حرم
نہایت اس کی حسین (ع)، ابتدا ہے اسماعیل (ع)

صدق خلیل بھی ہے عشق، صبر حسین بھی ہے عشق
معرکہ وجود میں بدر و حنین بھی ہے عشق

اللہ اللہ بائے بسم اللہ پدر
معنی ذبح عظیم آمد پسر

تہران ہو گر عالم مشرق کا جنینوا
شاید کہ کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے

حقیقت ابدی ہے مقام شبیری
بدلتے رہتے ہیں انداز کوفی و شامی
قافلہ حجاز میں ایک حسین بھی نہیں
گرچہ ہے دابدار ابھی گیسوئے دجلہ و فرات
 

شکیب

محفلین
غریب و سادہ و رنگین ہے داستان حرم
نہایت اس کی حسین (ع)، ابتدا ہے اسماعیل (ع)
رنگیں
کچھ میری طرف سے:
لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
ہاتھ آ جائے مجھے میرا مقام اے ساقی!
تین سو سال سے ہیں ہند کے میخانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض ہو عام اے ساقی
مری مینائے غزل میں تھی ذرا سی باقی
شیخ کہتا ہے کہ ہے یہ بھی حرام اے ساقی

صحبتِ پیرِ روم سے مجھ پہ ہوا یہ راز فاش
لاکھ کلیم سربجیب، ایک کلیم سر بکف
 
Top