گاجر کے رس کے حیرت انگیز فوائد !


5a37ce813b0b9.jpg
گاجر کا رس کئی موزی امراض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
گاجرکو غریبوں کا سیب کہا جاتا ہے کیونکہ غذائی اعتبار سے یہ مہنگے ترین پھلوں کے بھی ہم پلہ ہے اور آئے دن گاجر اور اس کے رس کے طبی فوائد سامنے آتے رہتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گاجر کا رس دیگر پھلوں کے رس کے ساتھ مل کر ان کا ذائقہ اور افادیت بڑھا دیتا ہے۔ گاجر کے جوس کے فوائد سے پہلے یہ جان لیجئے کہ اس میں کونسے اہم غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔

ایک کپ گاجر کے رس میں 94 کلوکیلوریز غذائیت ہوتی ہے، جس میں سے 2.24 گرام پروٹین، 0.35 گرام چکنائی، 21.90 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.90 گرام فائبر، 689 ملی گرام پوٹاشیم، 20 ملی گرام وٹامن سی، 0.217 ملی گرام تھایامین، 0.512 ملی گرام وٹامن بی 6، 2,256 مائیکروگرام وٹامن اے، 36.6 مائیکروگرام وٹامن کے علاوہ دیگر اجزا پائے جاتے ہیں۔

گاجر کا رس غذائیت سے بھرپور تو ہوتا ہے لیکن یہ کئی خوفناک امراض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

معدے کا کینسر
گاجر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جن کی سرطان روکنے کی صلاحیت سے سب واقف ہیں، ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گاجر کا رس معدے کے کینسر کو دور رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اگر مسلسل گاجریں کھائی جائیں تو معدے کے سرطان کے امکانات 26 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔

لیوکیمیا کا تدارک
ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گاجر کا رس لیوکیما کے خلیات (سیلز) کو ختم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ بسا اوقات گاجر کا رس لیوکیما کے خلیات کو ازخود تباہ کردیتا ہے اور ان کے پھیلاؤ کو روکتا ہے البتہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

چھاتی کے سرطان سے بچائے
گاجروں میں کیروٹینوئیڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر کو دوبارہ حملہ کرنے سے روکتی ہے۔ اس کے علاوہ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی، بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوجاتا ہے۔
اس کےلیے ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا گیا کہ خواتین کو تین ہفتوں تک روزانہ 8 اونس گاجر کا رس پلایا گیا۔ اس کے بعد جب ان خواتین کے خون کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کے خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار زیادہ تھی جب کہ آکسیڈیٹیو اسٹریس کی علامات کم تھیں جو کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔

سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید
گاجر کا رس وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ سانس کے ایک مرض کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز(سی او پی ڈی) کی شدت کم کرتا ہے۔ اس ضمن میں کوریا میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں سی او پی ڈی کا مرض تھا وہ کیروٹین سمیت پوٹاشیم، وٹامن اے اور وٹامن سی کا استعمال کم کررہے تھے اور ان میں سے سگریٹ پینے والے وہ افراد جو وٹامن سی کی مناسب مقدار کھارہے تھے ان میں سی او پی ڈی کا مرض بہت کم تھا۔

دیگر فوائد
گاجروں میں موجود وٹامن اے آنکھوں کےلیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود ریشے (فائبر) خون میں کولیسٹرول کم کرتے ہیں اور وزن کو بھی قابو میں رکھتے ہیں۔
 

ہادیہ

محفلین
معلوماتی !!!
گاجر کا جوس رنگ بھی گورا کرتا یے۔۔ اور گاجر کو بطور سلاد کھانے سے آپ کے چہرے میں فریش نیس بڑھ جاتی ہے۔ بلکہ سکن شائن قدرتی طور پر گاجر اور مالٹے کا جوس مکس کرکے پینے سے حاصل ہوتی ہے۔۔ اور بھی مزید فوائدہیں جو آپ بیان کرچکے ہیں۔۔ میں نے صرف "تجربہ" بیان کیا ہے۔۔
 

ہادیہ

محفلین
لوجی اگر سچ بولو۔۔ اس پر بھی لوگ ہنستے ہیں۔۔ افسوس:ROFLMAO::p
میں گاجر کے مزید فوائد بتارہی تھی۔ (عدنان بھائی نے اصل فوائد مس کردئیے تھے:p:D).. "بیوٹی" کریم کے نہیں۔۔:sneaky::D
 
آخری تدوین:

ہادیہ

محفلین
اگلے دن کوئی کھیرے کو غریبوں کا سیب کہہ رہا تھا۔ لوگ بھی نا۔۔۔۔:)
گاجر کو تو کہا جاتا ہے البتہ کھیرے کا نہیں معلوم۔۔ اور لوگ بھی نا نہیں۔۔ بات قدرتی اجزاء کی ہے عام طور پر یہی سنا اور پڑھا ہے کہ گاجر اور سیب میں قدرتی اجزاء وٹامنز وغیرہ ایک جیسے پائے جاتے ہیں۔۔
 

لاریب مرزا

محفلین
گاجروں کے فوائد سے یاد آیا کہ بچوں کے لیے ایک پروگرام لگا کرتا تھا جس میں خالد انعم صاحب گائیکی کیا کرتے تھے۔ بے حد دلچسپ پروگرام تھا۔ اس میں ان کی گائی ہوئی ایک نظم لے بول یاد رہ گئے ہیں۔
کھانے سے کچی گاجریں
ٹوٹیں جراثیموں کے گھر
منہ کے اندر

دانتوں کے اندر کرو خلال
تاکہ سب کچھ رہے بحال
منہ کے اندر
 
Top