یاسر شاہ

محفلین
تم نے پکی سڑک بنا کر کیسا رستہ کھول دیا
چکر کھا کر لوٹ آتی تھی پگڈنڈی تو گاؤں کی تھی
اطہر صدیقی
 

جاسمن

لائبریرین
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کو
گاؤں کے لوگ ہیں، دکھاوے نہیں آتے ہم کو
ہم بہاروں میں کھلتے پھولوں کی طرح ہیں
لمحے خوشیوں کے چھپانے نہیں آتے ہم کو
 

جاسمن

لائبریرین
غربت کی تیز آگ پہ اکثر پکائی بھوک
خوش حالیوں کے شہر میں کیا کچھ نہیں کیا
اقبال ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
پانی گھروں میں آ گیا دل کو خوشی ہوئی
اور دُکھ بھی ہے کہ گاؤں میں پنگھٹ نہیں رہا
میثم علی آغا
 

جاسمن

لائبریرین
اب کبوتر فاختائیں جا چکی ہیں گاؤں سے
اے خداوند پیڑ کی اور بستیوں کی خیر ہو
احمد سجاد بابر
 
Top