faqintel

محفلین
کیوں؟

آل اولاد کے جیتے جی یہ مائيں کیوں مرجاتی ہیں،
ذندگی کی اس دھوپ میںیہ ٹھنڈی چھائیں کیوںمرجاتی ہیں،
ماں کے مرتے ہی گھنگھورگھٹائیں کیوںچھاجاتی ہیں،
سہ نہیں سکتا خدا بھی ماں کی آنکھوں ميں آنسو،
ماں کی آہيں اس کا عرش ہلائیں وہ کیوں مرجاتی ہیں،
جس کے سانسوں کی خوشبو دھڑکن میں لوری سناتی ہیں،
اس ہستی کے لبوں کی نیک دعائيں کیوں مرجاتی ہیں،
بھید یہ رب کے رب ہی جانے بندہ کیا جانے،
کے سے ہم اپنےدل کو سمجھائيں یہ کیوںمرجاتی ہیں،
جب بھی کسی کی ماںمرتی ہےمیں روتاہوں اورسوچتا ہوں،
کاش لوٹ آئيں یہ مائيں اوربتائيں کہ کیوں مرجاتی ہیں،
زندہ ہیں جن کی مائيں وہ اب شکر کریں،
مرکر جو آئيں خوابوں میں وہ مائيں کیوں مرجاتی ہیں،

ظہیرآحمد
چکوال
 
Top