گورے ہمیں تیسری دنیا کا فرد کہتے ہیں اور چوتھی دنیا کا انسان جانتے ہوئے ہمارا تمسخر اڑاتے ہیں، صدیاں بیت گیئیں ہیں اور مرید بیتنے والی ہیں مگر ہم ابھی تک دنیا کے لوگوں پر یہ ثابت نہیں کر سکے ہم ان سے زیادہ اعلی قدروں کے حامل لوگ ہیں ۔
سوال یہ ہے کہ کیا ہم واقعی چھوٹے دل اور دماغ کے لوگ ہیں ؟
کیا اس کی وجہ وہ امتیازی سلوک ہے جو عورت اور مرد کے بیچ ہم رکھتے ہیں؟
کیا اس کی وجہ وہ نادیدہ خوف ہے جو ہمیں رشتوں کے درمیان فاصلہ رکھنے پر مجبور کرتا ہے؟
یا اس کی وجہ کوئی لاشعوری گھٹن ہے جو سماج، ماحول، معاشرتی قدروں اور مذہب کو مکس اپ کرنے سے وجود میں آئی ہے ؟
میں آپ سب کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔۔۔۔ اور اس تحریر کا ایک پس منظر ہے ۔۔۔۔ وہ میں بعد میں تحریر کرونگا پہلے سنجیدگی سے آپ سب لوگوں کی رائے جاننا چاہوں گا۔۔۔۔
اور اسکی ایک اور اہم وجہ بھی ہے کہ محفل کے ارکین کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے ایک فیملی ممبر کے طرح جو اسے صرف نیٹ کا رشتہ نہ سمجھیں اور اس تاثر کو غلط ثابت کرنا ہے کہ رشتےcasual ہوا کرتے ہیں۔۔۔۔
آپ رائے دیجیئے میں پس منظر بھی بتاؤں گا۔۔۔۔
سوال یہ ہے کہ کیا ہم واقعی چھوٹے دل اور دماغ کے لوگ ہیں ؟
کیا اس کی وجہ وہ امتیازی سلوک ہے جو عورت اور مرد کے بیچ ہم رکھتے ہیں؟
کیا اس کی وجہ وہ نادیدہ خوف ہے جو ہمیں رشتوں کے درمیان فاصلہ رکھنے پر مجبور کرتا ہے؟
یا اس کی وجہ کوئی لاشعوری گھٹن ہے جو سماج، ماحول، معاشرتی قدروں اور مذہب کو مکس اپ کرنے سے وجود میں آئی ہے ؟
میں آپ سب کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔۔۔۔ اور اس تحریر کا ایک پس منظر ہے ۔۔۔۔ وہ میں بعد میں تحریر کرونگا پہلے سنجیدگی سے آپ سب لوگوں کی رائے جاننا چاہوں گا۔۔۔۔
اور اسکی ایک اور اہم وجہ بھی ہے کہ محفل کے ارکین کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے ایک فیملی ممبر کے طرح جو اسے صرف نیٹ کا رشتہ نہ سمجھیں اور اس تاثر کو غلط ثابت کرنا ہے کہ رشتےcasual ہوا کرتے ہیں۔۔۔۔
آپ رائے دیجیئے میں پس منظر بھی بتاؤں گا۔۔۔۔