کیا بات ہے آٹو بان کی

نبیل

تکنیکی معاون
عزیز دوستو، السلام علیکم

میں برلن سے کل ہی ایک شادی میں شرک کر کے واپس آیا ہوں ۔ آپ لوگوں نے ماشاءاللہ کافی رونق لگا رکھی ہے۔ اب پیغامات کی رفتار کا ساتھ دینا آسان نہیں رہا ہے۔

اگرچہ میری to do لسٹ میں درجنوں آئٹم ہیں لیکن ابھی میں سفر کی تکان سے نہیں نکل سکا۔ اتنے لمبے سفر پر ڈرائیونگ کی نہ مجھے عادت ہے اور نہ ہی میری کار کو۔

جرمنی کی موٹروے جو کہ آٹوبان کے نام سے معروف ہے، کو ایک legendary حیثیت حاصل ہے۔ یہ غالبا دنیا کی واحد موٹر وے ہے جہاں کوئی سپیڈ لمٹ نہیں ہے۔ سپیڈ لمٹ صرف گاڑیوں کی ہوتی ہے۔ اور کئی گاڑیاں چلانے والے واقعی اپنی گاڑی کی سپیڈ لمٹ پر بھی چلاتے ہیں۔ میں جب 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا تو اس وقت بھی میرے پاس سے طاقتور مرسیڈیز اور بی ایم ڈبلیو گاڑیاں یوں شائیں شائیں کرتی گزر رہی تھیں جیسے میری گاڑی رینگ رہی ہو۔

ویسے یہ سپیڈ لمٹ نہ ہونے والی بات اتنی درست بھی نہیں ہے۔ اکثر جگہ سپیڈ لمٹ موجود ہے اور کبھی آٹوبان پر ٹریفک جام ہو جائے تو کئی کئی کلومیٹر لمبی لائنیں لگ جاتی ہیں۔
 

زیک

مسافر
افسوس کہ میں جرمنی میں نہیں رہتا :( میری گاڑی کی تو سپیڈ لمٹ سے آدھی بھی ادھر ٹیسٹ نہیں ہوئی۔

برلن آپ سے کتنا دور ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
گو کہ یہاں ہر بڑی چھوٹی شارع پر حدِ رفتار ہے لیکن اس پر عمل کوئی کوئی کرتا ہے۔ جدہ یہاں سے ایک ہزار کیلو میٹر دور ہے۔ کئی ایک سعودی اپنی ذاتی کاروں کو ٹیکسی کے طور پر چلاتے ہیں اور رفتار، خدا کی پناہ، اور وہ بھی جاپانی یا کورین گاڑیوں کی، بہت ڈر لگتا ہے۔ 200 تو ایک عام سی رفتار ہے ان کے لیے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
برلن ارلینگن سے قریباً 450 کلومیٹر دور ہے۔ جاتے ہوئے تو میں ساڑھے تین گھنٹے میں پینچ گیا تھا لیکن واپسی پر ذرا رستے میں ٹھہر کر اور کچھ کم رفتار سے ڈرائیو کی تو پانچ گھنٹے لگے۔ لیکن آٹو بان پر ڈرائیونگ کا لطف کافی آتا ہے، اگر ٹریفک جام نہ ہو تو۔
 
Top