کورونا وائرس؛ اُمید افزا خبریں اور مواد!

فرقان احمد

محفلین
گو کہ گرم موسم میں کورونا وائرس کے نہ پھیلنے کے شواہد نہ ہیں تاہم اس کے امکانات ضرور ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر ان دنوں آسٹریلیا کے کئی علاقوں میں گرم موسم ہے اور وہاں کورونا وائرس نسبتاََ کم پھیلا ہے۔ یہی حال کچھ انڈیا کا بھی ہے اور کسی حد تک پاکستان کا بھی۔تاہم، اس حوالے سے سائنس دانوں کی رائے بٹی ہوئی ہے اور یہ فطری بات ہے کیونکہ نئی بیماری کے سبب حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی ہے۔

اگر لاک ڈاؤن بھی ہو اور گرم موسم کے باعث پھیلاؤ کی رفتار میں کچھ کمی آ جائے تو بہتری کی امید رکھی جا سکتی ہے وگرنہ ہیلتھ سسٹم پر بے پناہ بوجھ پڑے گا۔

اللہ پاک کرم فرمائے۔
 

بندہ پرور

محفلین
گو کہ گرم موسم میں کورونا وائرس کے نہ پھیلنے کے شواہد نہ ہیں تاہم اس کے امکانات ضرور ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر ان دنوں آسٹریلیا کے کئی علاقوں میں گرم موسم ہے اور وہاں کورونا وائرس نسبتاََ کم پھیلا ہے۔ یہی حال کچھ انڈیا کا بھی ہے اور کسی حد تک پاکستان کا بھی۔تاہم، اس حوالے سے سائنس دانوں کی رائے بٹی ہوئی ہے اور یہ فطری بات ہے کیونکہ نئی بیماری کے سبب حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی ہے۔

اگر لاک ڈاؤن بھی ہو اور گرم موسم کے باعث پھیلاؤ کی رفتار میں کچھ کمی آ جائے تو بہتری کی امید رکھی جا سکتی ہے وگرنہ ہیلتھ سسٹم پر بے پناہ بوجھ پڑے گا۔

اللہ پاک کرم فرمائے۔
اس بارے میں متضاد بیانات آرہے ہیں ، تاہم بحیثیت پاکستانی ، ہماری دعا ہے کہ
گرمی کے موسم سے امید والی بات سچ ہو کیونکہ پاکستان ایک گرم ملک ہے لیکن
ساتھ ہی یہ بھی دعا ہے کہ اللہ سارے عالم پر رحم فرمائے ۔ سب انسان ہیں
اوراللہ کی مخلوق ہیں ۔ سب کی جانیں قیمتی ہیں ۔
 

بندہ پرور

محفلین
یہ جذبہ رہا تو ان شاء اللہ بھوک سے کوئی نہیں مرے گا۔
درست فرمایا آپ نے ۔ پاکستان امیر لوگوں کا ایک غریب ملک ہے ۔ اگر ایک
غریب یا مڈل کلاس سپاہی اس فراخدلی کا مظاہرہ کرسکتا ہے تو مخیر حضرات اگر اپنے
دلوں اور خزانوں کے منہہ اس آلام کی گھڑی میں کھول دیں تو ایک طرف سے کم ازکم
حکومت کا بوجھ ہلکا ہوسکتا ہے ۔
 

فرقان احمد

محفلین
Remdesivir most promising COVID-19 drug, say researchers

The authors of a review and article of all the potential therapeutics and vaccines for COVID-19 revealed that they believe the most effective therapeutic drugs will directly target the SARS-CoV-2 virus that causes COVID-19. Other approaches listed in their review and article published in Antimicrobial Agents and Chemotherapy include blocking SARS-CoV-2 from entering cells, disrupting viral replication, antivirals, vaccines and suppressing overactive immune response. According to the authors, SARS-CoV-2 is easily transmissible because Spike (S) proteins on the surface of the virus bind exceptionally efficiently to the angiotensin-converting enzyme 2 (ACE2) on the surfaces of human cells. One clinical study is already underway, testing if recombinant ACE2 can act as a decoy, binding the S proteins and preventing SARS-CoV-2 infecting cells in patients with severe COVID-19.​
 

جاسم محمد

محفلین
خاتون کے جان بوجھ کر کھانسنے پر سپر اسٹور نے 50 لاکھ کی غذا تلف کردی
ویب ڈیسک جمع۔ء 27 مارچ 2020
2025771-store-1585242899-756-640x480.jpg

پینسلوانیا کی ایک خاتون نے جان بوجھ کر سپر اسٹور میں کھانے پینے کی اشیا پر کھانس کر اسے آلودہ کیا جس کے بعد ہزاروں ڈالر کی خوراک تلف کردی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

پنسلوانیا: امریکا میں ایک بڑے سپر اسٹور پر ایک خاتون کے کھانسنے پر انتظامیہ نے 35000 ڈالر کی غذا تلف کردی جس کی مالیت 50 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد ہے۔

پینسلوانیا میں جیریٹی سپراسٹور کے مالک جو فیسولہ نے بتایا کہ ایک خاتون نے باری باری پہلے تازہ غذاؤں، بیکری مصنوعات اور اس کے بعد گوشت پر کھانسا جس کے بعد کھانے کی بڑی مقدار کو تلف کیا گیا جس کی قیمت ہزاروں ڈالرہے۔

اس خاتون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے محلے میں بھی لوگوں کو پریشان کرتی رہتی ہیں۔ اسٹور کے مطابق خاتون نے مذاق میں جان بوجھ کر یہ عمل کیا لیکن انتظامیہ کے مطابق اس کے بعد ان کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ تمام مشکوک سامان کو پھینک دیا جائے۔

سپر اسٹور کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ خاتون کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوں گی لیکن یہ عمل حفاظت کے طور پر انجام دیا گیا ہے۔ اس سارے سامان کو پھینکنے کے لیے 15 ملازمین نے حصہ لیا ہے۔

یہ واقعہ ہینوور میں پیش آیا ہے جہاں پولیس افسران نے خاتون پر مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں ’شعوری طور پر غذائی اشیا اور گوشت کو آلودہ ‘ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد خاتون کی دماغی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
کوئی دماغی مریض ہی ان حالات میں ایسی احمقانہ حرکت کر سکتا ہے۔
فورم ہذا پر ایک صاحب ہوا کرتے تھے۔ ہمہ وقت کسی نہ کسی کی دماغی کیفیت کا تجزیہ پیش کرنا ان کا محبوب مشغلہ ہوا کرتا تھا۔ آج اگر ہمارے بیچ ہوتے تو یقیناً ان کے وسیع علم سے استفادہ کرنے کا موقع ملتا۔
 

عرفان سعید

محفلین
فورم ہذا پر ایک صاحب ہوا کرتے تھے۔ ہمہ وقت کسی نہ کسی کی دماغی کیفیت کا تجزیہ پیش کرنا ان کا محبوب مشغلہ ہوا کرتا تھا۔ آج اگر ہمارے بیچ ہوتے تو یقیناً ان کے وسیع علم سے استفادہ کرنے کا موقع ملتا۔
ہو سکتا ہے کسی کونے کھدرے میں چھپے سب سن رہے ہوں۔
:)
 

بندہ پرور

محفلین
خاتون کے جان بوجھ کر کھانسنے پر سپر اسٹور نے 50 لاکھ کی غذا تلف کردی
ویب ڈیسک جمع۔ء 27 مارچ 2020
2025771-store-1585242899-756-640x480.jpg

پینسلوانیا کی ایک خاتون نے جان بوجھ کر سپر اسٹور میں کھانے پینے کی اشیا پر کھانس کر اسے آلودہ کیا جس کے بعد ہزاروں ڈالر کی خوراک تلف کردی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

پنسلوانیا: امریکا میں ایک بڑے سپر اسٹور پر ایک خاتون کے کھانسنے پر انتظامیہ نے 35000 ڈالر کی غذا تلف کردی جس کی مالیت 50 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد ہے۔

پینسلوانیا میں جیریٹی سپراسٹور کے مالک جو فیسولہ نے بتایا کہ ایک خاتون نے باری باری پہلے تازہ غذاؤں، بیکری مصنوعات اور اس کے بعد گوشت پر کھانسا جس کے بعد کھانے کی بڑی مقدار کو تلف کیا گیا جس کی قیمت ہزاروں ڈالرہے۔

اس خاتون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے محلے میں بھی لوگوں کو پریشان کرتی رہتی ہیں۔ اسٹور کے مطابق خاتون نے مذاق میں جان بوجھ کر یہ عمل کیا لیکن انتظامیہ کے مطابق اس کے بعد ان کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ تمام مشکوک سامان کو پھینک دیا جائے۔

سپر اسٹور کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ خاتون کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوں گی لیکن یہ عمل حفاظت کے طور پر انجام دیا گیا ہے۔ اس سارے سامان کو پھینکنے کے لیے 15 ملازمین نے حصہ لیا ہے۔

یہ واقعہ ہینوور میں پیش آیا ہے جہاں پولیس افسران نے خاتون پر مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں ’شعوری طور پر غذائی اشیا اور گوشت کو آلودہ ‘ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد خاتون کی دماغی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
اس شرارت اور اس کے نتیجے میں سپر اسٹور کو پہنچنے والے مالی نقصان کی ذمہ دار کے
خلاف تادیبی کارروائی کسی بھی طور ناجائز نہیں ہوگی ، ورنہ اس طرح کے رجحانات کو
تقویت ملے گی ۔
 

بندہ پرور

محفلین
فورم ہذا پر ایک صاحب ہوا کرتے تھے۔ ہمہ وقت کسی نہ کسی کی دماغی کیفیت کا تجزیہ پیش کرنا ان کا محبوب مشغلہ ہوا کرتا تھا۔ آج اگر ہمارے بیچ ہوتے تو یقیناً ان کے وسیع علم سے استفادہ کرنے کا موقع ملتا۔
کیا خدانخواستہ ان کا انتقال ہوگیا محمد سعد صاحب ؟
 
Top