کورونا وائرس؛ اُمید افزا خبریں اور مواد!

محمد سعد

محفلین
یہی بات ہے بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسا کیوں کیا گیا۔۔۔ اسی پر اعتراض ہے۔۔۔ باقی یہ زائرین یہی کے رہنے والے ہیں یہی کے باشندے ہیں۔۔۔۔۔۔
میں تو بریک لگا چکا تھا لیکن اب آپ مجھے کنفیوز کر رہے ہیں۔ کیا آپ کا گلہ یہ نہیں تھا کہ انہیں عام آبادی سے الگ کر کے نہیں رکھا گیا؟ اب آپ یہ گلہ کر رہے ہیں کہ عام آبادی سے الگ کر کے کیوں رکھا گیا۔ خیر۔ مزید گلے شکوے کسی اور تھریڈ میں کر لیجیے گا۔ یہاں امید افزاء خبروں کی بات ہوتی رہے تو بہتر ہو گا۔
 

بندہ پرور

محفلین
یو ایس میں تو انسانوں کو ٹرائل ڈوز دی جا چکی ہے۔
یہ ایک امید والی خبر ہے عرفان بھائی ، لیکن کسی بھی دوا کا ٹرائل پہلے جانوروں
پر کیا جانا چاہیے کیونکہ الله نہ کرے اس کے برعکس نتائج بھی آسکتے ہیں ،کہیں
ایسا نہ ہوجائے خدانخواستہ ہزاروں امریکی جانوروں میں کنورٹ ہو جائیں
 

عرفان سعید

محفلین
یہ ایک امید والی خبر ہے عرفان بھائی ، لیکن کسی بھی دوا کا ٹرائل پہلے جانوروں
پر کیا جانا چاہیے کیونکہ الله نہ کرے اس کے برعکس نتائج بھی آسکتے ہیں ،کہیں
ایسا نہ ہوجائے خدانخواستہ ہزاروں امریکی جانوروں میں کنورٹ ہو جائیں
US Just Started The First Human Trial of a Vaccine For The New Coronavirus

Researchers fast-track coronavirus vaccine by skipping key animal testing first | Live Science
 

آورکزئی

محفلین
پرسوں ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیویارک میں ہنگامی طور پر ہسپتال کی ضرورت پڑگئی تھی اور اس مقصد کیلئے آرمی کور آف انجینئرز سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے شب و روز محنت کے بعد نیویارک کنونشن سنٹر میں 2900 بستروں کا ہسپتال تیار کرلیا۔

یہ تھا امریکہ، جہاں کے سول ادارے پاکستان سے کروڑ درجے بہتر ہیں، جہاں ٹیکنالوجی اور وسائل ہم سے کئی ہزار گنا بہتر ہیں۔ وہاں ایک ہنگامی ہسپتال بنانے کیلئے آرمی کی خدمات لینا پڑیں۔

دوسری طرف صوبہ پنجاب کی کارکردگی ملاحظہ ہو۔ یہاں ایک ہزار بستروں کا موبائل ہسپتال اللہ کی مہربانی سے صرف نو دن میں بنا لیا گیا جس میں محکمہ صحت پنجاب، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ شامل تھی اور اس میں آرمی سے کسی قسم کی مدد نہیں لی گئی۔

One-thousand-beds-field-hospital-opened-in-9-days-in-Expo-Center-Lahore.jpg

EUfmxwFXsAAbe0Y

lahore-hospital.jpg

lahore-hospital-2.jpg


یہ تصاویر نیویارک کے ہسپتال کی نہیں بلکہ پنجاب حکومت کے تعمیر کردہ فیلڈ ہسپتال کی ہیں۔ کوالٹی اور جدت کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں۔

ہزار بستروں کا یہ فیلڈ ہسپتال کرونا کے مریضوں کیلئے وقف ہوگا جہاں تین وقت کا کھانا اور علاج کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

بات نیت کی ہے۔ 90 کی دہائی میں نوازشریف دور میں بجلی کی میٹر ریڈنگ کا کام بھی فوج کو سونپ دیا جاتا تھا، شہبازشریف کے حالیہ دور میں ڈی جی خان میں ایک بدمعاش کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج طلب کرلی گئی۔ جب جب سیلاب آیا، سول انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ جاتی تھی اور فوج کو آگے کردیا جاتا تھا۔ سندھ میں امن و امان ابھی تک رینجرز کی ذمے داری ہے، سندھ حکومت کرونا کے سلسلے میں جمعہ کی نماز روکنے کیلئے ہر مسجد کے باہر فوج تعینات کرنے کا پلان بنا رہی ہے۔ راشن کی تقسیم بھی فوج کے ذریعے کرنے کا منصوبہ ہے۔

یہ وہ صوبہ ہے جہاں پیپلزپارٹی مسلسل تیسری ٹرم لے رہی ہے۔

عثمان بزدار کے ساتھ تمام تر اختلافات کے باوجود ماننا پڑے گا کہ اس نے پنجاب کو ابھی تک سول انتظامیہ کے ذریعے کنٹرول کیا ہوا ہے۔ ایک ہزار بستروں کا فیلڈ ہسپتال ریکارڈ مدت میں اور جدید سہولیات سے آراستہ صرف اور صرف سول انتظامیہ کی مدد سے تیار کرلینا عمران خان کی اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ جب لیڈرشپ ٹھیک ہو تو اداروں کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے۔

ویل ڈن، عثمان بزدار!!! بقلم خود باباکوڈا

سب سے پہلے بابا کوڈا۔۔۔ ہاہاہاہاہاہ۔۔۔ پھر بزدار۔۔۔ہاہاہاہاہاہا
یہ وہی اسپتال ہے جہاں ابھی تک کوئی بھی وینٹی لیٹر نہیں؟؟ یا کسی بھی بیڈ کے ساتھ کوئی بھی الیکٹریک ساکٹ وغیرہ نہیں؟؟؟
رہنمائی فرمائیں۔۔ جاسم صاحب
 

بندہ پرور

محفلین
نیویارک کے اس ہسپتال کی تصاویر بھی شئیر کردیں جہاں لاکھوں مریض موجود ہیں!!!
ارے سید صاحب کہاں کے ہسپتالوں کی تصاویر مانگ رہے ہیں آپ ! حقیقت ٹی وی نے
ببانگ دہل ویڈیو میں بتادیا ہے کہ امریکہ کی اموات کا کوئی ڈیٹا ہے ہی نہیں اور یہ سب
دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے کیا جارہا ہے ۔ مزید انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ تباہ کن وائرس
خود امریکہ نے بناکر چین بھیجا تھا کیونکہ امریکہ چین کی بڑھتی ہوئی معاشی ترقی سے خوفزدہ ہے ۔
واللہ اعلم کتنا سچ اور کتنا جھوٹ ہے اس ویڈیو میں۔
 
پانچ منٹ میں کورونا ٹیسٹ ڈیوائس کارزلٹ دینےوالی ڈیوائس کےموجد پاکستانی سائنسدان کے دنیا بھر میں چرچے
جمیل شیخ کی ایجاد کردہ یہ ٹیسٹنگ ڈیوائس ایبٹ کمپنی لیبارٹریزنے متعارف کرایا ہےجس سےوائرس کی تشخیص صرف پانچ منٹ میں ہوسکتی ہے۔ کمپنی یکم اپریل سے روزانہ پچاس ہزار ٹیسٹ کٹس مہیا کرے گی۔ یہ ٹیسٹنگ کٹ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا بھرمیں فروخت کے لیے پیش کی جائےگی
31.03.2020 ~ 02.04.2020

5e830ab99b16b.jpg

آج کل پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ملکوں میں، میڈیا پر پانچ منٹ میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی جس امریکی ڈیوائس لا ذکر ہو رہا وہ ڈیوائس امریکا میں مقیم پاکستانی سائنسدان جمیل شیخ نے بنائی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اس کا افتتاح کریں گے۔ کل اس کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس کو امریکی سرکاری ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے منظور کر لیا ہے۔

5e8308fec1826.jpg


دنیا میں اس وقت سے زیادہ جس کی ضرورت ہے وہ ہے کرونا وائرس کی تلاش اور اس کا علاج۔ کرونا وائرس کی تلاش کے سلسلے میں پوری دنیا میں ایک ڈیوائس کا ذکر ہو رہا ہے جو امریکا میں بنی ہے اور اس سے پانچ منٹ کے اندر مریض کی کرونا ٹیسٹ ہو جائے گی۔ یہ کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس پوری دنیا میں میڈیا پر دکھائی جا رہی ہے۔

جمیل شیخ کا تعلق سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے شہر باڈھ سے ہے اور وہ اس وقت امریکا کے شہر سان ڈیاگو میں مقیم ہیں۔ کراچی کے این جے وی اسکول سے میٹرک، دہلی کالج سے انٹر اور این ای ڈی یونیورسٹی سے ان کی گریجویشن ہے۔

جمیل شیخ کی ایجاد کردہ یہ ٹیسٹنگ ڈیوائس ایبٹ کمپنی لیبارٹریزنے متعارف کرایا ہے جس سے وائرس کی تشخیص صرف پانچ منٹ میں ہوسکتی ہے۔ کمپنی یکم اپریل سے روزانہ پچاس ہزار ٹیسٹ کٹس مہیا کرے گی۔ یہ ٹیسٹنگ کٹ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔

5e830888821fe.jpg


ڈیاگنوسس ڈیوائس فرام سان ڈیاگو نامی پراجیکٹ، خالصتاً جمیل شیخ کا پراجیکٹ ہے امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اسے اسی نام سے رجسٹر کیا ہے۔ جمیل شیخ، امریکا اور کینیڈا میں کام کرنے والی ایک جرمن کمپنی میں انجنئر ہیں جو میڈیکل انسٹرومنٹ بناتی ہے۔ اور یہ ڈیوائس خالصتاً ان کا پراجیکٹ ہے۔ جو انھوں نے ڈزائین کر کے، فارماسوٹیکل کمپنی ایبٹ کو دیا ہے۔
 

بندہ پرور

محفلین
پانچ منٹ میں کورونا ٹیسٹ ڈیوائس کارزلٹ دینےوالی ڈیوائس کےموجد پاکستانی سائنسدان کے دنیا بھر میں چرچے
جمیل شیخ کی ایجاد کردہ یہ ٹیسٹنگ ڈیوائس ایبٹ کمپنی لیبارٹریزنے متعارف کرایا ہےجس سےوائرس کی تشخیص صرف پانچ منٹ میں ہوسکتی ہے۔ کمپنی یکم اپریل سے روزانہ پچاس ہزار ٹیسٹ کٹس مہیا کرے گی۔ یہ ٹیسٹنگ کٹ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا بھرمیں فروخت کے لیے پیش کی جائےگی
31.03.2020 ~ 02.04.2020

5e830ab99b16b.jpg

آج کل پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ملکوں میں، میڈیا پر پانچ منٹ میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی جس امریکی ڈیوائس لا ذکر ہو رہا وہ ڈیوائس امریکا میں مقیم پاکستانی سائنسدان جمیل شیخ نے بنائی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اس کا افتتاح کریں گے۔ کل اس کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس کو امریکی سرکاری ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے منظور کر لیا ہے۔

5e8308fec1826.jpg


دنیا میں اس وقت سے زیادہ جس کی ضرورت ہے وہ ہے کرونا وائرس کی تلاش اور اس کا علاج۔ کرونا وائرس کی تلاش کے سلسلے میں پوری دنیا میں ایک ڈیوائس کا ذکر ہو رہا ہے جو امریکا میں بنی ہے اور اس سے پانچ منٹ کے اندر مریض کی کرونا ٹیسٹ ہو جائے گی۔ یہ کرونا لیب ٹیسٹ ڈیوائس پوری دنیا میں میڈیا پر دکھائی جا رہی ہے۔

جمیل شیخ کا تعلق سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے شہر باڈھ سے ہے اور وہ اس وقت امریکا کے شہر سان ڈیاگو میں مقیم ہیں۔ کراچی کے این جے وی اسکول سے میٹرک، دہلی کالج سے انٹر اور این ای ڈی یونیورسٹی سے ان کی گریجویشن ہے۔

جمیل شیخ کی ایجاد کردہ یہ ٹیسٹنگ ڈیوائس ایبٹ کمپنی لیبارٹریزنے متعارف کرایا ہے جس سے وائرس کی تشخیص صرف پانچ منٹ میں ہوسکتی ہے۔ کمپنی یکم اپریل سے روزانہ پچاس ہزار ٹیسٹ کٹس مہیا کرے گی۔ یہ ٹیسٹنگ کٹ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔

5e830888821fe.jpg


ڈیاگنوسس ڈیوائس فرام سان ڈیاگو نامی پراجیکٹ، خالصتاً جمیل شیخ کا پراجیکٹ ہے امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اسے اسی نام سے رجسٹر کیا ہے۔ جمیل شیخ، امریکا اور کینیڈا میں کام کرنے والی ایک جرمن کمپنی میں انجنئر ہیں جو میڈیکل انسٹرومنٹ بناتی ہے۔ اور یہ ڈیوائس خالصتاً ان کا پراجیکٹ ہے۔ جو انھوں نے ڈزائین کر کے، فارماسوٹیکل کمپنی ایبٹ کو دیا ہے۔
واہ ، بہت اچھے ۔ بھلے امریکہ ہی سے ، مگر انسانیت کے لیے یہ کارنامہ آخر ایک پاکستانی نے اللہ کے
عطا کیئے ہوئے اور پاکستان سے حاصل کیے ہوئے علم سے سرانجام دیا جس سے لاکھوں امریکیوں
کے علاوہ دنیا بھر کے انسان استفادہ کریں گے ۔ اللہ کرے کہ یہ خبر سچ ہو ۔ آمین
 
Top