کمپیوٹر سے متعلق سوالات

قیصرانی

لائبریرین
دوستو یہ سلسلہ میں ذاتی طور پر اپنے حوالے سے شروع کر رہا ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ اس طرح کو کوئی اور بھی تانا بانا چلا رہا ہو، لیکن وہ ان ایکٹو ہونے کی وجہ سے دکھائی نہیں دیا۔
اس دھاگے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ جن دوستوں کا واسطہ کمپیوٹر سے نہیں‌ پڑا، وہ اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اس میں آپ دوست اپنے سوالات جو کہ کمپیوٹر کی کسی بھی فیلڈ سے متعلق ہوں، پوسٹ کریں گے۔ میں‌ اس کا جواب دینے کی کوشش کروں گا۔ اور دوست بھی ان سوالات کا جواب دے سکتے ہیں۔ صرف ایک بات کا خیال رہے۔ چاہے ایک سوال 1000 بار بھی پوچھا جائے، کسی نے یہ نہیں‌ کہنا کہ اس کا جواب دیا جا چکا ہے۔ ہر بار نئے سرے سے بات سمجھانی ہے۔ لیکن سابقہ پوسٹس کا لنک دیا جا سکتا ہے۔ سوال کرنے والا دوست غصہ کر سکتے ہیں، جواب دینے والے بالکل غصہ نہیں کریں گے۔
بےبی ہاتھی
 

قیصرانی

لائبریرین
بنیادی طور پر کمپیوٹر ایک ایسی مشین یا آلے کا نام ہے جو حسابی کام کو آسان کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اتنی جدت پیدا ہو گئ ہے کہ جو بھی کام چاہیں اس سے لے سکتے ہیں۔ گیم کھیلنا، میوزک سننا، دفتری کام کرنا، اکاؤنٹنگ اس کی چند ایک مثالیں ہیں۔
بہت سے دوست اس کو جادو کی مشین سمجھتے ہیں۔ لیکن اس ضمن میں‌ یہ بتا دوں کہ کمپیوٹر خود سے سب کچھ نہیں جانتا۔ یہ تو ایک بے جان دھاتی ڈھانچہ ہے۔ اس کی اصل روح سافٹ وئیر ہے۔ جو اس بے کار سے دھاتی ڈھانچے کو کار آمد بناتی ہے۔ مختصر الفاظ میں اتنا کہوں‌گا کہ کمپیوٹر کوئی کام کرنے کے لیے ہماری ہدایات یا پروگرام کا محتاج ہے۔ ایک بار ہدایات ملنے پر یہ جادو کی مشین بن جاتا ہے۔
بےبی ہاتھی
 
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کمپیوٹر وہ مشین ہے جو میزان لگائے یعنی حساب کرے۔
کچھ اور لوگ اسے ہر فن مولا بھی کہتے ہیں یعنی جو چاہیں اس سے کام لے لیں۔

مختصرا کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ کمپیوٹر ایک ایسی مشین ہے
١ ۔جو ڈیٹا اور ہدایات لیتی ہے ( ان پٹ )
٢۔ اس ڈیٹا پر عمل کرتی ہے ( پروسیس )
٣۔ انفارمیشن باہر نکالتی ہے ( آؤٹ پٹ )
 
قیصرانی یہ تو کمپیوٹر کی تعریف ہوگئی کمپیوٹر کے ساتھ ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر کی اصطلاحات بہت سننے میں آتی ہیں۔ کیا آپ بتائیں گے کہ یہ ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر کیا ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک عام فہم تعریف کے مطابق ہارڈ وئیر سے مراد کمپیوٹر کے وہ حصے ہیں جنہیں ہم دیکھ، چھو اور محسوس کر سکتے ہیں۔ اس میں‌مانیٹر، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ شامل ہیں۔

سافٹ وئیر سے مراد کمپیوٹر کے وہ حصے ہیں جن کو ہم نہ تو دیکھ سکیں، نہ چھو سکیں اور نہ ہی محسوس کر سکیں۔ تمام پروگرام سافٹ وئیر کہلاتے ہیں۔

ہم یوں بھی اس کی تشبیہ دے سکتے ہیں کہ جیسے ایک انسان کا جسم اس کا ہارڈ وئیر اور اس کی روح سافٹ وئیر ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے بغیر بالکل بے مصرف ہیں۔
بےبی ہاتھی
 
یعنی قیصرانی ہم کہہ سکتے ہیں کہ

ہارڈوئیر ایسی ٹھوس اشیاء پر مشتمل ہوتا ہے جنہیں ہم دیکھ ، چھو اور محسوس کرسکتے ہیں اور حقیقت میں اس ہارڈوئیر کو ہی ہم کمپیوٹر کہتے ہیں اور اسے جڑی چند اور آلات کو۔

سافٹ وئیر ایسی ہدایات کے مجموعہ کا نام ہے جو کوئی بھی کام انجام دینے کے لیے استعمال ہوں۔ جس سے کمپیوٹر کو کوئی کام کرنے کی ہدایت دی جا سکے۔
 
قیصرانی ہارڈوئیر کا تصور کچھ اتنا واضح نہیں ہوا۔ کیا آپ چند مثالیں دیں گے کہ کمپیوٹر ہارڈوئیر کن کن چیزوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی محب۔ ابھی لیں۔
کمپیوٹر کو کام کرنے کے لیے جن چار بنیادی قسم کے پرزوں کی ضرورت ہوتی ہے، وہ یہ ہیں۔

1۔ ان پٹ یونٹ: -
ہم سے انسانی زبان میں حکم وصول کر کے اسے کمپیوٹر کی زبان میں تبدیل کرتا ہے۔ پھر یہ تبدیل شدہ ڈیٹا کمپیوٹر تک پہنچاتا ہے، جیسے کی بورڈ، ماؤس، سکینر، ڈیجیٹل کیمرہ اور مائک وغیرہ

2۔ آؤٹ پٹ یونٹ: -
یہ کمپیوٹر سے اس کی زبان میں حل شدہ نتائج کو وصول کرتا ہے اور اسے ہماری انسانی زبان میں تبدیل کر کے ہمیں جواب دیتا ہے، جیسے مانیٹر، سپیکر، پرنٹر وغیرہ

3۔ سٹوریج یونٹ: -
اس کا کام ڈیٹا کو عارضی یا مستقل طور پر محفوظ کرنا ہوتا ہے، جیسے فلاپی ڈسک، سی ڈی، ڈی وی ڈی اور ہارڈ ڈسک

4۔ سینٹرل پروسیسنگ یونٹ: -
یہ حصہ کمپیوٹر کا دماغ کہلاتا ہے۔ اس کے مزید دو حصے ہیں:
ارتھمیٹک اینڈ لاجیک یونٹ، جو کہ صرف حسابی اور عقلی کام کرتا ہے۔
دوسرا حصہ کنٹرول یونٹ کہلاتا ہے، جو کہ کمپیوٹر کے تمام افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔
بےبی ہاتھی
 
قیصرانی بڑی عمدگی سے آپ نے کمپیوٹر کے بنیادی اجزا کے بارے میں بتایا ہے۔ سٹوریج کا بہت نام سننے میں آتا ہے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ ڈیٹا کیسے محفوظ ہوتا ہے اور کیسے واپس حاصل کرتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سٹوریج مختلف قسم کی ہوسکتی ہے۔ مثلاً‌ یہ مقناطیسی حالت میں‌ ڈیٹا کو ظاہر کرتی ہے۔ جیسے اگر کہیں‌ مقناطیسی چارج موجود ہو تو وہ ایک کو ظاہر کرے گی اور اگر کہیں مقناطیسی چارج موجود نہیں‌تو یہ صفر کو ظاہر کرے گی۔ اسی طرح‌یہ برقی چارج کی صورت بھی ڈیٹا کو محفوظ کر سکتی ہے۔ یا پھر بصری حوالے سے کہ لیزر کی مدد سے ایک کو ظاہر کرنے کے لیے سی ڈی کی خاص جگہ کو جلا دیا، صفر کو ظاہر کرنے کے لیے وہ جگہ خالی چھوڑ دی۔ بعض اوقات صفر کو ظاہر کرنے کے لیے چارج یا کرنٹ کی موجودگی، اورایک کو ظاہر کرنے کے لیے عدم موجودگی بھی استعمال کی جاتی ہے۔ یہ تبدیلی کا عمل ہمارے ان پٹ یونٹ سر انجام دیتے ہیں۔

مزے کی بات یہ ہے کہ کمپیوٹر میں ہر چیز (چاہے وہ تصویر ہو، آواز ہو، ویڈیو ہو یا ٹیکسٹ) کو صفر اور ایک کے ہندسوں سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ صفر سے مراد آف اور ایک سے مراد آن حالت لی جاتی ہے۔ آپ نے گھروں میں‌ مختلف برقی بٹنوں‌ پر صفر اور ایک کو ایک دوسرے کے ساتھ دیکھا ہوگا۔ اسی طرح مانیٹر کا پاور کا بٹن بھی صفر اور اس کے اندر ایک کو ظاہر کرتا ہے۔ یعنی آن اور آف۔

ڈیٹا کو لکھنے اور پڑھنے کے لیے عموماً ایک ہیڈ استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ہیڈ اسی طرح سے کام کرتا ہے جیسے ٹیپ کا یا وی سی آر کا ہیڈ کام کرتا ہے۔ اس کی مدد سے ڈیٹا کو لکھا بھی جا سکتا ہے اور پڑھا بھی جا سکتا ہے۔ بصری سٹوریج میں یہ فرق ہے کہ ہیڈ کی بجائے ایک ہلکی طاقت کی لیزر شعاع اس کام کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ جو سی ڈی یا ڈی وی ڈی کے چمکدار حصے سے ٹکرا کر واپس پلٹتی ہے۔ اسی طرح‌ لکھنے کے لیے بھی نسبتاً طاقتور لیزر شعاع استعمال کی جاتی ہے۔ پڑھے جانے کے لیے اگر وہ لیزر کی شعاع واپس پلٹے تو صفر اور اگر نہ پلٹے تو ایک کو ظاہر کرے گی۔ اس پڑھے جانے والے صفر اور ایک کی شکل کے ڈیٹا کو آؤٹ پٹ یونٹ ہماری زبان میں تبدیل کر دیتے ہیں۔

بےبی ہاتھی
 
تو قیصرانی کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ کمپیوٹر کی اصل زبان
1 0
ہے جسے بائنری لینگویج ( Binary Language ) کہتے ہیں جو سارا ڈیٹا 1 0 کی شکل میں لکھتی ہے اور محفوظ کرتی ہے۔ انسانوں کے لیے اس ڈیٹا کو آسانی سے سمجھنے کے لیے پھر مختلف زبانوں میں بدل دیا جاتا ہے۔
 
قیصرانی کیا انسانی سمجھ بوجھ والی زبانیں جیسا کہ انگریزی ، اردو ، عربی ان سے ان پٹ براہ راست بائنری لینگویج میں کنورٹ کر دی جاتی ہے یا بیچ میں کوئی اور کوڈ یا درمیانی زبان بھی استعمال ہوتی ہے جو انسانی زبانوں اور کمپیوٹر کی زبان ( Binary Language ) میں پل کا کام کرتی ہے۔ سننے میں چند اصطلاحات آتی ہیں

ایسکی کوڈ ( Ascii Code )
یونیکوڈ ( Unicode )
 

قیصرانی

لائبریرین
محب، دراصل ہارڈ وئیر میں یہ تبدیلی کا عمل براہ راست ہوتا ہے۔ باقی رہی بات یہ کہ آسکی سے کیا مراد ہے اور یونی کوڈ، تو وہ کچھ ایسے ہے۔

آسکیASCII اصل میں امریکن سٹینڈرڈ کوڈ فار انفارمیشن ایکسچینج کا مخفف ہے۔ کمپیوٹر میں ڈیٹا کو ظاہر کرنے کے لیے صرف ایک عدد صفر یا ایک کا ہندسہ کافی نہیں ہوسکتا۔ اس لیے سات یا آٹھ صفر اور ایک کے مختلف جوڑ ملا کر ایک لفظ تشکیل دیا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر، 000 000 00 کا مجموعہ اساس دس والے صفر کے ہندسے کو ظاہر کرتا ہے، 01 000 000 کو اساس دس کے نظام والےایک کو ظاہر کرتا ہے۔

آسکی کی دو اقسام ہیں، آسکی 7 اور آسکی 8۔ آسکی 7میں 7 صفر اور ایک مل کر ایک لفظ تشکیل دیتے ہیں۔ جبکہ آسکی 8 میں آٹھ ہندسے مل کر ایک لفظ بناتے ہیں۔

یہ بات قابلٍ غور ہے کہ اگر ہم a کو کوڈ کرنا چاہیں گے تو اس کے لیے 64 کا ہندسہ اساس دس کے نظام سے اساس 2 کے نظام میں تبدیل ہوگا۔یعنی کہ 00010000 سے ظاہر کیا جائے گا۔

اور مزے کی بات، اگر 64 کا ہندسہ تبدیل کرنا ہو تو 6 کو الگ اور 4 کو الگ 8 آسکی حروف سے ظاہر کیا جائے گا۔ جو کہ 4 کو 00000100 سے اور 6 کو 00000110 سے ظاہر کریں گے۔

سب سے پہلے اسے دوسری جنگٍ عظیم میں‌استعمال کیا گیا تھا تاکہ ڈیٹا کو دشمن نہ پڑھ سکے۔ بعد ازاں اسے کمپیوٹر کے حوالے سے عام بنا دیا گیا۔

بےبی ہاتھی
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب محب اور قیصرانی۔ آپ دونوں در اصل مل کر ایک کتاب لکھ رہے ہیں۔ کمپیوٹر سوال اور جواب کی صورت میں۔ اسے تو لائبریری میں منتقل کردینا چاہئے۔ کوئ زمرہ ہے اس کا یا بنانا ہوگا؟
 

اسدسعید

محفلین
بہت عمدہ اور معلوماتی!

قیصرانی نے کہا:
محب، دراصل ہارڈ وئیر میں یہ تبدیلی کا عمل براہ راست ہوتا ہے۔ باقی رہی بات یہ کہ آسکی سے کیا مراد ہے اور یونی کوڈ، تو وہ کچھ ایسے ہے۔

آسکیASCII اصل میں امریکن سٹینڈرڈ کوڈ فار انفارمیشن ایکسچینج کا مخفف ہے۔ کمپیوٹر میں ڈیٹا کو ظاہر کرنے کے لیے صرف ایک عدد صفر یا ایک کا ہندسہ کافی نہیں ہوسکتا۔ اس لیے سات یا آٹھ صفر اور ایک کے مختلف جوڑ ملا کر ایک لفظ تشکیل دیا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر، 000 000 00 کا مجموعہ اساس دس والے صفر کے ہندسے کو ظاہر کرتا ہے، 01 000 000 کو اساس دس کے نظام والےایک کو ظاہر کرتا ہے۔ آسکی کی دو اقسام ہیں، آسکی 7 اور آسکی 8۔ آسکی 7میں 7 صفر اور ایک مل کر ایک لفظ تشکیل دیتے ہیں۔ جبکہ آسکی 8 میں آٹھ ہندسے مل کر ایک لفظ بناتے ہیں۔
یہ بات قابلٍ غور ہے کہ اگر ہم a کو کوڈ کرنا چاہیں گے تو اس کے لیے 64 کا ہندسہ اساس دس کے نظام سے اساس 2 کے نظام میں تبدیل ہوگا۔یعنی کہ 00010000 سے ظاہر کیا جائے گا۔
اور مزے کی بات، اگر 64 کا ہندسہ تبدیل کرنا ہو تو 6 کو الگ اور 4 کو الگ 8 آسکی حروف سے ظاہر کیا جائے گا۔ جو کہ 4 کو 00000100 سے اور 6 کو 00000110 سے ظاہر کریں گے۔

سب سے پہلے اسے دوسری جنگٍ عظیم میں‌استعمال کیا گیا تھا تاکہ ڈیٹا کو دشمن نہ پڑھ سکے۔ بعد ازاں اسے کمپیوٹر کے حوالے سے عام بنا دیا گیا۔

چونکہ یونی کوڈ آسکی سے کچھ ہٹ کر ہے تو اس پر میں کل کچھ روشنی ڈالوں گا۔ امید ہے کہ آپ انتظار کر لیں گے۔
بےبی ہاتھی
 
اعجاز اختر نے کہا:
بہت خوب محب اور قیصرانی۔ آپ دونوں در اصل مل کر ایک کتاب لکھ رہے ہیں۔ کمپیوٹر سوال اور جواب کی صورت میں۔ اسے تو لائبریری میں منتقل کردینا چاہئے۔ کوئ زمرہ ہے اس کا یا بنانا ہوگا؟

اعجاز صاحب ، ابھی تو یہ سلسلہ شروع ہوا ہے جیسے جیسے اس میں سوال جواب بڑھتے جائیں گے اور یہ 20،25 صفحات پر مشتمل ہو جائے گا تو ہم اسے منظم انداز میں لائبریری میں بھی شامل کردیں گے اور یہاں بھی رہنے دیں گے تاکہ یہ سلسلہ چلتا رہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
شکریہ سعید بھائی، شکریہ استادٍ محترم۔ آپ کی تجویز دل و جان سے بھا گئی۔ محب آپ نے بالکل ٹھیک کہا۔ یہ سلسلہ ابھی اپنے ابتدائی مرحلے پر ہے۔ جونہی یہ کچھ اصل رنگ اور رفتار پکڑتا ہے، اسے لائبریری میں منتقل کر دیتے ہیں۔ یا استادٍ محترم ابھی کہیں تو ابھی منتقل کر دیں؟
بےبی ہاتھی
 
Top