کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

فرخ منظور

لائبریرین
اسی خاطر تو قتلِ عاشقاں سے منع کرتے تھے
اکیلے پھر رہے ہو یوسفِ بے کارواں ہو کر
(از دفترِ فصاحت، وزیرؔ لکھنوی)​
 
دل کا دل ہی میں رہا شوق شہادت والضیب
قتل کرنے کو وہ قاتل ہاتھ اُٹھا کر رہ گیا

سخت جانی نے مری خنجر کو عاری کر دیا
ہونٹ قاتل اپنے دانتوں سے چبا کر رہ گیا

نواب سید محّمد خاں رندؔ لکھنؤی
1797-1857 فیض آباد
دیوان رندؔ ✍️
 
Top