سولھویں سالگرہ کسوٹی نمبر 12 ( 14 جولائی)

پراجکیٹ ایکسلسیئر کے مقاصد خالص عسکری تحقیقی نوعیت کے تھے، اور اس سلسلے میں لگائی جانے والی چھلانگیں محض ریکارڈ برائے ریکارڈ کی نیت سے نہیں لگائی گئیں تھیں اس لیے کٹنگر کو کھلاڑی قرار دینا مشکل یے.
 

علی وقار

محفلین
پراجکیٹ ایکسلسیئر کے مقاصد خالص عسکری تحقیقی نوعیت کے تھے، اور اس سلسلے میں لگائی جانے والی چھلانگیں محض ریکارڈ برائے ریکارڈ کی نیت سے نہیں لگائی گئیں تھیں اس لیے کٹنگر کو کھلاڑی قرار دینا مشکل یے.
کھلاڑی تو خیر نہ تھے، اس پر سب کا اتفاق ہے۔
 

زیک

مسافر

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
چلیں کھیلتے ہیں کسوٹی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی ہم بزی بزی۔۔۔ آج "سر پر کفن" باندھا ہوا ہے۔ فرصت سے کھیلتے ہیں۔
یہاں تو بس تھوڑی تھوڑی دیر بعد عادت سے مجبور جھاتی مارنے آ جاتے ہیں تا کہ دل لگا رہے :D
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
چلیں کھیلتے ہیں کسوٹی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کَنڈے سخت گلاباں والے دوروں ویکھ نہ ڈرئیے
چوبھاں جھلئیے، رَت چوائیے جھول پھلیں تَد بھرئیے

زیادہ تر جواب اسی میں ہے۔۔۔ تلاشئیے۔

زیادہ سیریس نہیں لینا۔۔۔ ہمارے حواس قائم ہیں ابھی :rollingonthefloor:
 

نور وجدان

لائبریرین
نوعیت اور اسباب متعین کر کے اس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔
میرے لیے چھت سے چھلانگ لگانا مشکل ہے، کجا اتنی بلندی سے. ہاں کوئی دھکا دے دے تو اور بات ہے ... ڈر کو ابتدائی شعور سے نکالا جا سکتا ہے ... نوعیت و اسباب تو بہت آگے کی منصوبہ بندی ہے یعنی شخصیت سازی ...
 

علی وقار

محفلین
میرے لیے چھت سے چھلانگ لگانا مشکل ہے، کجا اتنی بلندی سے. ہاں کوئی دھکا دے دے تو اور بات ہے ... ڈر کو ابتدائی شعور سے نکالا جا سکتا ہے ... نوعیت و اسباب تو بہت آگے کی منصوبہ بندی ہے یعنی شخصیت سازی ...
ڈر اور خوف انسانی شخصیت کا حصہ ہے اور موت کا انجانا خوف انسان کے ہمراہ رہتا ہے چاہے وہ اسے شعور کی قوت سے جھٹلاتا رہے۔ ویسے اس طرح کے کھیلوں میں جرات درکار ہوتی ہے تاہم موت کا خوف اس لیے کم ہوتا ہے کہ مسلسل تجربات اور اس گیم کے ماضی کے ریکارڈز سامنے ہوتے ہیں اس لیے کسی حادثے کا امکان نہایت کم ہوتا ہے یا نہ ہونے کے ہی برابر ہوتا ہے۔ انجان فرد کے لیے یہ نہایت اونچائی سے چھلانگ ہے تاہم یہ دراصل ٹیکنالوجی کی بھی ایک بڑی جست ہے کہ اس قدر اونچائی سے کافی حد تک بے خوف ہو کر جمپ کیا جا سکتا ہے۔
 
Top