کروناوائرس ویکسین

کروناوائرس ویکسین کے بارے میں آپ کا کیا ارادہ ہے؟

  • مکمل ویکسینیشن لگوا چکے

    Votes: 30 45.5%
  • ایک ڈوز لگوا چکے

    Votes: 9 13.6%
  • لگوانے کے انتظار میں ہیں

    Votes: 10 15.2%
  • تذبذب کہ لگوائیں یا نہیں

    Votes: 5 7.6%
  • بالکل لگوانے کا ارادہ نہیں

    Votes: 3 4.5%
  • تین ڈوز لگا لیں

    Votes: 9 13.6%

  • Total voters
    66

سید رافع

محفلین
اس کی کوئی معقول وجہ؟

خدا جانے بھائی ۔
یہاں کسی چیز کو معقول ہونے کے درجہ نہ جانے "کیسے" ملتا ہے ۔

دیگر ویکسینز جو ڈبلیو ایچ او نے منظور کیں وہ recommended کے درجے کی ہیں سائنو فارم emergency کے درجے کی ویکسین ہے۔ فائزر کی efficacy جہاں تک معلوم ہوا ہے 92 فیصد ہے جبکہ سائنو فارم کی 67 فیصد ہے۔
 

علی وقار

محفلین
اس سرٹیفکیٹ کا کیا مصرف ہو گا ؟ کیا موبائل کے پیغام کافی نہیں یا الیکٹرانک سرٹفیکٹ؟
اس سے دو کام ہوں گے۔
نادرا کو ایک سو روپے ملیں گے۔
حامل ہذا سرٹیفکیٹ کو بوقت ضرورت ایسے اداروں میں پیش کر سکے گا جہاں دستاویزی صورت میں اس کے پیش کیے جانے کی ضرورت ہو گی کیونکہ بعض اداروں نے یہ شرط عائد کر رکھی ہے کہ ویکسینیشن کروائی جائے اور الیکٹرانک سرٹیفکیٹ کا یہاں زیادہ چلن نہیں۔
 

سید رافع

محفلین
فی الحال ویکسین لگوانے کا ارادہ موخر کر دیا ہے جب تک کہ کم از کم 10 کروڑ سے زائد نہ لگوا لیں۔ یعنی کم از کم پاکستان کی آدھی آبادی!
 

جاسم محمد

محفلین
فی الحال ویکسین لگوانے کا ارادہ موخر کر دیا ہے جب تک کہ کم از کم 10 کروڑ سے زائد نہ لگوا لیں۔ یعنی کم از کم پاکستان کی آدھی آبادی!
اسرائیل کی ۹۰ لاکھ آبادی میں سے ۶۸ فیصد نے ویکسین لگوا لی ہے۔ جب وہ یہودی ہو کر نہیں ڈر رہے تو آپ مسلمان ہو کر کیوں ویکسین سے ڈر رہے ہیں :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ضرورت ہوگی ٹریولنگ وغیرہ کے لئیے ۔۔۔
کیونکہ سب ریکارڈ ڈیٹا بیس میں موجود ہے اس لیے سفری نظام کو اس سے مربوط کر کے غیر ضروری بکھیڑوں سے آزاد کرنا چاہیئے ۔ خواہ سفر ہوائی ہو یا زمینی ۔ یا سفر کے علاوہ کسی اور جگہ اس سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی ہو۔
ہماری عادت پڑ گئی ہے دانتوں اور ناخنوں سے درخت کاٹنے کی جبکہ کندھے پر کلہاڑی لٹکائی ہوئی ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
کیونکہ سب ریکارڈ ڈیٹا بیس میں موجود ہے اس لیے سفری نظام کو اس سے مربوط کر کے غیر ضروری بکھیڑوں سے آزاد کرنا چاہیئے ۔ خواہ سفر ہوائی ہو یا زمینی ۔ یا سفر کے علاوہ کسی اور جگہ اس سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی ہو۔
ہماری عادت پڑ گئی ہے دانتوں اور ناخنوں سے درخت کاٹنے کی جبکہ کندھے پر کلہاڑی لٹکائی ہوئی ہے ۔
بالکل صحیح کہا آپ نے یہ ہمارا المیہ ہے ۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
کیونکہ سب ریکارڈ ڈیٹا بیس میں موجود ہے اس لیے سفری نظام کو اس سے مربوط کر کے غیر ضروری بکھیڑوں سے آزاد کرنا چاہیئے ۔ خواہ سفر ہوائی ہو یا زمینی ۔ یا سفر کے علاوہ کسی اور جگہ اس سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی ہو۔
ہماری عادت پڑ گئی ہے دانتوں اور ناخنوں سے درخت کاٹنے کی جبکہ کندھے پر کلہاڑی لٹکائی ہوئی ہے ۔
پر بھیا سنگاپور اتنا ایڈوانس !!!!ہم لوگ بائی روڈ ملائشیا جارہے تھے بچے بھی ہم لوگوں کے ساتھ تھے کاغذات چیک کرنے میں کوئی ڈیڑھ گھنٹہ لگایا اور واپسی میں تو اور مصیبت کوئی ڈھائی تین گھنٹے ستمبر 2017 کی بات ہے یہ چپٹے بھی بے انتہا کوئی عجیب قوم۔۔۔۔۔بچے بیچارے گاڑی میں پریشان اور اب تو کوڈ کے بعد اور مصیبت ۔۔۔۔
 

سید رافع

محفلین
اسرائیل کی ۹۰ لاکھ آبادی میں سے ۶۸ فیصد نے ویکسین لگوا لی ہے۔ جب وہ یہودی ہو کر نہیں ڈر رہے تو آپ مسلمان ہو کر کیوں ویکسین سے ڈر رہے ہیں :)

وہ ویکسین ٹیکنالوجی کے موجد ہیں یا کم از کم اس کے بنیادی رکن۔ کیا آپ سو فیصد یقین سے کہہ سکتے ہیں اسرائیل میں ویکسین کی شیشی میں وہی کنٹنٹ ہیں جو پاک ویک اور سینوفارم میں ہیں؟ یہ تو ہوا ایک پہلو۔

دوسرا پہلو یہ ہے کہ کروڑہا کے شہر میں چند سو یا ہزار بیمار ہیں۔ ہماری باڈی خود ہی ایمونٹی ڈیولپ کر لے گی۔

تیسرا پہلو ویکسین کے غیر موثر اور تجرباتی مراحل میں ہونا ہے۔ خاص کر سینو فارم کو ڈبلیو ایچ او نے ایمرجینسی کا درجہ دیا ہے نہ کہ ریکومینڈڈ۔

چوتھا پہلو سعودیہ اور امید ہے دیگر ممالک کا اس چائنیز ویکسین کا قبول نہ کرنا ہے۔

پاک ویک ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیونکہ سب ریکارڈ ڈیٹا بیس میں موجود ہے اس لیے سفری نظام کو اس سے مربوط کر کے غیر ضروری بکھیڑوں سے آزاد کرنا چاہیئے ۔ خواہ سفر ہوائی ہو یا زمینی ۔ یا سفر کے علاوہ کسی اور جگہ اس سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی ہو۔
ہماری عادت پڑ گئی ہے دانتوں اور ناخنوں سے درخت کاٹنے کی جبکہ کندھے پر کلہاڑی لٹکائی ہوئی ہے ۔
بیرون ملک سفر کے لیے اس سرٹیفیکیٹ کی ضرورت پڑتی ہے دوسرے ممالک کو پاکستان کا ڈیٹا بیس میسر نہیں اور انہیں سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر ہی فیصلہ کرنا ہوتا ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
Technology-Adoption-Lifecycle-The-Chasm-Moore-1991.png
 

الف نظامی

لائبریرین
دیگر ویکسینز جو ڈبلیو ایچ او نے منظور کیں وہ recommended کے درجے کی ہیں ، فائزر کی efficacy جہاں تک معلوم ہوا ہے 92 فیصد ہے

امریکا میں کووڈ ویکسین استعمال کرنے والے کچھ نوجوانوں کو دل کے ورم کا سامنا ہوا ہے اور یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے ایڈوائزری گروپ نے اس پر تحقیق کا مشورہ دیا ہے۔


سی ڈی سی کے ایڈوائزری گروپ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان رپورٹس کو دیکھا جارہا ہے جن کے مطابق کووڈ ویکسین استعمال کرنے والے کچھ نوجوانوں کو مائیو کارڈائی ٹس (دل کے پٹھوں میں ورم) کا سامنا ہوا۔
 
Top