کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

شعیب گناترا

لائبریرین
اکثر اوقات خواتین اتنی توجہ اور دلچسپی سے ٹی وی پر ڈرامے دیکھتی ہیں کہ اگر ہیروئن کے سر پر ڈانڈا لگ جائے تو یاداشت ان کی چلی جاتی ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
قسم سے ایک ساتھ سارے گناہ یاد آ جاتے ہیں جب بیگم صاحبہ یہ کہتی ہے کہ ”تم بیٹھو تم سے کچھ بات کرنی ہے۔“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
پاکستانی اگر پاکستان میں کسی جگہ کی خوبصورتی کو بیان کرتے ہیں تو یوں کہتے ہیں؛ ”اس جگہ جاؤ لگتا ہی نہیں کہ آپ پاکستان میں ہو۔“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
بیوی اگر آنکھوں میں آنسو بھر کر کہے آپ مجھ سے بالکل محبت نہیں کرتے تو دو گھنٹے ڈائیلاگ مار کر یقین دلانے سے بہتر ہے، نئے سوٹ کے پیسے دےدیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ایک عورت کے لیے اس سے بڑھ کر خودکشی کا جواز اور کیا ہو سکتا ہے کہ دوسری عورت نے بھی اس ہی رنگ، ڈئیزائن کے کپڑے پہنے ہوں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
کچھ عظیم لوگ ایسے بھی ہیں کہ اگر ان کا موبائل اون نہ ہو رہا ہو تو بیٹری نکال کے چاٹ کر اون کر لیتے ہیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
زندگی میں رشتے دار بات کرنا پسند نہیں کرتے، مرنے کے بعد منجھی ہلا ہلا کے کہتے ہیں؛ ”بول نا بولدا کیوں نہیں!“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
اگر کسی جگہ ایک سے زیادہ انتظاری قطاریں ہونے کی صورت میں آپ ایک قطار چھوڑ کر دوسری میں جا کر کھڑے ہوں تو پہلے والی قطار تیزی سے چلنا شروع ہوجاتی ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
اگر کسی کا اخلاق دیکھنا ہو تو اس کا موبائل چارج سے ہٹا کر اپنا موبائل لگا دیں، تو آپ کو لگ پتہ جانا ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
المیہ یہ نہیں کہ ہماری قوم خراب ریموٹ کو زمین پر پٹخ کر یا ایک آدھ طمانچہ رسید کر کے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتی ہے بلکہ المیہ یہ ہے کہ ایسا کرنے سے ریموٹ ٹھیک بھی ہو جاتا ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ہمارے ملک میں حکومتوں کا سب سے اہم مشغلہ کمیٹیاں بنانا ہے اور عوام کا سب سے اہم مشغلہ کمیٹیاں ڈالنا ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
پاکستانی ہونے کے ناطے ہمارا یہ فرض ہے کہ جہاں دو لوگوں کو جھگڑتے دیکھیں تو برائے مہربانی نیچے بیٹھ جائیں تاکہ پیچھے والوں کو بھی دیکھنے کا موقع مل سکے۔
 
Top