کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

شعیب گناترا

لائبریرین
(لڑکی نے کسٹمر سروس سینٹر فون کیا)

لڑکی: میرا انٹرنیٹ ٹھیک کام نہیں کر رہا، میں کیا کروں؟

نمائندہ: باجی، جب تک انٹرنیٹ ٹھیک کام نہیں کرتا آپ گھر کے کام کر لیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
بیوی: دن رات کرکٹ، تنگ آگئی ہوں، امی کے گھر جارہی ہوں!
شوہر (کمینٹری کے اندازمیں): پہلی بار قدموں کا بہترین استعمال، اچھا شارٹ۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
شوہر: میں تمہاری روز روز کی فرمائشوں سے تنگ آگیا ہوں اس لیے خود کشی کرنے جا رہا ہوں۔

بیوی: دو تین سفید سوٹ تو لا دیں، عدت کے دنوں میں کیا پہنوں گی؟
 

شعیب گناترا

لائبریرین
کالج لیکچرار (کلاس میں لیکچر کے بعد): اگر کسی کے ذہن میں کوئی سوال ہے تو وہ پوچھ سکتا ہے۔

لڑکی: سر میں موٹی تو نہیں لگ رہی؟
 

شمشاد

لائبریرین
کالج لیکچرار (آن لائن لیکچر کے بعد) : اگر کسی کے ذہن میں کوئی سوال ہے تو وہ پوچھ سکتا ہے۔

سر یہ لیکچر کے دوران جو چائے دینے آئی تھی، وہ کون تھی؟
 

شعیب گناترا

لائبریرین
بیوی: میں ڈرائیور کو نوکری سے فارغ کر رہی ہوں، آج میں مرتے مرتے بچی ہوں۔
شوہر: بیگم اسے ایک موقع اور دو۔
 

شمشاد

لائبریرین
لڑکا لڑکی مولوی صاحب کے پاس گئے اور درخواست کی کہ ہمارا نکاح پڑھا دیں۔

مولوی صاحب نے نکاح پڑھا دیا۔

دولہا نے پوچھا، "نکاح پڑھنےکی کتنی فیس ادا کروں؟"

مولوی صاحب نے کہا، "تمہاری بیوی جتنی خوبصورت ہے، اس حساب سے فیس ادا کر دو۔"

دولہا نے پانچ سو روپے دے دیئے۔ اور جانے کے لیے اٹھ گئے۔

اتفاق ایسا ہوا کہ اسی وقت ہوا سے لڑکی کا نقاب ہٹ گیا، مولوی صاحب نے دلہن کا چہرہ دیکھا اور بولے، "بقایا تو لیتے جاؤ۔"
 

شعیب گناترا

لائبریرین
انسانیت ابھی بھی زندہ ہے۔

اس بات کا اندازہ تب ہوا جب میں نے ایک لڑکی کو دوسری لڑکی سے کہتے سنا؛

”یہ سوٹ مت لینا پچھلے سال کا ڈیزائن ہے۔“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
شوہر: مولوی صاحب اگر بیوی میک-اپ کے بعد پوچھے کہ ’میں کیسی لگ رہی ہوں‘ تو جھوٹ بولنا جائز ہے؟

مولوی: شرعی حکم تو یہ ہے ”خود کو ہلاکت میں مت ڈالو“ آگے آپ کی مرضی۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ڈاکٹر: کوئی پرانی بیماری ہے جو اندر ہی اندر آپ کی صحت اور ذہنی سکون تباہ کر رہی ہے۔
مریض: آہستہ بولیں، وہ باہر ہی بیٹھی ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
لڑکا لڑکی ساتھ بیٹھ کر چپس کھا رہے تھے۔
لڑکی: جان تم کیسا محسوس کر رہے ہو؟
لڑکا: تم زیادہ تیز کھا رہی ہو۔
 
Top