کتابوں سے رغبت صرف 5 فیصد،سوشل میڈیا شوقین95فیصد۔

l_390360_095031_updates.jpg
کراچی کی مختلف جامعات میں زیر تعلیم 95 فیصد طلبا و طالبات سوشل میڈیا کو وقت گزاری کا بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں جبکہ کتابوں سے رغبت رکھنے والے صرف 5فیصد ہیں۔
اس بات کا انکشاف جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ سال دوئم کے تحت کئے جانے والے سروے میں ہوا۔
سروے میں 95 فیصد طلبا کا کہنا تھا کہ انہیں کتابوں سے دلچسپی ہے ہی نہیں بلکہ وہ ضرورت پڑنے پر ہی کتابوں سے مدد لیتے ہیں اور امتحانات کے دنوں میں ہی کتابیں پڑھتے ہیں، جبکہ کتابوں سے محبّت رکھنے والے طلبا کی تعداد صرف 5 فیصد نظر آئی ۔

KU-survey01.jpg

اس سوال پر کہ انہوں نے آخری بار کوئی بھی کتب نصابی یا غیر نصابی کب پڑھی؟جس کے جواب میں 90 فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے آخری بار نصابی کتب امتحانات کے وقت پڑھی تھیں جبکہ غیر نصابی کا تو یاد بھی نہیں کہ کب پڑھی تھی۔ صرف 10 فیصد لوگوں نے غیر نصابی کتابوں کے مطالعےکا شوق ظاہر کیا۔
سروے میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ65 فیصد لوگ اخبارات پڑھتے ہی نہیں ہیں اور 30 فیصد اردو اخبارات کو پسند کرتے ہیں جبکہ 5 فیصد لوگ انگریزی اخبارات پڑھنا پسند کرتے ہیں۔
جب لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سوشل میڈیا پر دی گئی معلومات سے مطمئن ہوتے ہیں یا پھر اخبارات کی؟جواب میں ملا جلا رد عمل دیکھنے کو ملا۔ 25 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیاپر چونکہ خبر فوری طور پر مل جاتی ہے اور کسی بھی قسم کی جانبداری کے بغیر دی جاتی ہے جبکہ موجودہ حالات میں اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز اپنی ذاتی پسند نا پسند کی بنیاد پر خبر شایع کرتے ہیں، جبکہ 75فیصد لوگ اخبارات کے تصدیق شدہ مواد اور خبروں سے مطمئن ہوتے ہیں۔

KU-survey02.jpg

سروے میں طلبہ سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ انکی نظر میں کتابوں اور مطالعے کا شوق ختم ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟ جس کے جواب میں اکثریت نے سوشل میڈیا کواس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نوید اقبال نے بتایا کہ لوگوں میں مادہ پرستی سرائیت کر چکی ہے اور اب طلبا تعلیم حاصل کرنے نہیں بلکہ صرف ڈگری کے حصول کیلئے کالجز اور جامعات کا رخ کرتے ہیں۔
سید محمد عسکری
روزنامہ جنگ
 

الشفاء

لائبریرین
آخری تدوین:
فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیاپر چونکہ خبر فوری طور پر مل جاتی ہے اور کسی بھی قسم کی جانبداری کے بغیر دی جاتی ہے جبکہ موجودہ حالات میں اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز اپنی ذاتی پسند نا پسند کی بنیاد پر خبر شایع کرتے ہیں، جبکہ 75فیصد لوگ اخبارات کے تصدیق شدہ مواد اور خبروں سے مطمئن ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر متنازع موضوعات مثلا سیاسی موضوعات پر خبریں بالکل غیر جانبدار نہیں ہوتیں بلکہ جانبدارانہ اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے باقاعدہ سیل بنائے گئے ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top