کاپی رائیٹ ایشو (اس دفعہ فائنل)

مہوش علی

لائبریرین
۔۔۔۔۔ وہ مسئلہ جس نے لائبریری پراجیکٹ کا سب سے زیادہ ناک میں دم کر رکھا ہے۔۔۔۔۔

محترم لائبریری اراکین ۔۔۔۔ محترم موڈز اور ایڈمنز۔۔۔۔


ہم اس ڈورے میں اس چیز کو فائنل کر دیں گے اور اسکے لیے ہمارے پاس وقت کی زیادہ سے زیادہ معیاد ہے "صرف 7 دن"

اب میں نیچے اپنی رائے پیش کر رہی ہوں تاکہ بحث کا آغاز ہو سکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
سادگی

کسی بھی پراجیکٹ کی کامیابی کی ضمانت ہے اسکی سادگی۔

اور سب سے سادہ ترکیب میرے نزدیک یہ ہے کہ ہم اس سلسلے میں وہی پالیسی فالو کی جائے جس پر وکیپیڈیا (یا وکی بکس یا وکی سورس والے) عمل پیرا ہے اور یہی پالیسی "اردو وکیپیڈیا" پر بھی جاری ہے۔


\\\\\\\\\\\\\\\\\

ہمارا لائبریری پراجیکٹ ایک اوپن پراجیکٹ ہے۔

اور یہ بالکل ویسے ہی اوپن ہے جیسا کہ اردو وکیپیڈیا اور دیگر ایسے پراجیکٹ ہیں۔


تو ان دیگر وکیپیڈیاز کا موقف ہے کہ نئے مواد کو جمع کروانے والے "اراکین" ہے اور وہ ہی اپنے نئے جمع کروائے جانے والے مواد کے ذمہ دار ہیں۔ اور اگر کوئی رکن ایسا مواد جمع کرواتا ہے جو کاپی رائیٹڈ ہے، تو فوری طور پر اسکی خبر کی جائے اور اسے فورا ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔



اسطرح براہ راست ذمہ داری ایڈمن یا موڈز کی نہیں ہے، بلکہ سب سے زیادہ ذمہ داری خود "رکن" پر ہے۔ یہ ایک کامیاب طریقہ ہے اور ہمیں اسی پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔
 
میرا خیال ہے کہ مہوش کچھ اور بھی کہنا چاہتی ہیں اور مہوش کی اس بات سے میں متفق ہوں کہ اسے واضح طور پر اس دھاگہ پر طے ہو جانا چاہیے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ شگفتہ بہن۔

مگر جیسا کہ محب نے کہا ہے کہ اگر کاپی رائیٹ چیز فائنل ہو گئی ہے تو پھر اسے واضح اور کھلے الفاظ میں یہاں دہرا دیا جائے (یعنی ایک مضمون ترتیب دے لیا جائے جس میں تمام جزیات طریقے سے بیان کی گئی ہوں)۔

////////////////////////

کاپی رائیٹ کی اقسام

اب دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ یہ بھی مکمل طور پر فائنل کر دیا جائے کہ کتنی کاپی رائیٹ اقسام کی کتب موجود ہو سکتی ہیں، اور ان تمام اقسام کا کس طرح کا کاپی رائیٹ نوٹس ہونا چاہیے۔

مثلا میری نظر میں ابتک صرف دو طرح کی اقسام ہیں


1۔ مکمل طور پر کاپی رائیٹ فری کتب (جن کے لیے جی این یو لائسنس ہے)

2۔ ایسی کتب جن کا کاپی رائیٹ ہمیں صرف لائبریری کے لیے تحریری یا زبانی طور پر مل چکا ہے (اور اسکے لیے لائسنس کا متن ہمارے پاس موجود نہیں)۔


تو فائنل کیا جائے کہ لائنسنس کی کتنی اقسام ہیں اور انکا متن کیا ہو گا۔

(اور میرا کام یہ ہے کہ ھیڈر کے کوڈ میں "کاپی رائیٹ نوٹس" کے سامنے اگر آپ:

۔ "1" ٹائپ کریں گے تو کوڈ خود بخود جی این یو لائسنس پر لے جائے گا۔
۔ "2" ٹائپ کریں گے تو اُس لائسنس پر لے جائے گا جو بتائے گا کہ ان کتابوں کے کاپی رائیٹ صرف لائبریری کے لیے مخصوص ہیں۔

///////////////////////

مزید براں،
مکی برادر نے اوپر بیان کیا ہے کہ "کاپی رائیٹ" کی ایک صورت انکے سامنے یہ بھی آئی ہے کہ ایسی ای بک بنائی جائے جو صرف چند دنوں کے لیے مخصوص ہو اور اسکے بعد یہ قاری سے مطالبہ کرے کہ وہ یہ کتاب خرید کر پڑھے۔

اس پر بھی شاید مزید کچھ گفتگو کی گنجائش ہو۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اگر ہم کاپی رایٹ کے چکروں پیں پڑے تو اردو ترقی نہیں کرسکے گی!!!

بھائی،
مجھے اجازت دیں کہ میں آپ سے اختلاف کر سکوں۔
کاپی رائیٹ کی پاسداری بہت ضروری ہے تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو سکے۔

تو اب چاہے اردو ترقی کرے نہ کرے، مگر کسی کے کاپی رائیٹ کی خلاف ورزی کم از کم مجھے منظور نہیں۔

ضمیر کو تھپک تھپک کر سلانا خاص مشکل کام ہے اور شاید میرا ضمیر اس حوالے سے بے خوابی کا شکار ہے :)
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ شگفتہ بہن۔

مگر جیسا کہ محب نے کہا ہے کہ اگر کاپی رائیٹ چیز فائنل ہو گئی ہے تو پھر اسے واضح اور کھلے الفاظ میں یہاں دہرا دیا جائے (یعنی ایک مضمون ترتیب دے لیا جائے جس میں تمام جزیات طریقے سے بیان کی گئی ہوں)۔

////////////////////////

کاپی رائیٹ کی اقسام

اب دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ یہ بھی مکمل طور پر فائنل کر دیا جائے کہ کتنی کاپی رائیٹ اقسام کی کتب موجود ہو سکتی ہیں، اور ان تمام اقسام کا کس طرح کا کاپی رائیٹ نوٹس ہونا چاہیے۔

مثلا میری نظر میں ابتک صرف دو طرح کی اقسام ہیں


1۔ مکمل طور پر کاپی رائیٹ فری کتب (جن کے لیے جی این یو لائسنس ہے)

2۔ ایسی کتب جن کا کاپی رائیٹ ہمیں صرف لائبریری کے لیے تحریری یا زبانی طور پر مل چکا ہے (اور اسکے لیے لائسنس کا متن ہمارے پاس موجود نہیں)۔


تو فائنل کیا جائے کہ لائنسنس کی کتنی اقسام ہیں اور انکا متن کیا ہو گا۔

(اور میرا کام یہ ہے کہ ھیڈر کے کوڈ میں "کاپی رائیٹ نوٹس" کے سامنے اگر آپ:

۔ "1" ٹائپ کریں گے تو کوڈ خود بخود جی این یو لائسنس پر لے جائے گا۔
۔ "2" ٹائپ کریں گے تو اُس لائسنس پر لے جائے گا جو بتائے گا کہ ان کتابوں کے کاپی رائیٹ صرف لائبریری کے لیے مخصوص ہیں۔

///////////////////////

مزید براں،
مکی برادر نے اوپر بیان کیا ہے کہ "کاپی رائیٹ" کی ایک صورت انکے سامنے یہ بھی آئی ہے کہ ایسی ای بک بنائی جائے جو صرف چند دنوں کے لیے مخصوص ہو اور اسکے بعد یہ قاری سے مطالبہ کرے کہ وہ یہ کتاب خرید کر پڑھے۔

اس پر بھی شاید مزید کچھ گفتگو کی گنجائش ہو۔


تیسرا دن

آج تیسرا دن ہے اور میری اس پوسٹ کا جواب ہی نہیں آیا ہے۔ ۔۔۔۔۔ تو خبردار، ہوشیار۔۔۔۔ سونا منع ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی چیز نبیل بھائی اور زکریا کے بغیر فائنل نہیں ہو سکتی۔ تو اس لیے ان حضرات کو ذرا زیادہ ایکٹیو ہونا پڑے گا۔

نبیل بھائی پر کام کا کافی بوجھ ہے، مگر زکریا اب محفل پر کم ہی کم نظر آتے ہیں۔۔۔۔۔۔

تو زکریا۔۔۔۔۔ کہاں ہیں آپ؟؟؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
ہیں جی ی ی ؟
یعنی میرا انتظار ہو رہا ہے۔ :rolleyes:
جی مہوش بہن بتائیں کہاں دستخط چاہییں۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
مہوش۔ میں ایک بات کہتے کہتے رک گیا تھا کہ پہلے دیکھوں کہ تم کیا کہنا چاہتی ہو۔
جن کتابوں کے لئے مجھے اجازت نامے مل چکے ہیں، ان کے مصنفین کو میں یہ کہہ چکا ہوں کہ ہم اسے اس طرح شائع کرتے ہیں کہ یہ جی ایف ڈی ایل کے تحت آزاد رہتا ہے اور کوئی نقل کر سکتا ہے۔ مصنفین خود بھی جب اپنی کتابیں بھی ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں تو ساتھ ہی جی ایف ڈی ایل کی ایک کاپی ان کو اس زِپ فائل میں ہی مل جاتی ہے۔ مطلب یہ کہ لائسینس تو اس طرح ایک ہی کہا جا سکتا ہے۔ اور یہی صورتِ حال ای پبلشنگ کی بھی ہے، یعنی وہ کتابیں جو پرمٹ ورژن سے پہلے یہاں شامل ہو جاتی ہیں، وہ بھی جی ایف ڈی ایل کے تحت ہی ہونی چاہئے۔
کم از کم فائنل ڈاؤن لوڈیبل کتابیں تو بہر حال وہی رکھنی چاہئں جو ہر لحاظ سے کاپی رائٹ کے تحت نہیں رہیں۔ اور محض اسی وجہ سے میں نے اپنی مسجد الگ بنا لی تھی کہ علی پور کا ایلی اور زاویوں کو دور کا سلام کرنا تھا۔ ہاں، کچگ شاعری کی کتب کمپائل کی جا سکتی ہیں، جس طرح میں فیض اور ناصر وغیرہ کا کلام کر چکا ہوں اور منیر نیازی کا بھی۔ اور کاپی رائٹ والی کتابوں کے ساتھ یہی رویہ رکھنا پڑے گا کہ ان کا انتخاب ہی رکھا جائے۔ ابھی فیض کی شامِ شہر یاراں ٹائپ ہوئی مع مکمل نثری مضامین کے، لیکن میرا ارادہ ان کو استعمال کرنے کا نہیں۔ محض شاعری فیض کی کلیات جس کو میں نے لفظ لفظ کا نام دیا تھا، اس کے حصیہ دوم میں‌شامل ہوگئ۔ حصہ اول میں دستِ صبا، زنداں نمہ اور نقشِ فریادی ہو چکا ہے۔
 

زیک

مسافر
مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی چیز نبیل بھائی اور زکریا کے بغیر فائنل نہیں ہو سکتی۔ تو اس لیے ان حضرات کو ذرا زیادہ ایکٹیو ہونا پڑے گا۔

نبیل بھائی پر کام کا کافی بوجھ ہے، مگر زکریا اب محفل پر کم ہی کم نظر آتے ہیں۔۔۔۔۔۔

تو زکریا۔۔۔۔۔ کہاں ہیں آپ؟؟؟

آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ میری اس بارے میں کیا رائے ہے۔ کئی دفعہ اس کا اظہار بھی کر چکا ہوں مگر اب میں اس معاملے میں نہیں بولتا کہ یہ آپ لائبریری والوں کا کام ہے۔ ایک بات البتہ ضرور سوچیں کہ کیا جو کتابیں ابھی تک برقیائی جا چکی ہیں ان کے لئے بھی وہی پالیسی ہو گی جو going forward ہو گی یا ان کو کسی طرح grandfather کیا جائے گا؟
 

نصیرحیدر

محفلین
///////////////////////

مزید براں،
مکی برادر نے اوپر بیان کیا ہے کہ "کاپی رائیٹ" کی ایک صورت انکے سامنے یہ بھی آئی ہے کہ ایسی ای بک بنائی جائے جو صرف چند دنوں کے لیے مخصوص ہو اور اسکے بعد یہ قاری سے مطالبہ کرے کہ وہ یہ کتاب خرید کر پڑھے۔

اس پر بھی شاید مزید کچھ گفتگو کی گنجائش ہو۔
یہ الگ بات ہے پھر ہم مکی بھائی سے اس کے کریک کی درحواست بھی کریں‌گے۔:):)
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ میری اس بارے میں کیا رائے ہے۔ کئی دفعہ
اس کا اظہار بھی کر چکا ہوں مگر اب میں اس معاملے میں نہیں بولتا کہ یہ آپ لائبریری والوں کا کام ہے۔ ایک بات البتہ ضرور سوچیں کہ کیا جو کتابیں ابھی تک برقیائی جا چکی ہیں ان کے لئے بھی وہی پالیسی ہو گی جو going forward ہو گی یا ان کو کسی طرح grandfather کیا جائے گا؟

زیک،

بنیادی طور پر آپ جو کاپی رائیٹ کی ڈیفینیشن کرتے ہیں، میں اس سے متفق ہوں۔

زاویہ اور علی پور کا ایلی ہم وکی پر پھر نہیں رکھتے۔

اب مسئلہ رہ گیا صرف شاعری کے حوالے سے "کچگ" کا۔

تو ابتدائی طور پر اسکو اسطرح جانے دیتے ہیں اور جو رکن بھی اس "کچگ" کا شائع کرے گا، وہی اسکا ذمہ دار بھی ہو گا۔ (ویسے یہ اعلان ہمیں وکی لائبریری میں کہاں کرنا چاہیے کہ اراکین جو کچھ شائع کریں گے، وہ اسکے خود ذمہ دار ہوں گے۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ؟؟؟)


////////////////////


اعجاز صاحب،

آپکا طریقہ کار مجھے سمجھ آ گیا ہے۔ یعنی سب قسم کی کتب کے لیے گنو لائسنس متن ہی استعمال ہو رہا ہے۔
اگر کسی کو اس مسئلے پر اعجاز صاحب سے اختلاف ہے، یا کوئی اور مشورہ ہے تو براہ مہربانی جلد از جلد پیش فرمائیے کہ آج چوتھا دن جاری ہے۔
 

زیک

مسافر
شاعری والا معاملہ میری سمجھ میں نہیں آیا۔

لائسنس ان قسم کے ہونے چاہیئیں:

1۔ جو کتابیں پبلک ڈومین میں ہیں ان کا پبلک ڈومین لائسنس۔ یہاں جی‌این‌یو چلے گا۔
2۔ وہ کتابیں جن کے مصنف یا کاپی‌رائٹ ہولڈر ان کو پبلک ڈومین میں کرنے کی اجازت دیں۔ یہ کیس پہلے سے ملتا ہے مگر یہاں ایک اجازت‌نامے کی ضرورت ہے۔
3۔ وہ کتابیں جن کے کاپی‌رائٹ ہولڈر ان کو پبلک ڈومین میں نہیں کرنا چاہتے مگر اردوویب کو اجازت دیتے ہیں۔ ان کا لائسنس جی‌این‌یو نہیں ہو سکتا۔ اس کا الگ لائسنس ہو گا۔

لائسنس کے لئے پراجیکٹ گٹنبرگ اور جی‌این‌یو کے علاوہ ہم کریئیٹو کامنز پر بھی غور کر سکتے ہیں۔

لائبریری سائٹ کے مین صفحے اور ہر کتاب کے صفحے پر ہیڈر یا فوٹر وغیرہ میں کہیں لائسنس کا لنک ہونا چاہیئے۔ اس سے لائسنس کا صفحہ کھلے جہاں یہ بات بھی کہی گئی ہو کہ ذمہ‌داری ارکان کی ہے اور ایک ای‌میل ایڈریس دیا ہو اگر کسی کو کسی مواد کے لائسنس پر اعتراض ہو۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شاعری والا معاملہ میری سمجھ میں نہیں آیا۔

لائسنس ان قسم کے ہونے چاہیئیں:

1۔ جو کتابیں پبلک ڈومین میں ہیں ان کا پبلک ڈومین لائسنس۔ یہاں جی‌این‌یو چلے گا۔
2۔ وہ کتابیں جن کے مصنف یا کاپی‌رائٹ ہولڈر ان کو پبلک ڈومین میں کرنے کی اجازت دیں۔ یہ کیس پہلے سے ملتا ہے مگر یہاں ایک اجازت‌نامے کی ضرورت ہے۔
3۔ وہ کتابیں جن کے کاپی‌رائٹ ہولڈر ان کو پبلک ڈومین میں نہیں کرنا چاہتے مگر اردوویب کو اجازت دیتے ہیں۔ ان کا لائسنس جی‌این‌یو نہیں ہو سکتا۔ اس کا الگ لائسنس ہو گا۔

لائسنس کے لئے پراجیکٹ گٹنبرگ اور جی‌این‌یو کے علاوہ ہم کریئیٹو کامنز پر بھی غور کر سکتے ہیں۔

لائبریری سائٹ کے مین صفحے اور ہر کتاب کے صفحے پر ہیڈر یا فوٹر وغیرہ میں کہیں لائسنس کا لنک ہونا چاہیئے۔ اس سے لائسنس کا صفحہ کھلے جہاں یہ بات بھی کہی گئی ہو کہ ذمہ‌داری ارکان کی ہے اور ایک ای‌میل ایڈریس دیا ہو اگر کسی کو کسی مواد کے لائسنس پر اعتراض ہو۔


بہت شکریہ زیک۔

آپکی یہ پوسٹ میرے سوالات کا جواب دے رہی ہے۔

ہر کتاب کے ھیڈر میں لائسنس کا لنک موجود ہے (جو فی الحال خالی ہے)۔ میں آپکے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق چیزیں سیٹ اپ کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
 
ان کتابوں کی بابت کیا ہوگا جو کاپی رائٹ سے آزاد بھی نہیں اور لکھی بھی گئی ہیں یا لکھی بھی جائیں گی ، وکی پر نہ سہی مگر کیا انہیں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا جائے گا۔

ایک کتاب کی اشاعت اور ایک ای بک میں کافی فرق ہے اور اگر اسے صحیح طریقے سے کیا جائے تو یہ مصنف کی تشہیر کاہی باعث ہے کمپیوٹر پر کتاب پڑھنے کا تجربہ کم ہی کوئی کر پاتا ہے۔ اگر کسی مصنف یا پبلشر کو اعتراض ہو تو وہ کتاب حذف کی جاسکتی ہے بعد میں مگر صرف اردو ویب سے ، تمام جگہوں سے نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
بھائی زکریا۔ یہ آپ انگریزی؛ اور دوسری مغربی زبانوں کی ادب کی بات کر رہے ہیں۔ ہمارا اردو ادیب تو جانتا ہی نہیں کہ پبلک ڈومین کیا ہوتی ہے۔ میں نے تو جس سے بات کی، وہ یہی کہتا ہے کہ جس طرح چاہیں کتاب انٹر نیٹ پر دے دیں کہ وہ فخر سے کہہ سکیں کہ وہ ابھی اب انتر نیٹ دور میں آ گئے ہیں!!! اس لئے کاپی رائٹ کے معاملے میں اتبا رِجِڈ بھی نہ ہوں۔ اور یہ بھی نہ ہو کہ و کتاب چاہیں یہاں مہیا کر دیں۔

مپوش۔ تم نے میرا ٹائپو اچھاپکڑ لیا۔ ’کچگ‘ نہیں مراد ’کچھ‘ تھی۔ کہ شاعری کی کچھ کتابوں کو اس طرح مدون کر کے ایک نیا نام دے کر بنایا جا سکتا ہے۔ میں نے جو کتابیں بنائی ہیں، اس میں میں نے ذمہ داری لیتے ہوئے ردوین میں اپنا نام دے دیا ہے کہ اگر شاعر کو اعتراض ہو تو میری گردن پکڑ لے اور کسی کی نہیں۔ منیر نیازی کی تین کتابوں کو جو میرے پاس تھیں، خلط ملط کر کے پانچ کتابیں بنا دی ہیں۔ کسی میں دو کتابوں کی محض نظمیں، کسی میں ایک کتاب کی محض غزلیں۔ بعد میں اردو پوئٹس ڈاٹ نیٹ پر بھی منیر کیا ایک اور کتاب ملی ہے لیکن اس کو ابھی اسی لئے ہاتھ نہیں لگایا کہ اس کا مواد انہی کتابوں میں تقسیم کرنا ہوگا، ایا کچھ اور مواد مل گیا تو اس کو شامل کر کے ایک اور نئی ای بک بنا دوں گا۔ (ترتیب و تدوین اعجاز عبید)
یوں میں خود بھی کاپی رائٹ کا کافی خیال رکھتا ہوں لیکن قرآن کی تفاسیر کے معاملے میں لچک پیدا کر لی ہے۔ تفہیم القرآن اور دعوۃ القرآن کو کاپی رائٹ فری ہی ہونا چاہئے پبلک ڈومین میں، اور مجھے یقین ہے کہ مصنفین سے ربط ممکن ہوتا تو وہ اس کی اجازت ضرور دیتے،
 

مہوش علی

لائبریرین
زکریا،

اب تک مجھے دو چیزیں نظر آئی ہیں

1۔ Disclaimer

2۔ Copy Right Notice


ڈسکلیمر (اردو ترجمہ؟؟) لائبریری پراجیکٹ کے پہلے صفحے کے آخر میں ہو گا۔ (جیسا کہ وکی بکس، پروجکٹ گٹنبرگ اور وکی سورس میں ہے)

مثلا http://en.wikisource.org/wiki/Wikisource:General_disclaimer


اور اس میں ذیل کی چیزیں بیان کی جائیں گی

1۔ مواد کے صحیح ہونے کی کوئی گارنٹی نہیں۔ (۔۔۔۔ کچھ تفصیلات جیسا کہ وکی بکس پر ہے)
2۔ مواد پیش کرنے کے ذمہ دار کتاب شائع کرنے والے اراکین ہیں۔ (۔۔۔۔ اسکا مزید متن ہمیں خود ترتیب دینا ہے)
3۔ کاپی رائیٹ (۔۔۔ ہر کتاب کے ساتھ کاپی رائیٹ کے متعلق لنک موجود ہے۔ عام طور پر لائبریری میں تین قسم کی کتب ہیں۔ (1) پبلک ڈومین (2) مصنف کی اجازت سے اردو لائبریری پر شائع کر کے پبلک ڈومین میں دی گئی۔ (3) مصنف کی اجازت سے صرف اور صرف اردو ویب پر شائع کی گئی
4۔ اگر آپ کو کوئی کتاب ایسی نظر آتی ہے جس کے کاپی رائیٹ کے متعلق آپ خیال کرتے ہیں کہ غلط دیا گیا ہے، تو اسکی رپورٹ آپ لائبریری ٹیم کو کیجئیے جو ثبوت ملنے پر فورا ایکشن لے گی۔


///////////////

ڈسکلیمر کے بعد اب مرحلہ ہے کہ ہر کتاب کے ساتھ اسکے متعلقہ کاپی رائیٹ کا لنک دیا جائے۔

جی این یو کا ہمارے پاس اردو ترجمہ موجود ہے۔

لیکن آپ نے کریئیٹو کامنز کا جو لنک دیا ہے، وہ زیادہ دلچسپ ہے اور زیادہ آپشن رکھتا ہے۔ اگر ممبران کو اعتراض نہ ہو تو جی این یو کی جگہ انگلش میں ہی اس کریئیٹو کامنز کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بہرحال، یہ تبصرہ میں نے چیزوں کو ایک دفعہ پڑھنے کے بعد کیا ہے۔ میرے خیال میں مجھے دو تین دفعہ چیزوں کو بغور پھر سے پڑھ لینا چاہیے تاکہ چیزیں اچھی طرح سمجھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے۔
 

زیک

مسافر
بھائی زکریا۔ یہ آپ انگریزی؛ اور دوسری مغربی زبانوں کی ادب کی بات کر رہے ہیں۔ ہمارا اردو ادیب تو جانتا ہی نہیں کہ پبلک ڈومین کیا ہوتی ہے۔ میں نے تو جس سے بات کی، وہ یہی کہتا ہے کہ جس طرح چاہیں کتاب انٹر نیٹ پر دے دیں کہ وہ فخر سے کہہ سکیں کہ وہ ابھی اب انتر نیٹ دور میں آ گئے ہیں!!! اس لئے کاپی رائٹ کے معاملے میں اتبا رِجِڈ بھی نہ ہوں۔ اور یہ بھی نہ ہو کہ و کتاب چاہیں یہاں مہیا کر دیں۔،

جی اسی لئے تو میں لائبریری کے معاملات میں نہیں بولتا کہ اردو ادب کچھ تھوڑا بہت پڑھا ضرور ہے مگر باقی اس سے کوئی واسطہ نہیں۔ یہاں انگریزی ادب اور پبلشنگ وغیرہ کے بارے میں معلومات کافی بہتر ہیں میری۔ چلیں آپ لوگ بات کریں اور فائنل کریں۔
 
Top