کالعدم سپاہ صحابہ کےسربراہ ہلاک

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
میرے خیال میں مولانا کے انتقال کے بعد اس خبر پر اس طرح کے تبصرے تو ہوتے ہی رہیں گے۔ اللہ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے۔ موضوف نے جو کچھ اپنی زندگی میں کیا وہ رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ باقی انکا حساب کتاب اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے۔

دعا یہ ہونی چاہیئے کہ اس طرح کے مولانا مزید دنیا میں جنم نہ لیں انہوں نے نفرت کا جو بیج بویا وہ آج ہم سب اپنے ہاتھوں سے کاٹ رہے ہیں، ہزاروں بے گناہ ان کی تقاریر اور عملی اقدامات کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ہزاروں عورتیں بیوہ ہوئیں اور ہزاروں بچوں یتیم ہوئے ۔

افسوس یہ ہے کہ مولانا کو فنڈ فراہم کرنے والی پارٹی کا اب تک پتہ نہیں چلا
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اللہ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے۔
دعا یہ ہونی چاہیئے کہ اس طرح کے مولانا مزید دنیا میں جنم نہ لیں انہوں نے نفرت کا جو بیج بویا وہ آج ہم سب اپنے ہاتھوں سے کاٹ رہے ہیں،
اور آپ جیسی نیک و پاکیزہ روحیں اس دنیا میں‌آتی رہیں؟؟؟؟
ہزاروں بے گناہ ان کی تقاریر اور عملی اقدامات کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ہزاروں عورتیں بیوہ ہوئیں اور ہزاروں بچوں یتیم ہوئے ۔

محترمہ بہن گستاخی معاف!
میرا کبھی بھی تعلق مولا نا کے مکتبہ فکر سے نہیں‌رہا لیکن میں‌انہیں‌مسلمان سمجھتا ہوں لیکن آپ نے ہزاروں کی گنتی جو گنی ہے
باجی آپ جذباتی ہوگئی ہیں۔
الحمد للہ ہم اتنے برے نہیں‌ہیں۔
یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
بے شک ہم میں‌فرقہ واریت ہے اور اس کی بنیاد پر لڑائیاں ہوجاتی ہیں‌لیکن امت مجموعی طور پر اس رویے کو ناپسند کرتی ہے اور اس فعل کی حوصلہ شکنی کرتی ہے الحمد للہ یہ تھوڑے سے مسائل بھی اب لوگ سمجھ چکے ہیں‌کہ حقیقت میں‌یہ قتل و غارت مسلمان نہیں کرتے۔
اس خداداد ملک پاکستان پر بسنے والی قوم اس وقت بہت خیر لیے ہوئے اور باصلاحیت ہے جس دن انہوں‌اپنے رب کی طرف سفر کو تیز کرلیا تو اللہ بھی ان کے لیے ساری ارض کو مسخر کردے گا۔ ان شاء اللہ
محبت پھیلائیں
تو
سب آپکے ہیں

احباب محفل اور خصوصا محترم ثمینہ صاحبہ
اللہ اگر اس بندے کو معاف کرکے جنت دیں‌‌تو ساری دنیا اسے سزا دلوا نہیں سکتی اور اگر اس کی کسی چھوٹی سی غلطی کے بدلے بھی اللہ نے سزا دینی ہو تو اسے کوئی مائی کا لال چھڑا نہیں‌سکتا
 

dxbgraphics

محفلین
میرے خیال میں مولانا کے انتقال کے بعد اس خبر پر اس طرح کے تبصرے تو ہوتے ہی رہیں گے۔ اللہ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے۔ موضوف نے جو کچھ اپنی زندگی میں کیا وہ رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ باقی انکا حساب کتاب اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے۔

دعا یہ ہونی چاہیئے کہ اس طرح کے مولانا مزید دنیا میں جنم نہ لیں انہوں نے نفرت کا جو بیج بویا وہ آج ہم سب اپنے ہاتھوں سے کاٹ رہے ہیں، ہزاروں بے گناہ ان کی تقاریر اور عملی اقدامات کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ہزاروں عورتیں بیوہ ہوئیں اور ہزاروں بچوں یتیم ہوئے ۔

افسوس یہ ہے کہ مولانا کو فنڈ فراہم کرنے والی پارٹی کا اب تک پتہ نہیں چلا

محترمہ کیا آپ نے کبھی جاننے کی کوشش کی ہے کہ مولانا صاحب کے کیا مطالبات تھے؟
 

mfdarvesh

محفلین
عارف کریم اور موجو، آپ کی باتوں سے تو لگتا ہے کہ ہر فرقہ کے لیڈر کو قتل کر دینا چاہیے؟
 

میر انیس

لائبریرین
محترمہ کیا آپ نے کبھی جاننے کی کوشش کی ہے کہ مولانا صاحب کے کیا مطالبات تھے؟

آپکا یہ پیغام اور اس جیسے دوسرے پیغامات دیکھ کر اندازہ ہوا کہ اس محفل میں بھی تعصب بہر حال کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے جبکہ میں تو سمجھا تھا کہ یہاں لوگ صرف اردو سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کیلئے آتے ہیں ۔ بہر حال میرے بھائی آپ ابھی تک نہیں سمجھے کہ یہ تعصب کا بیج یہودیوں کا بویا ہوا ہے اور ہمارے چند علما ( پتہ نہیں انکو عالم کہنا چاہیے بھی یا نہیں) نادانستہ طور پر انکا آلہِ کار بنے ہوئے ہیں چاہے وہ کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں دراصل سستی شہرت ملنے کا سب سے آسان طریقہ بھی یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ جذباتی انداز میں زور لگا کر اپنے مخالف کسی فرقے پر الزام لگایا جائے تو ساری پبلک ( جو زیادہ تر ان پڑھ ہوتی ہے) آپکے ساتھ مل جائے گی اور آپکو سننے میں اسکو لطف آئے گا ورنہ جو اصل عالم ہوتے ہیں انکی گفتگو شائستہ اور ایسے علم سے بھرپور ہوتی ہے جو آسانی سے ہر شخص کی سمجھ میں بھی نہیں آتی۔
ہم لوگ پہلے خود ایک اچھا مسلمان بننے کی کوشش کیوں نہیں کرتے ۔ ہم کو دوسروں کی عاقبت کی فکر تو اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہم اسکی خاطر لوگوں کو قتل کرنے اور انکے گھر تک جلانے کو تیار ہوجاتے ھیں جب کہ اللہ نے ہمکو جو 5 یا 6 فٹ کا جسم دیا ہے وہاں صحیح طور پر اسلام لے کر آنہیں پاتے۔ ہمارے نبی صلٰی اللہ علیہ و آلہِ وسلم نے نبوت کے اعلان سے پہلے صرف اور صرف انسانیت کا درس دیا تھا اور نہ صرف درس دیا بلکہ اپنے آپکو سب سے بہترین انسان ثابت بھی کیا لوگ آپکی شرافت اور سچائی کی قسمیں کھاتے تھے ۔ پھر نبوت کے اعلان کے بعد بھی ساری زندگی اسلام کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درس بھی دیا اور ثابت کیا کہ پہلے ایک اچھا انسان بن کر دکھائو پھر جب اسلام پر چلو گے تو تم آگے چل رہے ہوگے اور ساری دنیا تمہارے پیچھے چل رہی ہوگی ۔ پھر فتح مکہ کے بعد بھی کسی پر زبردستی نازل نہیں کی ان لوگوں کو بھی معاف کیا جو آپکے جانی دشمن رہے تھے اور انکو اختیار دیا مسلمان ہونے کا ورنہ آج کل کے حساب سے تو انکو طاقت کے بل پر سب کو مسلمان کر لینا چاہئے تھا جو مسلمان نہیں ہوتا اسکے گھر جلا دیتے اور انکو قتل کروادیتے۔
شاید اب بھی میری بات آپکو پلے نہ پڑے پر ایک بات ٹھنڈے دل سے سوچیں کہ دوسرے مذاہب کے لوگ اپنی طاقت بڑھانے مییں لگے ہوئے ہیں آپکو پتہ ہوگا کہ یہودیوں اور عیسائوںمیں بھی کئی کئی فرقے ہیں مگر وہ ایک دوسرے کا کبھی خون نہیں بہاتے اور ہم جنکے دین کی بنیاد ہی سلامتی پر ہے۔ایک دوسرے کی نسل کشی کر رہے ہیں ایک دوسرے کو کافر کہ کرہم مسلمان زیادہ کر رہے ہیں یہ کافر؟
 

شمشاد

لائبریرین
جزاک اللہ انیس بھائی

ہر ایک رکن کی اپنی وابستگی ہے اور بعض تو ایسے ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ ڈنڈے کے زور پر اپنی بات منوا لیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
آپکا یہ پیغام اور اس جیسے دوسرے پیغامات دیکھ کر اندازہ ہوا کہ اس محفل میں بھی تعصب بہر حال کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے جبکہ میں تو سمجھا تھا کہ یہاں لوگ صرف اردو سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کیلئے آتے ہیں ۔ بہر حال میرے بھائی آپ ابھی تک نہیں سمجھے کہ یہ تعصب کا بیج یہودیوں کا بویا ہوا ہے اور ہمارے چند علما ( پتہ نہیں انکو عالم کہنا چاہیے بھی یا نہیں) نادانستہ طور پر انکا آلہِ کار بنے ہوئے ہیں چاہے وہ کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں دراصل سستی شہرت ملنے کا سب سے آسان طریقہ بھی یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ جذباتی انداز میں زور لگا کر اپنے مخالف کسی فرقے پر الزام لگایا جائے تو ساری پبلک ( جو زیادہ تر ان پڑھ ہوتی ہے) آپکے ساتھ مل جائے گی اور آپکو سننے میں اسکو لطف آئے گا ورنہ جو اصل عالم ہوتے ہیں انکی گفتگو شائستہ اور ایسے علم سے بھرپور ہوتی ہے جو آسانی سے ہر شخص کی سمجھ میں بھی نہیں آتی۔
ہم لوگ پہلے خود ایک اچھا مسلمان بننے کی کوشش کیوں نہیں کرتے ۔ ہم کو دوسروں کی عاقبت کی فکر تو اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہم اسکی خاطر لوگوں کو قتل کرنے اور انکے گھر تک جلانے کو تیار ہوجاتے ھیں جب کہ اللہ نے ہمکو جو 5 یا 6 فٹ کا جسم دیا ہے وہاں صحیح طور پر اسلام لے کر آنہیں پاتے۔ ہمارے نبی صلٰی اللہ علیہ و آلہِ وسلم نے نبوت کے اعلان سے پہلے صرف اور صرف انسانیت کا درس دیا تھا اور نہ صرف درس دیا بلکہ اپنے آپکو سب سے بہترین انسان ثابت بھی کیا لوگ آپکی شرافت اور سچائی کی قسمیں کھاتے تھے ۔ پھر نبوت کے اعلان کے بعد بھی ساری زندگی اسلام کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درس بھی دیا اور ثابت کیا کہ پہلے ایک اچھا انسان بن کر دکھائو پھر جب اسلام پر چلو گے تو تم آگے چل رہے ہوگے اور ساری دنیا تمہارے پیچھے چل رہی ہوگی ۔ پھر فتح مکہ کے بعد بھی کسی پر زبردستی نازل نہیں کی ان لوگوں کو بھی معاف کیا جو آپکے جانی دشمن رہے تھے اور انکو اختیار دیا مسلمان ہونے کا ورنہ آج کل کے حساب سے تو انکو طاقت کے بل پر سب کو مسلمان کر لینا چاہئے تھا جو مسلمان نہیں ہوتا اسکے گھر جلا دیتے اور انکو قتل کروادیتے۔
شاید اب بھی میری بات آپکو پلے نہ پڑے پر ایک بات ٹھنڈے دل سے سوچیں کہ دوسرے مذاہب کے لوگ اپنی طاقت بڑھانے مییں لگے ہوئے ہیں آپکو پتہ ہوگا کہ یہودیوں اور عیسائوںمیں بھی کئی کئی فرقے ہیں مگر وہ ایک دوسرے کا کبھی خون نہیں بہاتے اور ہم جنکے دین کی بنیاد ہی سلامتی پر ہے۔ایک دوسرے کی نسل کشی کر رہے ہیں ایک دوسرے کو کافر کہ کرہم مسلمان زیادہ کر رہے ہیں یہ کافر؟

جی ہاں آپ کی بات سو فیصد درست ہے ۔ سارے فساد کی جڑ عبداللہ ابن سبا یہودی منافق تھا۔ شکریہ یاد دہانی کا
 

آبی ٹوکول

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون۔ علامہ صاحب کی موت پر بھی اور امت مسلمہ کے حال پر بھی ۔۔
اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے آمین
 
علامہ علی شیر حیدری کی شہادت
کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ علامہ علی شیر حیدری خیرپور سندھ میں ایک جلسے سے واپس آرہے تھے کہ مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں علامہ علی شیر حیدری ایک ساتھی سمیت شہید ہوگئے۔ ان کی شہادت کے بعد کراچی ‘ حیدر آباد ‘ جھنگ ‘ سکھر ‘ چیچہ وطنی ‘ گلگت ‘ مانسہرہ ‘ ایبٹ آباد اور ملک کے کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ خیرپور سندھ میں رینجرز طلب کی گئی ہے۔ خیرپور میں علامہ علی شیر حیدری کی شہادت کے بعد مظاہرین نے خیرپور سے پنجاب سمیت ملک کے دیگر علاقوں کو کراچی سے ملانے والی مرکزی ریلوے پٹڑی پر احتجاجی دھرنا دیا جس پر پولیس اور رینجرز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کر دی جس سے دو افراد جاں بحق ہوئے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ جب سے سپاہ صحابہ قائم ہوئی اس وقت سے لے کر اب تک تمام سربراہوں کو یکے بعد دیگرے شہید کر دیا گیا۔ سپاہ صحابہ کے پہلے سربراہ مولانا حق نواز جھنگوی ‘ علامہ ضیاء الرحمن فاروقی ‘ مولانا ایثار القاسمی اور مولانا اعظم طارق سمیت درجنوں چھوٹے بڑے رہنمائوں کو منظر عام سے ہٹادیا گیا لیکن آج تک ان علماء کے قاتلوں کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا جاسکا اور اب علامہ علی شیر حیدری کو شہید کرکے ملک دشمنوں نے پھر سے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکانے کی سازش کی ہے۔
مولانا علی شیری حیدری ممتاز عالم دین کے ساتھ ساتھ شعلہ بیاں مقرر اور ایک نیک سیرت انسان تھے۔ مولانا حق نواز کی شہادت کے بعد علامہ علی شیر حیدری کو کالعدم سپاہ صحابہ میں ممتاز حیثیت حاصل ہوئی تھی کیونکہ وہ مولانا حق نواز جھنگوی کے ابتدائی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔ علامہ علی شیر حیدری نے اپنی زندگی تبلیغ دین کیلئے وقف کر رکھی تھی انہوں نے قیدوبند کی اذیتیں بھی جھیلیں۔ یقینا علامہ علی شیر کی شہادت سے ملک ایک نامور عالم دین سے محروم ہوا ہے۔ علی شیر حیدری کالعدم سپاہ صحابہ کے پانچویں بڑے رہنما ہیں جو دہشت گردی کی نذر ہوئے۔ یہ ایک حقیقت ہے پاکستان کو اس وقت بہت سے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا سامنا ہے جو ملک کو ہر سطح پر غیر مستحکم کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ دشمن ہر سطح پر سازشیں کرنے میں مصروف ہے اور ملک کو ایک بار پھر فرقہ وارانہ کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ ملک دشمن عناصر نے ایک عرصے سے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرا م کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے تاکہ ملک میں افراتفری پیدا ہو اور ملک عدم استحکام سے دوچار ہو جائے۔
حالیہ عرصے میں لاہور میں علامہ سرفراز نعیمی کی شہادت اور اب سندھ میں علامہ علی شیر حیدری کی شہادت اسی خوفناک سازش کی کڑیاں ہیں ۔لیکن سوال یہ ہے کہ حالیہ برسوں میں تسلسل کے ساتھ مختلف مکاتب فکر کے علماء کو شہید کیا جارہا ہے اور ان کے قاتلوں کو سزا اور جزا کے عمل سے نہیں گزارا گیا اور نہ ہی حکومتوں کی طرف سے یہ بات سامنے لائی گئی کہ ان جید علماء کرام کے قتل میں کون لوگ ملوث ہیں۔ مفتی نظام الدین شامزئی ‘ مولانا یوسف لدھیانوی ‘ مولانا عبداللہ ‘ علامہ اعظم طارق ‘ ضیاء الرحمن فاروقی ‘ ‘ علامہ حسن ترابی ،علامہ سرفراز نعیمی ‘ ڈاکٹر مرتضیٰ ملک جیسے جید علماء کرام کو شہید کیا گیا لیکن آج تک ان کے قاتلوں کو منظر عام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی اس سازش کو طشت از بام کیا گیا کہ وہ کون سے عناصر ہیں جو ملک خداداد میں علماء کرام کو شہید کرکے فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہتے ہیں اس سے قبل تو صرف بریلوی ‘ دیلوبندی اور سنی شیعہ فسادات کی سازشیں ہور ہی تھیں لیکن اب ملک دشمن عناصر اس قدر دلیر ہوچکے ہیں کہ انہوں نے دو قدم آگے بڑھ کر مسلم عیسائی فسادات کرنے کی بھی کوششیں شروع کر دیں ہیں۔
سانحہ گوجرہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت فرقہ وارانہ فسادات کا ماحول ترتیب دیا گیا۔پاکستان گزشتہ ایک عرصے سے سیاسی رہنمائوں اور علماء کرام کی شہادتوں کے حوالے سے خاصی شہرت حاصل کرچکا ہے۔ بے نظیر بھٹو جیسی عالمی لیڈر کو دن دیہاڑے لیاقت باغ راولپنڈی میں شہید کیا گیا ان کے قاتلوں کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ مولانا اعظم طارق کو وفاقی دارالحکومت کی مصروف ترین شاہراہ پر شہید کیا گیاان کے قاتلوں کا بھی ابھی تک کچھ پتا نہ چل سکا۔ جس ملک کی دو دفعہ وزیراعظم رہنے والی عالمی رہنما بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا وہاں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرائے کو شہید کرنے والوں کے چہروں سے نقاب کون اتارے گا۔
ملک دشمن عناصر کی اب یہ کوشش ہوگی کہ علامہ علی شیر حیدری کی شہادت کی ذمہ داری مخالف فرقے پر ڈال کر فرقہ وارانہ فسادات کرائے جائیں ۔ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ شیعہ ‘سنی ‘ دیوبندی ‘ بریلوی اور تمام اہل وطن اس بات سے آگاہ ہیں کہ علماء کرام اور سیاسی قیاد ت کی شہادتوں کے پیچھے وہ طاقتیں ملوث ہیں جو اس ملک کا استحکام نہیں چاہتی۔
عوام اب یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ جس ملک میں جید علماء کرام ‘ نامور سیاستدان کو کوئی تحفظ حاصل نہیں وہاں عام عوام کو حکومت کس طرح تحفظ فراہم کرے گی۔
افغانستان سے طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان دشمن طاقتوں نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا شروع کر رکھا ہے۔ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد ہو یا بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را” سب پاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں شورش ہو ‘ گوجرہ میں مسلم عیسائی فسادات ہوں یا علماء کرام کو شہید کرنے کا سلسلہ ہو ان تمام عوامل کے پیچھے پاکستان اور اسلام دشمن طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ان سازشوں کا ادراک کرتے ہوئے علماء کرام کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر ملک کو فرقہ واریت اور عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کو ناکام بنائے۔
ہم سمجھتے ہیں ہیں کہ علامہ علی شیر حیدری کی شہادت سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کو پر کرنے میں ایک عرصہ لگے گا یقینا علامہ علی شیر حیدری جیسے جید علماء کرام صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ ہم رب کائنات سے دعاگو ہیں کہ علامہ علی شیر حیدری کے پسماندگان اور ان کے چاہنے والوں کو صبر جمیل اور ان کی شہادت کو قبول فرمائے۔ آمین

بشکریہ اوصاف
 
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


اور آپ جیسی نیک و پاکیزہ روحیں اس دنیا میں‌آتی رہیں؟؟؟؟


محترمہ بہن گستاخی معاف!
میرا کبھی بھی تعلق مولا نا کے مکتبہ فکر سے نہیں‌رہا لیکن میں‌انہیں‌مسلمان سمجھتا ہوں لیکن آپ نے ہزاروں کی گنتی جو گنی ہے
باجی آپ جذباتی ہوگئی ہیں۔
الحمد للہ ہم اتنے برے نہیں‌ہیں۔
یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
بے شک ہم میں‌فرقہ واریت ہے اور اس کی بنیاد پر لڑائیاں ہوجاتی ہیں‌لیکن امت مجموعی طور پر اس رویے کو ناپسند کرتی ہے اور اس فعل کی حوصلہ شکنی کرتی ہے الحمد للہ یہ تھوڑے سے مسائل بھی اب لوگ سمجھ چکے ہیں‌کہ حقیقت میں‌یہ قتل و غارت مسلمان نہیں کرتے۔
اس خداداد ملک پاکستان پر بسنے والی قوم اس وقت بہت خیر لیے ہوئے اور باصلاحیت ہے جس دن انہوں‌اپنے رب کی طرف سفر کو تیز کرلیا تو اللہ بھی ان کے لیے ساری ارض کو مسخر کردے گا۔ ان شاء اللہ
محبت پھیلائیں
تو
سب آپکے ہیں

احباب محفل اور خصوصا محترم ثمینہ صاحبہ
اللہ اگر اس بندے کو معاف کرکے جنت دیں‌‌تو ساری دنیا اسے سزا دلوا نہیں سکتی اور اگر اس کی کسی چھوٹی سی غلطی کے بدلے بھی اللہ نے سزا دینی ہو تو اسے کوئی مائی کا لال چھڑا نہیں‌سکتا

میرے بھیا جی !

گستاخی کہاں کی آپ نے ! اب جن حالات میں ہم رہ رہے ہیں وہاں سوچ ایسی تمام حدوں کو پار کر چکی ہے جہاں گستاخی جیسا چھوٹا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

رہی بات مولانا یا ان کے سابقہ ساتھیوں کی ! تو میرے بھیا یہ شعلہ بیاں مقرر کی تقریر کا موضوع کیا ہوتا تھا ؟ اور ان کے ساتھ چلنے والوں کے ہاتھوں میں مسلمانوں کے پھولوں کے ہار نہیں کلاشنکوف ہوتی تھی۔ بم دھماکوں سے لیکر اغوا کی وارداتوں اور بعد میں ملنے والی مسخ لاشوں کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا۔

مولانا کی کوئی بھی تقریر اٹھا کر سن لیجیئے ، اس میں صرف حسد و بغض ، بے چینی اور بدزبانی کے سوا کچھ نہیں ملے گا خواہ وہ اعظم طارق ہوں، علی شیر حیدری ہوں، یا بابائے فساد حق نواز جھنگوی ہوں۔ اس کی تقاریر میں نفرت کے شعلے تھے اور کچھ نہیں تھا۔

باقی اگر آپ اس بات پر اب تک مصر ہیں کہ مولانا نے دین کی خدمت کی ہے تو بھئی میں کیا کہہ سکتی ہوں۔ ویسے ایک بات عرض کردوں کہ اعلی فوجی قیادت کے پاس ایسے تمام عناصر کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے جو معہ دستاویزی ثبوت کے ساتھ ہوتا ہے۔

مغل بھائی میری بات کو یقیننا سمجھ گئے ہونگے
 

dxbgraphics

محفلین
میرے بھیا جی !

گستاخی کہاں کی آپ نے ! اب جن حالات میں ہم رہ رہے ہیں وہاں سوچ ایسی تمام حدوں کو پار کر چکی ہے جہاں گستاخی جیسا چھوٹا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

رہی بات مولانا یا ان کے سابقہ ساتھیوں کی ! تو میرے بھیا یہ شعلہ بیاں مقرر کی تقریر کا موضوع کیا ہوتا تھا ؟ اور ان کے ساتھ چلنے والوں کے ہاتھوں میں مسلمانوں کے پھولوں کے ہار نہیں کلاشنکوف ہوتی تھی۔ بم دھماکوں سے لیکر اغوا کی وارداتوں اور بعد میں ملنے والی مسخ لاشوں کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا۔

مولانا کی کوئی بھی تقریر اٹھا کر سن لیجیئے ، اس میں صرف حسد و بغض ، بے چینی اور بدزبانی کے سوا کچھ نہیں ملے گا خواہ وہ اعظم طارق ہوں، علی شیر حیدری ہوں، یا بابائے فساد حق نواز جھنگوی ہوں۔ اس کی تقاریر میں نفرت کے شعلے تھے اور کچھ نہیں تھا۔

باقی اگر آپ اس بات پر اب تک مصر ہیں کہ مولانا نے دین کی خدمت کی ہے تو بھئی میں کیا کہہ سکتی ہوں۔ ویسے ایک بات عرض کردوں کہ اعلی فوجی قیادت کے پاس ایسے تمام عناصر کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے جو معہ دستاویزی ثبوت کے ساتھ ہوتا ہے۔

مغل بھائی میری بات کو یقیننا سمجھ گئے ہونگے

ایک جملہ اضافہ کر لیں

باقی تسی تے سمجھ ہی گئے او :laughing:
 

طالوت

محفلین
اللہ مرحوم کے معا ملات آسان فرمائے ۔ سبائیوں اور مجوسیوں کے خلاف ان افراد کی کوشش قابل قدر ہیں مگر پرتشدد رویہ قابل مذمت ہے ۔ بہرحال ان کے بارے میں ایک بات تو میں جانتا ہوں کہ یہ منافقوں کا ٹولہ نہ تھا ۔
وسلام
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top