ڈاکٹر عامر لیاقت حسین

پاکستانی

محفلین
aamerliyaqtmm7.gif


aamerliyaqt2pg1.gif


ڈاکٹر عامر کا مطلوبہ کالم "لاوڈ سپیکر"
 
عامر لیاقت حسین پارٹی سے خارج

عامر لیاقت حسین پارٹی سے خارج​
متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے سابق وزیر مملکت عامر لیاقت حسین کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عامر لیاقت حسین ’ایم کیو ایم دشمن طاقتوں کے ہاتھوں بک چکےہیں اور ایم کیو ایم کی پالیسی کے خلاف ایسی باتیں کر رہے ہیں جن سے مذہبی منافرت پھل رہی ہے۔‘
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ماضی میں ڈاکٹر حسین کو بار بار تنبیہ کی گئی لیکن وہ اپنے ٹی وی پروگرام میں مذہبی منافرت پھلانے سے باز نہیں آئے جس کی بنیاد پر انہیں ڈیڑھ سال قبل ہی تنظیمی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا تھا ۔

ایک اعلامیے میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ عامر لیاقت حسین نے ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے شہرت پائی اور پارٹی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی اور پھر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور بنے۔ اس کے باوجود وہ مسلسل ایم کیو ایم کے نظریے کے خلاف باتیں کرتے رہے ہیں اور مذہبی پروگراموں کی میزبانی کے دوران ایسی باتیں کرتے رہے جن سے ملک میں مذہبی روادراری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے بجائے مذہبی منافرت پھیلنے اور مختلف فرقوں میں تصادم ہونے کا خدشہ ہے، جو ایم کیو ایم کی پالیسی کے سراسر خلاف ہے۔
عامر لیاقت حسین نے سن دو ہزار دو کے انتخابات میں متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر کراچی کے حلقے ایم اے دو سو انچاس پر کامیابی حاصل کی تھی۔
انہوں نے اسپین کی یونیورسٹی سے اسلامک اسٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی، جسے مخالف جماعتوں نے جعلی قرار دیا تھا۔
پاکستان کے ٹی وی چینل جیو نیٹ ورک پر عامر آن لائن پروگرام کی میزبانی کرکے انہوں نے مقبولیت حاصل کی۔
مذہبی امور کے وزیر مملکت سمیت وہ محکمہ خزانہ، اطلاعات و نشریات اور ترقی و منصوبہ بندی کے محکموں کی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔
سابق صدر پرویز مشرف بھی عامر لیاقت کے پرستاروں میں شامل تھے۔
عالم آن لائن کے ایک پروگرام میں انہوں نے متنازعہ لکھاری سلمان رشدی کو گستاخ رسول قرار دیکر ان کی تباہی کے لیے دعا مانگی تھی۔ جس کے فوراً بعد متحدہ قومی موومنٹ نے ان سے استعفیٰ لے لیا تھا اور وہ وزارت اور اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہوگئے تھے۔
عامر لیاقت کے والد لیاقت حسین ایم کیو ایم کے بنیادی اراکین میں سے ہیں اور وہ متحدہ کی سماجی تنظیم خذمت خلق فاؤنڈیشن کی نگرانی کرتے رہے ہیں۔
ان دنوں عامر لیاقت حسین دبئی میں ہیں، جس وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

BBC بے بیز کارپوریشن
 

وجی

لائبریرین
یہ عجیب خبر دی آپ نے کہ انہوں نے اسلامک اسٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کی ہے لیکن میں نے تو یہی سنا تھا کہ جناب ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہے اور اس کی ڈگری انہوں نے آن لائن حاصل کی ہے
 

کاشف رفیق

محفلین
انہوں نے گریجویشن، ماسٹر اور ڈاکٹریٹ تینوں ہی ڈگریاں آن لائن حاصل کی تھیں۔ اس بارے میں‌ روزنامہ امت میں بھی رپورٹ شائع ہوچکی ہے۔
 

امکانات

محفلین
ڈاکٹر عامر لیاقت کی شخصیت سے متعلق جتنی خوبیاں ہیں اتتی خامیاں بھی ہیں ایک پریس کانفرس میں ملاقات ہوئی تھی ہم نے کافی سخت سوالات کیےتھے جوابات تسلی بخش تھے جو بھی ہیں ایک بات طہ ہے کہ آدمی قابل ہے فنکارارنہ صلاحیتوں نے انکی شخصیت پر منفی اثر ڈالا
 

مغزل

محفلین
یہ اچھا ہو کہ گند نے انہیں خود ہی اپنے آپ سے الگ کردیا۔”
وگرنہ میں محسوس کررہا تھا کہ عامر لیاقت حسین میں مذہبی
رواداری پروان چڑھ رہی تھی۔ جو بہتری کی نشانیوں میں سے ہے
خیر ۔۔۔۔۔ مالک و مولیٰ ہم سب کو صراطِ مستقیم کی راہ اور توفیق
عطا فرمائے آمین۔
 
یہ اچھا ہو کہ گند نے انہیں خود ہی اپنے آپ سے الگ کردیا۔”
وگرنہ میں محسوس کررہا تھا کہ عامر لیاقت حسین میں مذہبی
رواداری پروان چڑھ رہی تھی۔ جو بہتری کی نشانیوں میں سے ہے
خیر ۔۔۔۔۔ مالک و مولیٰ ہم سب کو صراطِ مستقیم کی راہ اور توفیق
عطا فرمائے آمین۔

اب سے کچھ دنوں پہلے تک عامر لیاقت حسین کے بارے میں میرے بھی یہی خیالات تھے لیکن عامر لیاقت حسین نے ایک نجی محفل میں جسطرح صحابہ کرام کے بارے میں آداب واخلاق سے گری ہوئی انتہائی گھٹیا زبان استعمال کی ۔اس محفل میں جس طرح حضرت ابو بکر،حضرت عمر، حضرت ابو موسیٰ اشعری، حضرت ابو سفیان اور حضرت معاویہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں اس شخص نے گستاخیاں کی ہیں‌ اس سے مجھے یقین ہو گیا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی مذہبی رواداری محض ایک ڈھکوسلا ہے بباطن یہ شخص منافقت کا عظیم شہکار ہے۔
 

امکانات

محفلین
اب سے کچھ دنوں پہلے تک عامر لیاقت حسین کے بارے میں میرے بھی یہی خیالات تھے لیکن عامر لیاقت حسین نے ایک نجی محفل میں جسطرح صحابہ کرام کے بارے میں آداب واخلاق سے گری ہوئی انتہائی گھٹیا زبان استعمال کی ۔اس محفل میں جس طرح حضرت ابو بکر،حضرت عمر، حضرت ابو موسیٰ اشعری، حضرت ابو سفیان اور حضرت معاویہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں اس شخص نے گستاخیاں کی ہیں‌ اس سے مجھے یقین ہو گیا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی مذہبی رواداری محض ایک ڈھکوسلا ہے بباطن یہ شخص منافقت کا عظیم شہکار ہے۔

ابن حسن مجھے کئی لوگوں نے انکی ان باتوں کے بارے میں بتا یا ہے ایسے لوگ خفیہ مقاصد کے لیے پہلے نیک نامی پیدا کر تے ہیں پھر ان سے عقیدت پیدا ہو جاتی اور عقیدت ان کے سارے عیب چھپا دیتی ہے جب کوئی شخص اتھارٹی بن جائے تو اس کی اتھارٹی کو چیلنچ نہیں کیا جا سکتا حدودآرڈینس کے خلاف ذار سوچیے کے عنوان سے مہم موصوف نے شروع کی تھی جس کا نتیجہ پارلمینٹ سے قانوں کی منسوخی کی صورت میں نکلا عامر لیاقت ایک صحافی تھے انہیں مذہبی اسکالر بننے کی ضرورت کیوں پیش آئی ان کا غامدی سے اختلاف رائے شخصیات کا ٹکراو کے سواء کچھ نہیں آصل میں عامر لیاقت کے مقاصد مین غامدی کی شخصیت رکاوٹ ہے اوریہ دونو ں اسلام کا چہرا مسخ کر کے اسے جدید بنانے پر تلے ہوئے ہیں علماء نے اس جانب توجہ نہیں دی جو خلاء تھا اسے ان دونوں نے پر کر ڈالا
 
ٹھیک کہا آپ نے ہان لیکن دونوں میں‌(غامدی اور عامر( میں ایک فرق ہے کہ ایک کی شخصیت کو کوزے بھر علم نے اور دوسری کی شخصیت کو بحرِ لفاظی نے ڈھانپ رکھا ہے ۔
نہوں نے گریجویشن، ماسٹر اور ڈاکٹریٹ تینوں ہی ڈگریاں آن لائن حاصل کی تھیں۔ اس بارے میں‌ روزنامہ امت میں بھی رپورٹ شائع ہوچکی ہے۔
یہ رپورٹس آپ یہاں سے ڈاونلوڈ کر سکتے ہیں
http://www.4shared.com/file/62473381/8696aff4/Amir.html?dirPwdVerified=95c5b7f1
 
ابن حسن مجھے کئی لوگوں نے انکی ان باتوں کے بارے میں بتا یا ہے
صحابہ کرام کے بارے میں اس کے یہ غلیظ خیالات پہلے Youtubeپر دستیاب تھے پھر وہاں سے ہٹا لیے گئے تاہم اب بھی باآسانی نیٹ پر سرچنگ سے مل سکتے ہیں میرے پاس لنک موجود ہیں تاہم میں اس غلاظت کے انتشار میں فریق بننا نہیں چاہتا ہوں۔
 

ایم اے راجا

محفلین
میں تو بہت پہلے ہی اسکی فنکارانہ شخصیت سے متنفر اور مشکوک تھا، اے اللہ تو اپنے دین کی حفاظت فرما کہ ہم میں اب وہ دم ہی نہیں رہا۔
 

خرم

محفلین
راجا جی ایک شخص سے دین کو خطرہ کیوں کر لاحق ہوگیا بھلا؟ عامر لیاقت جیسے بھی کئی ہیں اور اللہ کے بندے بھی کئی۔ بات تو صرف اتنی ہے کہ آپ کس کی تلاش کرتے ہیں اور کس کو اپنا پیشوا بناتے ہیں اور یہ فیصلہ آپکی اپنی ذمہ داری ہے۔
 

امکانات

محفلین

ابو کاشان

محفلین
لفظوں کی جادوگری کا گُر جانتا ہے۔ مجھے بھی گڑبڑ گھوٹالا ہی لگتا ہے۔ پل میں تولہ پل میں ماشہ۔ کبھی ایک فرقہ کی وکالت کبھی دوسرے کی طرف جھکاؤ۔ علمی قابلیت پر کوئی شبہ نہیں بہت قابل ہے مگر کیا کریں حضرالموت والا حسن بن صباح بھی تو اپنے علم میں طاق تھا۔ اسی طرح سادہ لوح لوگوں کو گمراہ کرنا ایسوں کا شیوا ہے۔
واللہ عالم بالصواب
 
Top