ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا میں دس سال کی کمی

News6-copy2-580x310.jpg

http://www.saach.tv/2014/03/15/news6-311/
 
معمولی مہرہ ہے ۔ پاکستان کے اندر گھس کر کاروائی کرنے پر فوج کے تمام جرنیلز اور کور کمانڈرز کو برطرف کرکے کورٹ مارشل چلانا چاہیے
زرداری اور اس وقت کے وزیر اعظم پر غداری کا مقدمہ چلانا چاہیے
ائی ایس ائی کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلانا چاہیے
 

x boy

محفلین
معمولی مہرہ ہے ۔ پاکستان کے اندر گھس کر کاروائی کرنے پر فوج کے تمام جرنیلز اور کور کمانڈرز کو برطرف کرکے کورٹ مارشل چلانا چاہیے
زرداری اور اس وقت کے وزیر اعظم پر غداری کا مقدمہ چلانا چاہیے
ائی ایس ائی کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلانا چاہیے
بالکل صحیح
میمو گیٹ کا کچھ بنا ہی نہیں یہ بھی تو زرداری کا کام تھا
 

وجی

لائبریرین
میں تو سمجھا تھا کہ اس دفعہ اسکو باہر آتے ہی مار دیا جائے گا
اس طرح حکومت پر کوئی سوال نہیں اٹھے گا ۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا - اور امریکی موقف


يہ ذکر کرنا نہايت ضروری ہےکہ امریکی حکومت پاکستان کے عدالتی نظام کا بہت احترام کرتی ہے۔ تاہم مبينہ غداری کے لئے ڈاکٹر شکيل آفریدی کو مجرم کے طور پر سزا دينے کے اس پاکستانی فیصلے کے بارے ميں ہم تحفظات رکھتے ہيں کيونکہ ہم ان الزامات کے لئے کوئی بھی بنیاد نہيں دیکھتے۔ امریکی حکومت اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ جو کچھ ڈاکٹر شکيل آفریدی نے کیا وہ غداری سے بہت دور ہے۔ ڈاکٹر شکيل آفریدی کو پاکستان پر نظر رکھنے اور جاسوسی کے لئے کبھی بھی نہیں کہا گیا تھا۔ اس نے صرف القاعدہ کے دہشت گرد گروہ کے رہنما کو تلاش کرنے میں مدد کی تھی جس نے پاکستان اور امریکہ کو خطرے ميں ڈال ديا تھا۔

ہم يہ سمجھتے ہيں کہ ڈاکٹر آفريدی کے اقدامات کيوجہ سے ممکنہ طور پر پاکستان اور دنیا بھر ميں کئی معصوم زندگیوں کو بچانے ميں مدد ملی ہے جودوسری صورت میں القاعدہ يا اسکے اکسائے ہوئے شکار دہشت گرد سرگرمیوں کا شکار ہوسکتے ہيں۔

مزید برآں، ڈاکٹر شکيل آفریدی کا فعل بہادری اور حب الوطنی کی غمازی کرتا ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد کو تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہوا،اور وہ شخص جس کے ہاتھ بہت سے معصوم پاکستانیوں اور دنیا بھر کے دیگر معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے تھے، وہ اپنے انجام کو پہنچا۔

يہ نوٹ کرنا بھی نہايت ضروری ہے کہ ڈاکٹر آفريدی کا فعل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے کئی سال پرانی منظور شدہ قانونی قراردادوں کے عين مطابق تھا۔ ہم اتنی آسانی سے کیوں بھول جاتے ہیں کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن نے جولائی 2007 ء ميں پاکستان کی حکومت کے خلاف ایک عام جنگ کا اعلان کيا تھا۔ اس کے علاوہ، القاعدہ اور اس سے منسلک تنظیموں نے پاکستان میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں معصوم لوگوں کو ہلاک کیا ہے۔

آخر میں، دنیا کے سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی حکومت کی مدد کرنے کے لئے ڈاکٹر شکيل آفریدی کے اقدامات نے نہ صرف انتہا پسندوں کے خلاف پاکستان کی اپنی جاری کوششوں میں حمایت کی ہے بلکہ دنیا کو ایک زیادہ محفوظ جگہ بنانے میں بھی ایک زبردست اور اہم کردار ادا کیا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top