چوکنڈی مقابر : آئیں آپ کو ایک تباہ ہوتے ورثے کی سیر کرواؤں

میرا ذاتی خیال ہے کہ یہ پتھر نہیں تراشے گئے بلکہ یہ مٹی سے بنا کر اور بھٹے میں پکائے گئے ڈیزائن ہیں۔ ان پتھروں کو کافی قریب سے دیکھیں تو یہی اندازہ ہوتا ہے۔ تاہم یہ محض ان تصاویر کو دیکھ کر اندازہ لگایا ہے :)
نہیں قیصرانی بھائی
حقیقتاََ یہ پیلا سمندری پتھر ہے ۔

قبرستان کے اندر ہی موجود اس نقش کاری کے خالق کی دکان کے باہر پڑے کئی ادھورے تراشے پتھروں کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ کس قدر محنت طلب کام تھا یہ، میں دراصل اس زاویے سے فوٹو نہیں لے سکا لیکن پھر بھی نیچے کی تصاویر میں موجود پڑے ہوئے تراشیدہ اور غیر تراشیدہ پتھروں کو دیکھ کر آپ کو اندازہ ہو جائے گا۔

اس نقش کاری میں مٹی کی طرح گولائی اس لیے نظر آ رہی ہے کہ صدیوں سے یہاں ایستادہ ہیں اور ہوا اور پانی سے رگڑ رگڑ کر تو آپ کو پتہ ہے پتھر وں کی باریکیاں اورکنارے ختم ہو جاتے ہیں اور گولائیاں رہ جاتی ہیں۔

chaukundi_tombs_0012_by_amjad_miandad-d3un2ag.jpg


اس پتھر کو دیکھیں ابھی صرف پلر کی شکل دی گئی ہے تراشنا شروع نہیں کیا گیا۔

chaukundi_tombs_0012_by_amjad_miandad-d3un682.jpg
 

x boy

محفلین
مجھے ایک بات کوئی بتادے ،
کراچی میں میں نے ایک بات سنی ہے "چائنا کٹنک" یہ کیا ہوتا ہے اس کا تعلق لینڈ مافیا سے ہے
 
مجھے ایک بات کوئی بتادے ،
کراچی میں میں نے ایک بات سنی ہے "چائنا کٹنک" یہ کیا ہوتا ہے اس کا تعلق لینڈ مافیا سے ہے
چائینا کٹنگ شاید ایسی پلاٹنگ اور الاٹمنٹ کو کہا جاتا ہے جو اراضی قبضہ شدہ ہو یا موجود ہی نہ ہو اور پیدا کی گئی ہو، مثلاََ ۔ کسی ادارے کی ملکیت وسیع زمین جو کے کسی اور مقصد کے لیے رکھی گئی لیکن اس پر بااثر افراد قبضہ کر کے پلاٹنگ کر دیں اور پلاٹ بیچ دیں۔
یا پارکس وغیرہ کی زمینوں پہ قبضہ کر کے الاٹمنٹ کر دی جائے، اسی طرح سمندری حدود میں ملبہ ڈال کر بھرائی کی جائے اور نئی بننے والی زمین کو بیچ دیا جائے یہ چائینا کٹنگ ہے۔ اور اس لفظ کے موجد خالصتاََ اپنے ہر دلعزیز "الطاف حسین" بھائی ہیں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
ادھر یہاں گجرات (پنجاب) میں 'شاہ جہانگیر' کے مقام پر (جہاں ہر سال ایک میلہ بھی لگتاہے) ایک گورا قبرستان موجودتھا ۔ 'تھا' اس لئے کیونکہ اب اس کے آثار تقریباً مٹ چکے ہیں۔ لیکن مجھے یادہے کہ بچپن میں جب ہم میلہ دیکھنے جاتے تھے تو میں نے وہاں انہی چوکنڈی قبور سے مشابہ سطح زمین سے کافی اوپر بنائی ہوئی انگریزوں کی قبریں دیکھی تھیں لیکن وہ اوپر دی ہوئی قبور کی طرح دیدہ زیب ، خوبصورت نقوش سے مزیّن اور محنت سے بنائے گئے فن کے دلفریب نمونوں کا مرقع نہیں تھیں، البتہ یہ بھی پختہ اور ماہر کلاکاروں کی محنت کا نتیجہ اور اعلی پتھر سے بنائی گئی معلوم ہوتی تھیں۔ اور ان کے کتبوں پر انگریزوں کے نام بھی پڑھے جا سکتے تھے۔ ان قبور کا سلسلہ سکھوں اور انگریزوں کی لڑائیوں میں مرنے والے انگریزوں سے جوڑا جاتا ہے۔
امجد میانداد جی بے حد شکریہ ، آپ ہمیں نئے نئے موضوعات پر تصاویر سے نوازتے رہتے ہیں، جزاک اللہ!
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
ریٹنگ دیتے اتنی دیر ہو جاتی ہے میں نے تو جلدی جلدی تصوریں دیکھ لیں
بہت عمدہ اور مشکل کام ہے۔۔کیسے کاریگر لوگ تھے ہاتھ سے اتنی مشکل ڈیزائننگ بنا لیتے تھے
 
ادھر یہاں گجرات (پنجاب) میں 'شاہ جہانگیر' کے مقام پر (جہاں ہر سال ایک میلہ بھی لگتاہے) ایک گورا قبرستان موجودتھا ۔ 'تھا' اس لئے کیونکہ اب اس کے آثار تقریباً مٹ چکے ہیں۔ لیکن مجھے یادہے کہ بچپن میں جب ہم میلہ دیکھنے جاتے تھے تو میں نے وہاں انہی چوکنڈی قبور سے مشابہ سطح زمین سے کافی اوپر بنائی ہوئی انگریزوں کی قبریں دیکھی تھیں لیکن وہ اوپر دی ہوئی قبور کی طرح دیدہ زیب ، خوبصورت نقوش سے مزیّن اور محنت سے بنائے گئے فن کے دلفریب نمونوں کا مرقع نہیں تھیں، البتہ یہ بھی پختہ اور ماہر کلاکاروں کی محنت کا نتیجہ اور اعلی پتھر سے بنائی گئی معلوم ہوتی تھیں۔ اور ان کے کتبوں پر انگریزوں کے نام بھی پڑھے جا سکتے تھے۔ ان قبور کا سلسلہ سکھوں اور انگریزوں کی لڑائیوں میں مرنے والے انگریزوں سے جوڑا جاتا ہے۔
امجد میانداد جی بے حد شکریہ ، آپ ہمیں نئے نئے موضوعات پر تصاویر سے نوازتے رہتے ہیں، جزاک اللہ!
ایسی ہی ایک سمیٹری میرے شہر ہری پور میں بھی ہے۔
 
چلیں پھر لے کر ہی چلے جائیں گے! یعنی لگتا ہے کہ برات لانے کی خواہش لے کر قبر میں اترنا پڑے گا!!! :D
ارے بھائی مغالطے میں ہو ۔۔
دلہا کے ہاں سے بارات جاتی ہے اور دلہن کے ہاں آتی ہے۔
دلہن کے ہاں سے ڈولی جاتی ہے اور دلہا کے ہاں آتی ہے۔
 
ارے بھائی مغالطے میں ہو ۔۔
دلہا کے ہاں سے بارات جاتی ہے اور دلہن کے ہاں آتی ہے۔
دلہن کے ہاں سے ڈولی جاتی ہے اور دلہا کے ہاں آتی ہے۔
ہم بھی تو یہی کہہ رہے ہیں۔ اب دلہن تو بننے سے رہے۔ یعنی برات لا نہیں سکتے!
 
Top