چند حسینوں کے خطوط ، چند تصویرِ بُتاں ( تبصرہ جات )

اب تو دو گھنٹوں سے بھی زیادہ وقت گزر چکا ہے۔ اب تو بتا دیں۔

شمشاد بھائی، ہم نے اس خفیہ دھاگے کا خفیہ راز بتا دیا ان کو۔ اور اب تو نیلم بٹیا رانی اس خفیہ دھاگے تک رسائی بھی حاصل کر چکی ہیں۔ آپ ان کو کسی قسم کا لالچ دے کر کچھ جاننے کی کوشش مت کیجئے گا۔ :)
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
کوئی کامنٹ نظر نہیں آ رہے۔ یہاں پابندی تو نہیں؟ خیر پابندی ہے تو ڈیلیٹ کر دیجے گا۔

کہانی اچھی ہے۔ مزاح بھی لطیف اور ابتذال سے پاک ہے۔ اگر زبان و بیان کی غلطیاں دور کر دی جائیں، تو رائج عصری مزاح سے کسی طور کم نہیں۔

میری درخواست ہے کہ اس کہانی کو مکمل کر لیا جائے۔ اسے پڑھ کر اپنے ایک دو شعر یاد آ رہے ہیں:

نگار خانہءِ وہم و گمان کا ہر پیکر​
غزال چشم و گل اندام و سرو قامت ہے​
اور یہ مطلع:​
سینہ ءِ پر ہوس اس طرح ستاتا کیوں ہے​
جو حسیں بھی نظر آئے مجھے بھاتا کیوں ہے​
 
بہت خوب ظفری بھائی
اب اس کہانی کو مکمل بھی کر دیجیے:)
602 دنوں سے یعنی کہ ایک سال،سات ماہ اور اکیس دنوں سے آپ نے اس دھاگے پر کوئی توجہ نہیں دی ہے
 

ظفری

لائبریرین
کوئی کامنٹ نظر نہیں آ رہے۔ یہاں پابندی تو نہیں؟ خیر پابندی ہے تو ڈیلیٹ کر دیجے گا۔

کہانی اچھی ہے۔ مزاح بھی لطیف اور ابتذال سے پاک ہے۔ اگر زبان و بیان کی غلطیاں دور کر دی جائیں، تو رائج عصری مزاح سے کسی طور کم نہیں۔

میری درخواست ہے کہ اس کہانی کو مکمل کر لیا جائے۔ اسے پڑھ کر اپنے ایک دو شعر یاد آ رہے ہیں:

نگار خانہءِ وہم و گمان کا ہر پیکر​
غزال چشم و گل اندام و سرو قامت ہے​
اور یہ مطلع:​
سینہ ءِ پر ہوس اس طرح ستاتا کیوں ہے​
جو حسیں بھی نظر آئے مجھے بھاتا کیوں ہے​
شکریہ کاشف عمران بھائی کہ آپ اس دھاگے پر تشریف اوررائے بھی دی ۔ اشعار موقع کی مناسبت کے عین مطابق ہیں ۔ سرخ رنگ میں مقید آپ کا تبصرہ میرے لیئے صدارتی تمغہ حسنِ کارکردگی سے کم نہیں ہے ۔ :)
 

ظفری

لائبریرین
بہت خوب ظفری بھائی
اب اس کہانی کو مکمل بھی کر دیجیے:)
602 دنوں سے یعنی کہ ایک سال،سات ماہ اور اکیس دنوں سے آپ نے اس دھاگے پر کوئی توجہ نہیں دی ہے
شکریہ محسن وقار علی بھائی ۔۔۔۔ بس تھوڑا سا توقف چاہیئے تھا جو مل گیا ہے ۔ اگر آپ دوستوں کی اسی طرح پذیرائی ملتی رہی تو جلد ہی نئی قسط منظرِ عام پر آجائے گی ۔
 
کاشف عمران اور محسن وقار علی ، آپ دونوں احباب کا شکریہ بجا لاتا ہوں ۔ یہ دھاگہ تبصرے کے لیئے مختص ہے ۔ آپ بلاجھک یہاں اس تحریر سے متعلق اپنے تبصرے پوسٹ کرسکتے ہیں ۔
اچھا تو اس لیے وہاں کوئی تبصرہ نہیں تھا:thinking:
آپ نے تبصرہ جاتی دھاگے کو یہاں چھپا رکھا تھا:sneaky:
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی کامنٹ نظر نہیں آ رہے۔ یہاں پابندی تو نہیں؟ خیر پابندی ہے تو ڈیلیٹ کر دیجے گا۔

کہانی اچھی ہے۔ مزاح بھی لطیف اور ابتذال سے پاک ہے۔ اگر زبان و بیان کی غلطیاں دور کر دی جائیں، تو رائج عصری مزاح سے کسی طور کم نہیں۔

میری درخواست ہے کہ اس کہانی کو مکمل کر لیا جائے۔ اسے پڑھ کر اپنے ایک دو شعر یاد آ رہے ہیں:

نگار خانہءِ وہم و گمان کا ہر پیکر​
غزال چشم و گل اندام و سرو قامت ہے​
اور یہ مطلع:​
سینہ ءِ پر ہوس اس طرح ستاتا کیوں ہے​
جو حسیں بھی نظر آئے مجھے بھاتا کیوں ہے​
کاشف بھائی وہاں آپ کو کمنٹ اس لیے نظر نہیں آئے کہ تبصرے اور تجاویز کا دھاگا ہی الگ ہے۔
 
Top