چلتے ہو تو چین کو چلیے

یاز

محفلین
بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلاب
کہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے
cc12.jpg
 
پھر رات کو چائنیز سنگترے بھی کھانے کو ملے، جو شاید سنگتروں کی مائیکرو یا بونسائی بنوائی گئی تھی۔ اس بابت جنابہ مریم افتخار مزید روشنی ڈال پائیں گی کہ چینیوں نے ایسا کیوں کیا، کیسے کیا وغیرہ
cc09.jpg
کلچرل اور ایستھیٹک سگنیفیکینس ہی ہے اس کی چائنہ میں اور طریقہ غالبا گرافٹنگ والا ہی ہےجس میں سنگترے کے پودے کی ٹہنی کو بونی جڑ سے جوڑ دیا جاتا ہے اور محدود سپیس دینے کے علاوہ ایسے گروتھ ریگولیٹری ہارمونز بھی دیے جاتے ہوں گے جو اسے زیادہ بڑھنے نہ دے تاہم اس میں ساری خصوصیات سنگترے والی ہی رہیں۔
 

یاز

محفلین
اور یہ آ گئی فوربڈن سٹی کی تیان من سکوائر سائیڈ والی اینٹرنس۔
فوربڈن سٹی دراصل چینی شہنشاہوں کا شاہی محل تھا جو کہ پندرھویں صدی کے آغاز میں تعمیر کیا گیا۔ اس کے سائز کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس میں نو ہزار سے زائد کمرے ہیں، اور اس کی صرف سرسری سی سیر کے لئے کم از کم آدھا دن درکار ہوتا ہے۔
cc15.jpg
 

یاز

محفلین
اینٹر ہونے کے بعد ایسے مناظر یکے بعد دیگرے سامنے آتے ہیں، یعنی کمروں کی ہر قطار کو عبور کرنے کے بعد وسیع احاطہ اور دور کمروں کی اگلی قطار۔
cc16.jpg
 

یاز

محفلین
کووڈ اور سردی کی وجہ سے یہاں بھی نسبتاً اجاڑ ہی پڑی تھی۔ لیکن برائیڈل فوٹو شوٹس کے بہت سے مناظر دکھائی دیئے۔
cc17.jpg
 
ویسے ڈریگن فروٹ کافی پھیکا سا لگا، تاہم کھا ہی لیا کہ برادرم زیک اور دیگر کچھ احباب سے یہی سیکھا کہ کھانے پینے کے معاملے میں زیادہ xenophobic نہیں ہونا چاہئے۔ تاہم ابھی تک ایسا موقع نہیں آیا کہ فش یا ذبیحہ کے علاوہ کچھ کھانے کی مجبوری بنی ہو۔
cc11.jpg
اس کے ذائقے پہ تھوڑی روشنی ڈالیں۔
 

یاز

محفلین
چلتے چلتے دوسرے اینڈ کے قریب پہنچے تو وہاں مختلف طرح کے آرچرڈ اور باغات وغیرہ دکھائی دیئے۔
cc19.jpg
 

یاز

محفلین
رات کا کھانا ایک چینی مسلم ریسٹورنٹ پہ کھایا گیا، جو عموماً سنچوان، سنکیانگ یا ایغور لوگوں کے ہوتے ہیں۔
cc22.jpg
 

یاز

محفلین
ریسٹورنٹ کا نام روز بائی ریسٹورنٹ نما کچھ تھا۔
ہمارے لئے کافی حیرانی کی بات ایغور لوگوں کے اصل سکرپٹ کو دیکھنا تھا، جو کہ عربی،فارسی یا ابجد حروف جیسا ہی تھا۔
cc23.jpg
 

یاز

محفلین
بیجنگ سے شنگھائی جانے کے لئے ہائی سپیڈ ٹرین ایک شاندار آپشن ہے۔ لگ بھگ چار گھنٹوں میں یہ سفر طے ہو جاتا ہے۔
cc24.jpg
 

یاز

محفلین
شنگھائی کو جدید آرکیٹیکچر کا mecca کہا جا سکتا ہے۔ کسی دور میں سکائے لائنز اور بلند عمارات بشمول سکائے سکریپرز ہماری دلچسپی کا خاص موضوع تھا۔ اسی وساطت سے CTBUH کو بھی اکثر کھنگالا کرتے تھے۔
تاہم کافی کچھ (اور خصوصاً یورپ) دیکھ کے اندازہ ہوا کہ دنیا میں بلند عمارات سے بڑھ کے بھی بہت کچھ ہے دیکھنے، سمجھنے اور محسوس کرنے کو۔
cc25.jpg
 

زیک

مسافر
ریسٹورنٹ کا نام روز بائی ریسٹورنٹ نما کچھ تھا۔
ہمارے لئے کافی حیرانی کی بات ایغور لوگوں کے اصل سکرپٹ کو دیکھنا تھا، جو کہ عربی،فارسی یا ابجد حروف جیسا ہی تھا۔
cc23.jpg
اویغور کھانا کیسا لگا؟ میں نے یہاں چند بار کھایا ہے اور خوب تھا۔

اویغور زبان چین میں عربی رسم الخط میں کافی تبدیلی کے ساتھ ہی لکھی جاتی ہے۔ عموماً اس پر اعراب بھی ہوتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
شنگھائی میں ساحل کے کنارے "دی بند" یا The Bund نامی جگہ سے پانی کے پار پوڈانگ نامی ڈسٹرکٹ کی سکائے لائن رات کو خوب دکھائی دیتی ہے۔
cc26.jpg
 
Top