پھول، بہار اور گلستان پر اشعار

زیرک

محفلین
یہ شبنمی لہجہ ہے، آہستہ غزل پڑھنا
تتلی کی کہانی ہے، پھولوں کی زبانی ہے
بشیر بدر
 

زیرک

محفلین
پھول مُرجھا کر بکھر جاتے ہیں گلستان میں
خُوشبو کو دے کر اذنِ رُخصت خزاں میں
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

مہک اور تتلیوں کا نام بھونرے سے جدا کیوں ہے
کہ یہ بھی تو خزاں آنے پہ پھولوں میں نہیں رہتے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
بابو گیری کرتے ہو گئے عالی کو کئی سال
مرجھایا وہ پھول سا چہرہ، بھورے پڑ گئے بال​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
کوئی بہار کی خاطر کوئی خزاں کے لیے
بس ایک میں ہی رہا صرف گلستاں کے لیے​
 

زیرک

محفلین
دل یہ بھی چاہتا ہے، ان پھول سے لبوں کو
دستِ صبا پہ رکھ کر، شبنم کے ہار بھیجیں​
 

زیرک

محفلین
سگرٹیں، چائے، دھواں، رات گئے تک بحثیں
اور کوئی پھول سا آنچل کہیں نم ہوتا ہے​
 

زیرک

محفلین
پہلے خوشبو کے مزاجوں کو سمجھ لو محسن
پھر گلستاں میں کسی گل سے محبت کرنا
محسن نقوی
 

زیرک

محفلین
اُسی مقام پہ کل مجھ کو دیکھ کر تنہا
بہت اداس ہوئے پھول بیچنے والے
موضوع میں اگر لفظ گُل کا بھی شامل کر دیں تو زیادہ مناسب رہے گا کیونکہ شاعری میں گُل زیادہ مستعمل لفظ ہے۔ شکریہ
پھول کچھ روز میں لوٹ آئیں گے
دل دوبارہ نہیں کھِلنا،۔ افسوس
ادریس بابر​
 

زیرک

محفلین
پیار کی دو چار باتیں درد کے دو چار پھول
واعظا! انسان کو انسان کرنے کے لیے​
 

زیرک

محفلین
تجھ سے وابستہ ہر اک شخص مجھے پیارا ہے
یہ وہ کانٹے ہیں جو پھولوں کی طرح لگتے ہیں
راکب مختار​
 

زیرک

محفلین
اسی مقام پر کل مجھ کو دیکھ کر تنہا
بہت اداس ہوئے، پھول بیچنے والے
جمال احسانی​
 

زیرک

محفلین
بس ایک شخص کے ہنسنے سے کام چلتا تھا
ہمارے شہر میں پھولوں کی کوئی دکان نہ تھی​
 
Top