پولیو ویکسین ، پر ایک تحقیقاتی رپورٹ ، حقیقت کیا ہے ؟

سید ابرار

محفلین
پولیو ویکسین پر میری معلومات کچھ زیادہ نھیں ہے ، پچھلے سال تو اپنے محلہ میں ،میں نے خود اس کی حمایت میں مھم چلائی تھی ، ویسے اس رپورٹ سے پھلی بھی میں نے اس جیسی رپورٹس پڑھی تھی، لیکن اس میں زیادہ تر جذباتی باتیں تھیں اور دلائل کچھ خاص نھیں تھے ، لیکن مذکورہ رپورٹ میں تحقیقی دلائل کی روشنی میں بات کی گئی ہے ، اور انداز بھی مثبت ہے ، اس رپورٹ کو پڑھنے کے بعد واضح طور سوالیہ نشانات قائم ہوجاتے ہیں ،
یہ رپورٹ میں یھا ں اسی لئے پیش کررہا ہوں تاکہ اگر کسی نے اس سلسلہ میں کچھ تحقیق کی ہو، تو وہ اپنی تحقیق کا نچوڑ پیش کرے ، اور جتنے سوالات مضمون نگار نے قائم کئے ہیں ، ان کے جوابات بھی اگر کسی کے پاس ہوں تو اس سے آگاہ کریں ، اس لئے کہ یہ سوال واقعتا اہمیت رکھتے ہیں ، ان کو نظر انداز نھیں کیا جاسکتا ،
اور پولیو کا مسئلہ بھی کافی نازک مسئلہ ہے ، ایک طرف تو زندگی بھر کی ”معذوری اور محتاجی “ کا مسئلہ ہے اور دوسری طرف بانجھ پن اور خطرناک بیماریوں کے ”امکانا ت “ ہیں ،

polio01nq2.jpg

polio02vw4.jpg

polio03lb3.jpg

polio04jc0.jpg

polio05bl5.jpg

polio06xs2.jpg

polio07yc7.jpg

polio08sc0.jpg

polio09ft4.jpg


ماھنامہ الدعوۃ پاکستان
 

دوست

محفلین
چلو جی سارے پاکستانی ہی پھر بانجھ ہوجائیں گے اور موج ہوجائے گی۔
میرے جیسے کئی ہونگے جن کی اولاد نہیں ہوگی۔ تب میں بھی اس رپورٹ کا حامی ہوجاؤں گا۔ بس چند سال انتظار کیجیے۔ ساری پاکستانی قوم بانجھ ہونے کے قریب ہے بس۔۔۔۔۔۔
 

رضوان

محفلین
ابرار صاحب اس رپورٹ کا سچ جھوٹ تو کوئی ڈاکٹر اور محقق ہی تلاش کریگا۔ میں اتنی سی بات جانتا ہوں کہ آئندہ ہر گھسٹتے اور اپاہج بچے کو دیکھ کر مجھے الدعوہ والے اور آپ کا نام ذہن میں آجائیگا۔

جتنا روپیہ اور وقت نائیجیریا اور الدعوہ نے اس ویکسین کا کچا چٹھا کھولنے میں لگایا کاش یہ وسائل کوئی نئی دوا (کشتہ / طلاء نہیں) یا علاج دریافت کرنے میں لگاتے۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ چیچک کا خاتمہ Who نے الدعوہ کے زور پکڑنے سے پہلے کرلیا ورنہ ساری دنیا کے چہرے تو حسین ہوتے اور ہماری مسجد کے موذن کے بچے چیچک رو!!!
 

غازی عثمان

محفلین
میرے خیال میں الدعوۃ والوں کو کوسنے سے بہتر ہے کہ آپ افراد ایک کتاب بنام Who Killed Africa بمعنی افریقا کو قتل کس نے کیا ، کا مطالعہ کریں اور پاکستانی محقق ڈاکٹر عبداللہ خان کی تحقیقی رپورٹ جو امت میں شائع ہوئی تھی ضرور پڑھیں ،،، بات صرف پولیو کی نہیں بلکہ دیگر ویکسینیشن کی بھی ہے ،، اس کے مخالفین ترقی یافتہ ممالک میں بھی موجود ہیں جن میں پی ایچ ڈی ہیں ایم ڈی ہیں اور سائنسداں بھی ہیں جو ہزاروں صفحوں پر مشتمل کتابیں شائع کرچکے ہیں ، انٹرنیٹ پر کروڑوں بائٹس پر مشتمل ڈیٹا اس بارے میں موجود ہے، مطالعے کے بعد رائے قائم کریں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
انٹرنیٹ پر کروڑوں بائٹ کے حساب سے پورنوگرافی بھی موجود ہے۔ محض ڈیٹا کی کثرت اس کی افادیت کی دلیل نہیں ہوتی۔ یہ پتا نہیں کونسے محقق ہیں جن کے مقالات کو صرف روزنامہ امت میں ہی جگہ ملتی ہے۔
 

Muhammad Naeem

محفلین
انٹرنیٹ پر کروڑوں بائٹ کے حساب سے پورنوگرافی بھی موجود ہے۔ محض ڈیٹا کی کثرت اس کی افادیت کی دلیل نہیں ہوتی۔ یہ پتا نہیں کونسے محقق ہیں جن کے مقالات کو صرف روزنامہ امت میں ہی جگہ ملتی ہے۔
محترم! کوئی"ایرا غیرا نتھو خیرا" کسی بات پر رائے دے تو اور بات ہوتی ہے، متعلقہ مضمون سے تعلق رکھنے والا سپیشلسٹ کسی موضوع پر رائے دے تو اس کی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔ دونوں کو آپس میں خلط ملط نہیں کرنا چاہیئے۔
انٹرنیٹ پر پولیو ویکسین اور اس سے متعلقہ دیگر ویکسینز پر جو آراء، مضامین، تحقیقات موجود ہیں وہ اس شعبے سے متعلقہ ماہرین کی ہیں۔ جو اس میدان میں تحقیقات کر چکے ہیں۔
(پورنو گرافی کو تو آپ خوامخوہ میدان میں گھسیٹ لائے۔اس کا تو موضوع بحث سے تعلق ہی نہیں بنتا۔)
یہ صرف عالم اسلام کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دیگر غیر مسلم اقوام و ملل میں بھی اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں اگر آپ مزید دلچسپی رکھتے ہیں تو "طاقت اور مفادات کا عالمی کھیل" کتاب جسے "انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز، اسلام آباد" نے اردو میں ترجمہ کرکے شائع کیا ہے کا بہ ضرور مطالعہ فرمائیے۔ آپ پر کئی دیگر حقائق بھی کا بھی انکشاف ہوگا۔
ٌ( بدقسمتی سے مجھ سے میرے کسی دوست نے مطالعے کے لیئے یہ کتاب لی اور آج تک مجھے یہ کتاب واپس نہیں مل سکی ۔وگرنہ میں آپ کو اس کے کچھ اقتباسات یہاں "کوٹ" کردیتا)۔ کتاب اپنے موضوع پر شاندار ہے۔ اس کے مطالعہ کی کوشش کیجیئے گا آپ کواس سلسلے میں آپ کے سوالات کے جوابات مل جائیں گے۔
 

ساجد

محفلین
پولیو ویکسین سے اگر کوئی بانجھ ہوتا تو میں ضرور ہو چکا ہوتا کہ اپنے لڑکپن کی عمر سے لے کر معلمی کے دوران بھی دوران ویکسینیشن اس کے قطرے پی لیا کرتا تھا اور ادھر سعودیہ میں بھی جب اپنے بیٹے کو ویکسینیشن کے لئیے ڈسپنسری لے کر جاتا تھا تو ڈاکٹروں سے واقفیت کی بنیاد پر مذاق مذاق میں چند قطرے پی لیتا۔ لیکن میں تو بانجھ نہیں‌ہوا۔ نہ مجھے ایڈز لگی اور نہ ہی کینسر کی کوئی علامت ظاہر ہوئی۔
یہ بات درست ہے کہ کچھ بچے اس ویکسینیشن کے بعد چند گھنٹوں کے لئیے تھوڑے سست ہو جاتے ہیں لیکن وہ بھی پاکستان میں کہ جہاں عملے کی لاپرواہی سے کبھی ویکسین کو زیادہ دیر برف سے دور رکھتے ہیں یا وائل کو کافی دیر تک ہاتھ میں پکڑے رکھتے ہیں۔
افسوس تو اس بات پہ ہے کہ جو لوگ تعلیم کے نام سے بدکتے ہیں اور اول و آخر جہاد پر زور دیتے ہیں اور فلاحِ عامہ کو فضولیات کے درجہ میں رکھتے ہیں ان کے جہاد میں ایسا کوئی انتظام نہیں کہ پولیو اور چیچک جیسی مہلک بیماریوں پر ریسرچ کریں اور ان کے لئیے حفاظتی ویکسین یا دوائی بنا سکیں۔ اب میرے جیسا مسلمان تو مجبور ہے کہ " کافروں " کی ریسرچ سے مستفید ہو ۔ لیکن یہ بات بھی ان کو کھٹکتی ہے کہ یہ مسلمان ہو کر" کافروں " سے استفادہ کرے اس لئیے ان کی مخالفت بالکل منطقی ہے۔ اور شدید حیرانی اس وقت ہوتی ہے جب ان کا اپنا جہاد بھی " کافروں " کے بنائے ہوئے بموں ، میزائلوں اور سٹنگر میزائلوں سے انجام پاتا ہے۔ عجیب تضاد ہے بھئی ، انسانیت کی تباہی اور قتل کے لئیے تو آپ کو ان کی تحقیق اور " کفر " پر اعتراض نہیں لیکن جب ایک عام مسلمان کی فلاح کی بات ہو تو بات کفر و ایماں کی جنگ اور اس سے بھی آگے نہ جانے کہاں تک پہنچائی جاتی ہے۔ پھر ان کی تحقیق پر ایسے ایسے شگوفے چھوڑے جاتے ہیں کہ خدا کی پناہ۔
اگر مسلمانوں کی خیر خواہی کے دعویدار ویکسین مخالف حضرات ، واقعی مخلص ہیں تو خود ریسرچ کیوں نہیں کرتے؟ تا کہ مسلمان " کافروں " کی دست وبرد اور بانجھ پن سے محروم رہیں۔
معاف کیجئیے گا میں کچھ کا کچھ لکھ گیا اور یہ تو بھول ہی گیا کہ ان کا جہاد ہے لوگوں کی زندگیوں کا چراغ گل کرنا ، جس کام سے کسی کو زندگی ملے اس کا ان سے کیا تعلق؟؟؟
 

احمس

محفلین
اس موضوع پر میں نے کافی تحقیق کی ہے جس کو میں نے اپنی اس ویب سائٹ pakpolio.wordpress.com پہ ڈال دیا ہے اور مزید بھی ڈال رھا ہوں۔ یہ پولیو قطرے امریکہ میں این جی اوز کے احتجاج کے نتیجے مین سن 2000 میں ممنوع قرار دے دیے گئے۔
دنیا میں وکسین کی حمایت وہی ڈاکٹرز کر رہے ہیں جو ویکسین بنانے والی کمپنیوں سے کسی نہ کسی طرح مالی فائدہ لے رہے ہیں۔ پولیو ویکسیں سے مندرجہ زیل نقصانات سامنے ا رھے ہیں۔
1 Autism کی بیماری میں اضافہ ہوا۔ 1970 سے پہلے 10،000 بچوں میں 1 بچہ یس بیماری کا شکار تھا اور اج پاکیستان میں ہر 150 واں بچہ اس کا شکار ہے۔ اپ کو ہر گلی میں 1 بچھ Autism ذہنی پسماندگی کا شکار نظر ائے گا۔ Autism کی بیماری سب سے زیادہ دنیا میں امریکہ میں ہے اسی وجہ سے وہاں عوام کے احتجاج کے باعث 2000 میں ان پہ پابندی لگا دی گئی اور اب وہاں opv قطروں کی بجائے IPV انجیکشن لگایا جاتا ہے، سوچنے کی بات ہے ک 2000 کے بعد پاکیستان میں ہر تین ماہ بعد یہ کیوں پلائے جاتے ہیں۔
2 ین سے کینسر میں اضافہ ہوا
3 ایڈز کا وائرس اس کے زریعے سے دنیا میں ایا
مزید تفصیلات کے لیے میری ویب سائیٹ ملائظہ کریں،
 

احمس

محفلین
آیڈز اور HIV کا وائرس پولیو ویکسین سے انسان کے اندر داخل ہوا تفصیل کے لیے یہ کتاب مطالعہ کریں
Book Name:The River: A Journey to the Source of HIV and AIDS
Author: Edward Hooper
تفصیل کے لیے وزٹ کریں : http://pakpolio.wordpress.com
51CsKC%2Bo59L._SL500_AA300_.jpg
 

احمس

محفلین
آیڈز اور HIV کا وائرس پولیو ویکسین سے انسان کے اندر داخل ہوا تفصیل کے لیے یہ ویڈیو ملاحظہ کریں
 

arifkarim

معطل
عارف صاحب آ پ کا یہ نقطہ نظر بہت عجیب ہے۔ بات کو کیجیے نا

بات سادھی سے ہے۔ گوگل پر 9/11 سازش سے متعلق 5,5 ملین ہٹس موجود ہیں۔
holocaust conspiracy کو ۱ ملین سے زیادہ ہٹس ملیں گے۔
پولیو ایڈز پر ۲،۵ ملین سے زیادہ ہٹس۔
لیکن ہماری کتابی اسٹبلشمنٹ کو وہی قبول ہے جس سے اسکینڈل کم سے کم بنے۔ جیسے:
اگر یہ آفیشلی یہ ثابت ہوگیا کہ 9/11 سازش میں اسرائیل، پاکستان، امریکہ اور متعدد ممالک کی خفیہ ایجنسیاں شامل تھیں تو ہم کس کس کو war on terror افواہ کا ذمہ دار ٹھہراتے پھریں گے؟
اسی طرح پولیو ویکسین کو اگرایڈز یا باقی متعدد بیماریوں سے جوڑا جائےتو ڈرگز اور میڈیسن بلین ڈالر انڈسٹری کا کیا ہوگا؟
اور سب سے ضروری اگر اس بات کو سچ مان لیا جائے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کا قتل عام خود یہود امراء کے ایجنڈے کے تحت کیا جا رہا تھا تو اسرائیل کے وجود کی کیا حیثیت رہ جائے گی؟
اسی لئے ہر اس بات کو دبایا جائے گا جس کی بنا پر اسکینڈل کم سے کم بنے۔ یوں جسکی لاٹھی اسکی بھینس کو ہی صداقت اور آفیشل سچ مانا جائے گا۔
 

mfdarvesh

محفلین
میں آپ سے متفق ہوں کہ جس کی لاٹھی اسی کی بھینس ہے مگر اس دھاگہ میں یہ تو فرمائیں نا کہ کیا اس کو بچوں کو پلانا مناسب ہے یا نہیں؟
 

arifkarim

معطل
عارف کریم صاحب آپ کی پوسٹ سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ آپ اس کے حق میں ہیں یا مخالف۔

میں آپ سے متفق ہوں کہ جس کی لاٹھی اسی کی بھینس ہے مگر اس دھاگہ میں یہ تو فرمائیں نا کہ کیا اس کو بچوں کو پلانا مناسب ہے یا نہیں؟

خود تحقیق کرکے فیصلہ قائم کریں۔ پچھلے سال سوائن فلو ویکسین ڈرامے کے بعد میں عام “فلاحی“ ویکسین پروگرامز کے سخت خلاف ہوں۔ اگر یہ ایک کام اچھا کرتی ہیں تو ساتھ میں 10 نئی خرابیوں کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ یہ سچ ہے کہ ویکسینشن کے مضر اثرات ہر اک پر اثر نہیں کرتے، لیکن جن پر کرتے ہیں اگر وہ ویکسین نہ لیتے تو آج دونوں بیماریوں سے محفوظ ہوتے:
اول وہ جسکے خلاف ویکسین لی گئی
دوم وہ جو ویکسین کے مضر اثرات کے بعد وجود میں آئی۔
 
Top