پنجابی فاؤل لینگوئج!!!!

ویسے یہ اردو ہی کا فورم ہے

آپ کی پوسٹ پنجابی زمرہ میں ہونا چاہیے
ویسے آپ ایک پنجابی فورم کیوں تشکیل دے لیتے۔ پنجابی کا فروغ بھی ہوگا رونا بھی جگت بھی اور وہ بھی جس کا مزہ مادری زبان میں ہی آتا ہے
لڑی کی مناسبت سے چلیں تو بات کرنے، سننے کا لطف آتا ہے۔
باقی مفت مشوروں کا شکریہ:winking:
 
محترمہ رومانہ چوہدری صاحبہ آپ کی درج ذیل تفصیلات کو مد نظر رکھتے ھوے کیا میں پوچھ سکتا ھوں کے آپ کو میری نااتفاقی کا کتنا تجربہ ھے ؟؟ :eek:
تاریخ رکنیت:
‏اکتوبر 3, 2016
مراسلے:
76
میری محفل کی تفصیلات کا میرے پہلے مراسلے، آپ کے جواب اور پھر میرے اس مراسلے سے کیا تعلق ہے !
مہذب لہجے میں پنجابی میں بات چیت کرتے ہوئے احتجاج درج کروانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
سوال یہ تھا کہ آپ کو مہذب لہجے میں پنجابی میں بات چیت کرنے (اگر آتی ہے تو) یا سننے کا کبھی اتفاق نہیں ہوا ! آپ باآسانی ہاں یا نا میں جواب دے سکتے تھے۔ بہرحال۔۔۔ خلاص
 

عثمان

محفلین
لگتا ہے بیکن ہاؤس ساہیوال کا ہیڈ ماسٹر محفل کا ہی ممبر ہے۔۔
یا پھر محفل سے باہر بھی لوگوں کی ایک تعداد پنجابی کے بارے میں کچھ منفی رائے رکھتی ہے۔
بہرحال امید کرتے ہیں پنجابی زبان کو اپنے کچھ وسائل میسر آجائیں۔
 

اکمل زیدی

محفلین
میری محفل کی تفصیلات کا میرے پہلے مراسلے، آپ کے جواب اور پھر میرے اس مراسلے سے کیا تعلق ہے !

سوال یہ تھا کہ آپ کو مہذب لہجے میں پنجابی میں بات چیت کرنے (اگر آتی ہے تو) یا سننے کا کبھی اتفاق نہیں ہوا ! آپ باآسانی ہاں یا نا میں جواب دے سکتے تھے۔ بہرحال۔۔۔ خلاص
نہیں خیر ایسی بات نہیں ہے اس زبان سے ہمارا بھی گہرا تعلق ہے آپ تو serious ہی ہوگئیں . . . دوسری بات آپ ابھی نئی نئی لیکن دعویٰ آپ نے میری نااتفاقی کا کیسے کردیا ..میری تو آپ سے ابھی اتنی بات بھی نہیں ہوئی . . .
 
بیکن ہاؤس کے فیس بک پیج پر ان کی کافی کلاس لے لی گئی ہے۔ آج ساہیوال میں اس سرکلر کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا لیکن مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ پڑھے لکھے پنجابی شہریوں کی ایک بڑی تعداد میں اپنی زبان کے تحفظ کے لیے شعور بیدار ہوا ہے اور یہ نہایت خوش آئند ہے۔
 
شکریہ بیکن ہاؤس شریف!!!
بیکن ہاؤس کے فیس بک پیج پر ان کی کافی کلاس لے لی گئی ہے۔ آج ساہیوال میں اس سرکلر کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا لیکن مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ پڑھے لکھے پنجابی شہریوں کی ایک بڑی تعداد میں اپنی زبان کے تحفظ کے لیے شعور بیدار ہوا ہے اور یہ نہایت خوش آئند ہے۔
 
سوال یہ ہے کہ پنجابیوں خصوصاً پڑھے لکھوں نے اپنی زبان بولنا کیوں چھوڑی؟؟
آپ کا جملہ ایک حتمی اظہار لیے ہوئے ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ پنجابی بولنا چھوڑنے والوں کی تعداد بہت کم ہے ۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ ریاستی و صوبائی سطح پر اس کی ترویج کی کوئی قابل ذکر کوشش نہیں کی گئی اور اس کی بہت بڑی وجہ اردو زبان کا فروغ ہے۔ چونکہ یہ پنجابی سے سے بہت حد تک مماثلت رکھتی ہے تو اہل پنجاب کو اسے اپنانے میں زیادہ دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
 

ابو ہاشم

محفلین
پڑھے لکھے پنجابیوں کی اکثریت، میرے مشاہدے کے مطابق،اپنے بچوں کے ساتھ پنجابی کے بجائے اردو میں بات کرتی ہے ۔جبکہ بچے صرف اردو ہی بولتے ہیں۔اس سے یہ لازماً ہو گا اگلی نسل صرف اردو بولے گی اور ان کا پنجابی سے تعلق ختم ہو جائے گا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اسکول انتظامیہ نے ایک تو جہالت کا مظاہرہ کیا اور وضاحت کے نام پر اس کی حفاظت اپنی جاہلیت سے کر رہے ہیں۔ اوپر کے خطوط کی روشنی میں ۔
ویسے تو تمام زبانیں محترم ہیں کہ انسان کے بیان کا ذریعہ ہیں اوراپنا ایک مزہ رکھتی ہیں ۔
 
افسوس ناک ہے، بہت افسوس ناک ہے۔

لیکن اس میں سارا قصور ہیڈ ماسٹر کا نہیں ہے، پنجابی بولنے والوں‌ نے خود ہی پنجابی کو یہ مقام عطا کیا ہے۔ مثال کے طور پر، عام گفتگو کرتے ہوئے یا بچوں‌سے بات کرتے ہوئے کافی پنجابی لوگ اردو میں بات کرتے ہیں لیکن جب غصہ دکھانا ہوتا ہے، مطلب گالیاں بکنی ہوتی ہیں تو اچانک پنجابی شروع کر دیتے ہیں، کوئی جگت لگانی ہوتی ہے تو پنجابی شروع کر دیتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ یا تو اپنی روز مرہ زندگی میں عام طور پر پنجابی ہی میں بات کرو تو پھر اس طرح گالی یا جگت کی زبان نمایاں نہیں ہوگی، لیکن اردو بولتے بولتے بیچ میں خصوصی "اظہارِ خیال" کے لیے پنجابی بولیں گے تو یہ پنجابی نمایاں ہوگی اور ساتھ میں بدنام بھی ہوگی۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اسکول میں بچے آپس میں اردو میں بات کرتے ہونگے لیکن "فاؤل لینگویج" کے لیے پنجابی ہی بولتے ہونگے۔ اور یہی وجہ رہی ہوگی کہ جماعتِ اسلامی کے سابق امیر میاں محمد طفیل نے کہا تھا کہ پنجابی صرف گالیوں کی زبان ہے۔

افسوس کی حد تک میں محمد وارث سے متفق ہوں۔

پنجابی میں گالیاں مقبول ہیں اور پنجابی تواتر سے بولنے والے گالیاں بھی تواتر سے دیتے ہیں ، غالب اکثریت مگر یہ مسئلہ تو انگریزی کے ساتھ بھی ہے۔ انگریزی میں اب گالم گلوچ پنجابی سے بڑھ کر ہے کم نہیں۔

F ورڈ اور دیگر انگریزی گالیاں گفتگو میں اس قدر استعمال ہوتی ہیں کہ بہت سی امریکی ریاستوں میں گالیاں نہ دینے والا اس ریاست کا باشندہ لگتا ہی نہیں۔

بیکن ہاؤس کی انتظامیہ (دیگر امرا کی طرح) حقیقت میں پنجابی کو ان پڑھوں اور نچلے طبقے کی زبان سمجھتی ہے اور اس نوٹس میں گھر میں بھی اسے بولنے پر پابندی لگانی کی بات کی گئی ہے۔

احساس کمتری ہے کہ سر چڑھ کر بول رہا ہے۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
F ورڈ اور دیگر انگریزی گالیاں گفتگو میں اس قدر استعمال ہوتی ہیں کہ بہت سی امریکی ریاستوں میں گالیاں نہ دینے والا اس ریاست کا باشندہ لگتا ہی نہیں۔
لگتا ہے آپ اور میں مختلف امریکہ میں رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں تو بہت کم ہی گالی کا استعمال دیکھا ہے
 
Top