پنجابی دی املاء دے رَولے

تسی وتکر نوں کسے جملے وچ ورت کے وکھاو۔
دو تین جملے لکھ دیو تے ہور وی چنگا ہووے۔
ایک اہم گزارش (پیش بندی) ۔۔۔۔۔۔۔
لہجوں کے فرق میں صحت مند رویہ یہ ہو گا کہ "جی وہ بھی معروف، یہ بھی معروف؛ لہجہ اپنا اپنا"
نہ کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "نہیں جی! بس یہ ٹھیک ہے، وہ غلط ہے یا وہ پنجابی ہے ہی نہیں"
اور
پنجابی لکھنے کے عمل میں جہاں جو لفظ فن اور معنویت میں بہتر لگتا ہے وہ استعمال کریں؛ یہ نہ سوچیں کہ جی یہ ماجھی ہے وہ چھاچھی ہے، یہ پوٹھوہاری ہے، وہ جھنگوی ہے؛ وغیرہ۔ یہ دیکھیں کہ لفظ آپ کے کام کا ہے، اچھا لگتا ہے، جچتا ہے، معنویت میں بہتری آتی ہے؛ شوق سے استعمال کریں! میاں محمد بخش اس ضمن میں ایک بہت بڑی مثال ہے۔

اور ہاں، اس پر کسی کے اعتراض کو خاطر میں نہ لائیں۔
 
Top