پلیز اور سوری

یوسف-2

محفلین
please+n+sorry-1.jpg

please+n+sorry-2.jpg

please+n+sorry-3.jpg
 

میر انیس

لائبریرین
بہت مزیدار تحریر ہے۔ پلیز یہ تو بتادیں کہ یہ اسکین شدہ اقتباس آپ نے کس کتاب سے لیا ہے لگتا ہے پوری کتاب پڑھنی پڑے گی
 

شمشاد

لائبریرین
انیس بھائی یہ تحریر یوسف ثانی بھائی ہی کی ہے۔

ان کے انشائیے جو کہ اب صرف تصویری شکل میں ہی موجود ہیں، وہ سپردِ محفل کر رہے ہیں اور میری کوشش ہے کہ انہیں تحریری شکل میں منتقل کیا جا سکے۔
 

یوسف-2

محفلین
بہت مزیدار تحریر ہے۔ پلیز یہ تو بتادیں کہ یہ اسکین شدہ اقتباس آپ نے کس کتاب سے لیا ہے لگتا ہے پوری کتاب پڑھنی پڑے گی
جی ضرور پڑھئے۔ ان شاء اللہ احقر کی کتاب ’’ یوسف کا بکا جانا‘‘ (مطبوعہ 1998ء ) کے بیشتر مضامین اسی فورم پر اور میرے بلاگ پر آپ کو مل جائیں گے۔ کتاب تو اب مارکیٹ سے غائب ہوچکی ہے۔ ایک آدھ نسخہ بچا تھا، اس کے بھی ٹکڑے ٹکڑے کردئے ہیں تاکہ اسکین کرکے حوالہ شمشاد بھائی کرسکوں، جو بڑی محنت سے اسے یونی کوڈ میں منتقل کرکے اسے اردو محفل کا حصہ بنارہے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
پلیز اور سوری
پلیز اور سوری ایک ایسی گاڑی کے دو پہیے ہیں جن پر سوار ہو کر آپ ہر قسم کی گاڑیوں سے بے نیاز ہو سکتے ہیں۔ یقین نہ آئے تو بس اسٹاپ پر کھڑے کھڑے پائیدان تک بھری ہوئی بس کو حسرت سے تکنے کی بجائے لپک کر قریب جائیے۔ بس سے باہر لٹکے ہوئے ایک جم غفیر کی گھورتی ہوئی نگاہوں سے خوف کھانے کے بجائے بلا تکلف ایک پاؤں پائیدان کی طرف اور ہاتھ ڈنڈے تک بڑھائیں اور لٹکے ہوئے حضرات کی طرف مسکراتی نگاہوں سے دیکھتے ہوئے کچھ کھینچ کر جادو اثر لفظ پلیز ادا کیجئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے آپ کو پائیدان میں پاؤں رکھنے کیلئے اور ڈنڈے کو پکڑنے کیلئے جگہ مل جائے گی۔ اور بس فراٹے بھرتی ہوئی آپ کو آپ کی منزل مقصود تک پہنچا دے گی۔​
یہ پلیز بڑے کام کی چیز ہے۔ اس کا اسٹاک ہر وقت اپنے پاس رکھیے۔ آپ کا اس پر کچھ زیادہ خرچ بھی نہیں آئے گا۔ پتہ نہیں کس وقت ضرورت پڑ جائے۔ مثلاً آپ کہیں چلے جا رہے ہیں کہ اچانک آپ کو سامنے چند منچلے نظر آتے ہیں جنہوں نے سامنے سے گزرنے کا راستہ روک رکھا ہے۔ آپ راستہ تبدیل کرنے کے بجائے بلا دھڑک آگے بڑھتے چلے جائیے۔ اور قریب پہنچ کر ایک لمبی سی پلیز ان کے منہ پر دے ماریئے۔ گویا آپ نے بدتمیزی کے سمندر میں عصائے موسیٰ مار دیا۔ آپ کو فوراً راستہ مل جائے گا۔ یہ نسخہ کیمیا خواتین بھی اپنی ذمہ داری پر استعمال کر سکتی ہیں۔​
اگر کسی کو پیشگی "زحمت" دینے کا ارادہ ہو تو پلیز کا قبل از زحمت استعمال سود مند رہتا ہے۔ لیکن اگر خدا نخواستہ آپ کو پلیز کہنا یاد نہ رہا تو فکر کی کوئی بات نہیں۔ قبل اس کے کہ وہ جسے آپ زحمت میں مبتلا کر چکے ہیں آپ پر جوابی کاروائی کا سوچے، آپ فوراً لفظ "سوری" کا سہارہ لیں۔ وہ دل میں پیچ و تاب کھانے کے باوجود آپ سے صرف یہی کہنے پر اکتفا کرے گا کہ کوئی بات نہیں۔​
اس نسخہ کے طریقہ استعمال کی چند مثالیں حسب ذیل ہیں۔ آپ بھرے بازار میں چلے جا رہے ہیں۔ ایسے میں آپ دانستہ یا نا دانستہ (جو بھی آپ پسند کریں) کسی ننگے پیر یا چپل (یا پھر سینڈل۔۔۔) پہنے ہوئے پاؤں کو اپنے جوتے سے کچلتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہین کہ صاحب ِ پاؤں یا اس کا کوئی "حمایتی" آپ کو پیچھے سے پکڑنے کی کوشش کرتا ہے اور آپ فرار کے مواقع کو مسدود پائیں تو خطرہ محسوس کرتے ہی فوراً پیچھے مڑ کر مذکورہ فرد کے منہ پر ایک زور دار سی "سوری" دے ماریں۔ اور قبل اس کے کہ وہ کچھ سمجھنے یا بولنے کی کوشش کرے آپ تیزی سے کسی بھی سمت کھسک جائیں۔​
۔۔۔ یا پھر آپ حسب معمول کسی بھری ہوئی بس میں سفر کر رہے ہوں اور آپ کا پان کھانے کو جی چاہے تو بٖغیر کسی جھجک کے اپنی خواہش پوری کریں۔ ہاں جب پیک تھوکنے کا مسئلہ ہو تو اپنا ایک ہاتھ (واضح رہے کہ دوسرے ہاتھ سے آپ ڈنڈا پکڑے ہوں گے) دائیں بائیں یا آگے پیچھے بڑھائیں۔ آپ کا ہاتھ کسی نہ کسی جیب میں ضرور چلا جائے گا۔ بس بے دھڑک رومال نکال لیں۔ رومال میں پیک جذب کر لیں اور پہلے کی طرح کسی کی بھی جیب میں ڈال دیں۔ اگر خدانخواستہ رومال نکالتے یا ڈالتے وقت صاحبِ جیب یا رومال کی نظر آپ پر پڑ جائے تو قطعی فکر مند نہ ہوں۔ بس آہستگی سے منہ اوپر اتھا کر سوری کہہ دیں۔ اگر آپ نے مخاطب کی طرف منہ کر کے کچھ کہنے کی کوشش کی تو۔۔۔ تو ظاہر ہے مخاطب کے ساتھ ساتھ آس پاس والوں کے لباس بھی پیک کے خوبصورت نقش و نگار سے مزین ہو جائیں گے۔ اور مجھے یقین ہے آپ ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔ کیونکہ آخر آپ ایک باشعور شہری بھی تو ہیں۔​
 
Top