پروین شاکر کی زمین میں ایک کوشش

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ایک نا مکمل غزل کے چند اشعار برائے اصلاح​
جو مرے دل میں رہا کرتی ہے​
وہ مجھے سب سے جدا کرتی ہے​
جب کبھی رات سجا کرتی ہے​
آنکھ سے آنکھ حیا کرتی ہے​
موت جب ہاتھ مَلا کرتی ہے​
زندگی رقص کیا کرتی ہے​
میری غزلوں میں سمٹنے والی​
روز اک شعر کہا کرتی ہے​
روز اک حشر بپا ہوتا ہے​
روز دیوار اٹھا کرتی ہے​
ہم سے عشّاق کی مٹّی اکثر​
خاکِ مقتل بھی بنا کرتی ہے​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
استادِ محترم الف عین صاحب
کچھ مزید اشعار

میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے

میرے احساس کی دولت پا کر
وہ ہواؤں میں اڑا کرتی ہے

اکثر اوقات مرے آنگن میں
چاندنی رات رکا کرتی ہے

شہرِ افلاس کے بازاروں میں
روز دستار بکا کرتی ہے

تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے
 

الف عین

لائبریرین
جو مرے دل میں رہا کرتی ہے
وہ مجھے سب سے جدا کرتی ہے
//مطلب؟

جب کبھی رات سجا کرتی ہے
آنکھ سے آنکھ حیا کرتی ہے
//مفہوم؟
موت جب ہاتھ مَلا کرتی ہے
زندگی رقص کیا کرتی ہے
//درست

میری غزلوں میں سمٹنے والی
روز اک شعر کہا کرتی ہے
//کون ہے وہ؟

روز اک حشر بپا ہوتا ہے
روز دیوار اٹھا کرتی ہے
//درست
ہم سے عشّاق کی مٹّی اکثر
خاکِ مقتل بھی بنا کرتی ہے
//درست
میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے
//درست بلکہ خوب

میرے احساس کی دولت پا کر
وہ ہواؤں میں اڑا کرتی ہے
//درست

اکثر اوقات مرے آنگن میں
چاندنی رات رکا کرتی ہے
//درست
شہرِ افلاس کے بازاروں میں
روز دستار بکا کرتی ہے
//درست
تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے
//درست
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
موت جب ہاتھ مَلا کرتی ہے
زندگی رقص کیا کرتی ہے
//درست

روز اک حشر بپا ہوتا ہے
روز دیوار اٹھا کرتی ہے
//درست

ہم سے عشّاق کی مٹّی اکثر
خاکِ مقتل بھی بنا کرتی ہے
//درست

میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے
//درست بلکہ خوب

میرے احساس کی دولت پا کر
وہ ہواؤں میں اڑا کرتی ہے
//درست

اکثر اوقات مرے آنگن میں
چاندنی رات رکا کرتی ہے
//درست

شہرِ افلاس کے بازاروں میں
روز دستار بکا کرتی ہے
//درست

تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے
//درست
شکریہ استادِ محترم

جو مرے دل میں رہا کرتی ہے
وہ مجھے سب سے جدا کرتی ہے
//مطلب؟
مطلب کہ جو میرے دل میں رہتی ہے، اُس کے ہونے کا احساس ہی ایسا ہے کہ میں خود کو سب سے الگ محسوس کرتا ہوں۔

میری غزلوں میں سمٹنے والی
روز اک شعر کہا کرتی ہے
//کون ہے وہ؟
وہی جو میرے دل میں رہا کرتی ہے، میرا خیال تھا کہ یہ دونوں شعر بطور قطعہ کے غزل میں آ جائیں گے۔
لیکن شاید مفہوم واضح نہیں ہو رہا۔ لہٰذا ان کو بدلنے کا سوچتا ہوں۔

جب کبھی رات سجا کرتی ہے
آنکھ سے آنکھ حیا کرتی ہے
//مفہوم؟
اگر اسے ایسے کر دیں

جب کبھی رات سجا کرتی ہے
چاندنی رقص کِیا کرتی ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
استادِ محترم الف عین صاحب
مزید کچھ نہیں لکھا جا رہا اس پہ اور۔
یہ ایک دو شعر اور ہیں، کیا یہ درست ہیں؟

شہر میں حشر بپا ہوتا ہے
خلق فریاد کِیا کرتی ہے

عمر گزری تو یہ معلوم ہوا
وہ مری دھن میں جیا کرتی ہے

اگر نہیں تو بس پھر فی الحال اُتنی غزل ہی بہت ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
شہر میں حشر بپا ہوتا ہے
خلق فریاد کِیا کرتی ہے

عمر گزری تو یہ معلوم ہوا
وہ مری دھن میں جیا کرتی ہے
دونوں اشعار وزن میں تو درست ہیں۔ پہلے شعر کا تو مطلب بھی کچھ نکلتا ہے، لیکن دوسرے شعر کا؟ مفہوم کے حساب سے یہاں ماضی کا صیغہ ہونا تھا۔ ’کرتی تھی‘، یا کم از کم ’کرتی رہی ہے‘
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مجموعی طور پہ غزل پھر کچھ یوں بن گئی ہے۔​
موت جب ہاتھ مَلا کرتی ہے​
زندگی رقص کیا کرتی ہے​
روز اک حشر بپا ہوتا ہے​
روز دیوار اٹھا کرتی ہے​
شہر میں حشر بپا ہوتا ہے​
خلق فریاد کِیا کرتی ہے​
ہم سے عشّاق کی مٹّی اکثر​
خاکِ مقتل بھی بنا کرتی ہے​
میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں​
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے​
میرے احساس کی دولت پا کر​
وہ ہواؤں میں اڑا کرتی ہے​
اکثر اوقات مرے آنگن میں​
چاندنی رات رکا کرتی ہے​
شہرِ افلاس کے بازاروں میں​
روز دستار بکا کرتی ہے​
تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو​
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے​
 

مغزل

محفلین
شہزادے اچھی کاوش ہے ماشا اللہ ۔ ابتدا میں ایسی ہی غزلیں ہوتی ہیں پیارے صاحب۔۔ مشق جاری رکھو اللہ برکتیں عطا کرے گا آمین
آپ کی غزل آپی اور مجھ ناچیز کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں ۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
شہزادے اچھی کاوش ہے ماشا اللہ ۔ ابتدا میں ایسی ہی غزلیں ہوتی ہیں پیارے صاحب۔۔ مشق جاری رکھو اللہ برکتیں عطا کرے گا آمین
آپ کی غزل آپی اور مجھ ناچیز کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں ۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
بہت بہت شکریہ مغزل بھائی اور غ۔ن۔غ آپی
آپ دونوں کا۔
آپ کی دعائیں چاہیے بس۔
اور محفل پہ جلدی جلدی آیا کریں نا آپ دونوں۔
 

ایم اے راجا

محفلین
میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے

شہرِ افلاس کے بازاروں میں​
روز دستار بکا کرتی ہے​
تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو​
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے​
بہت خوب بلال صاحب، داد قبول ہو​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میری آنکھیں اُسے پڑھ لیتی ہیں
ورنہ کم کم وہ کھلا کرتی ہے

شہرِ افلاس کے بازاروں میں​
روز دستار بکا کرتی ہے​
تم اندھیروں سے بھی لڑ سکتے ہو​
روشنی مجھ سے کہا کرتی ہے​
بہت خوب بلال صاحب، داد قبول ہو​
بہت بہت شکریہ راجا بھائی۔
 
Top