جگر پرائے ہاتھوں جینے کی ہوس کیا ۔ جگر مراد آبادی

فرخ منظور

لائبریرین
پرائے ہاتھوں جینے کی ہوس کیا
نشیمن ہی نہیں تو پھر قفس کیا

مکان و لامکاں سے بھی گزر جا
فضائے شوق میں پروازِ خس کیا

کرم صّیاد کے صد ہا ہیں پھر بھی
فراغِ خاطرِ اہلِ قفس کیا؟

محبت سرفروشی، جاں سپاری
محبت میں خیالِ پیش و پس کیا

اجل خود زندگی سے کانپتی ہے
اجل کی زندگی پر دسترس کیا

زمانے پر قیامت بن کے چھا جا
بنا بیٹھا ہے طوفاں در نفس کیا

قفس سے ہے اگر بیزار بلبل
تو پھر یہ شغلِ تزئینِ قفس کیا

لہو آتا نہیں کھنچ کر مژہ تک
نہ آئے گی بہار اب کے برس کیا

(جگرؔ مراد آبادی)
 

تلمیذ

لائبریرین
سبحان اللہ!
یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں؟ فرخ صاحب، کیا یہ آپ ہی ہیں۔
دھن بھاگ ساہڈے، کہ رب نے یہ دن دکھایا۔ آپ کی صحت تو ماشاء اللہ ٹھیک ہے نا ۔ اتنی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی لمبی غیر حاضری؟ کیا وجہ ہو گئی تھی صاحب کہ اپنے چاہنے والوں کو بالکل ہی چھوڑ گئے؟
اہل محفل آپ سب کو مبارک ہو، کہ ایک ہمدم دیرینہ کی واپسی ہوئی ہے!
 

باباجی

محفلین
خوش آمدید سر جی
اتنی طویل غیر حاضری کے بعد واپسی وہ بھی اس قدر خوبصورت کلام کے ساتھ
بہت شکریہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
سبحان اللہ!
یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں؟ فرخ صاحب، کیا یہ آپ ہی ہیں۔
دھن بھاگ ساہڈے، کہ رب نے یہ دن دکھایا۔ آپ کی صحت تو ماشاء اللہ ٹھیک ہے نا ۔ اتنی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی لمبی غیر حاضری؟ کیا وجہ ہو گئی تھی صاحب کہ اپنے چاہنے والوں کو بالکل ہی چھوڑ گئے؟
اہل محفل آپ سب کو مبارک ہو، کہ ایک ہمدم دیرینہ کی واپسی ہوئی ہے!

بہت شکریہ تلمیذ صاحب۔ دراصل پہلے القلم پر مصروف ہوتا تھا۔ اب کسی وجہ سے القلم بند ہے تے ظاہر ہے ساڈی ٹھرک تے رک نہیں سکدی ۔ خوش روو سر جی! :)
 
Top