پتھر کے دور کے اوزار تو مل گئے مگر مالکان کا کوئی نشان نہیں

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ والی تصویر قدرے بہتر ہے ۔

01indonesiaartifacts.adapt.1190.1.jpg
 

زیک

مسافر
میرا سبجیکٹ بھی تاریخ رہا ہے میں نے بھی جنرل ہسٹری میں ماسٹر کیا ہے مگر آرکیا لوجی چھوڑ کر موڈرن ہسٹری لے لی تھی ... اٹس آل بورنگ ...میرے پائنٹ اوف ویو سے اہم یہ نہیں انسان کیسے رہا کیا جتن کئے اہم یہ ہے کے اس کے زندگی گزارنے کے رہنما اصول کیا رہے ....
لکھائی کے زمانے سے قبل یہ کیسے معلوم کریں گے؟ اس کے بعد بھی آرکیالوجسٹس کی کھدائی کے بغیر تحریریں کیسے ملیں گی؟
 

اکمل زیدی

محفلین
لکھائی کے زمانے سے قبل یہ کیسے معلوم کریں گے؟ اس کے بعد بھی آرکیالوجسٹس کی کھدائی کے بغیر تحریریں کیسے ملیں گی؟
خدا نے جو صلاحیت بندوں کو ودیعت کی ہے اس سے کوئی نہ کوئی ذریعہ تو بننا تھا .... انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے یا کرے گا ...وہ اسی عقل کی بنیاد پر ..ہوگی ..
 

قیصرانی

لائبریرین
خدا نے جو صلاحیت بندوں کو ودیعت کی ہے اس سے کوئی نہ کوئی ذریعہ تو بننا تھا .... انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے یا کرے گا ...وہ اسی عقل کی بنیاد پر ..ہوگی ..
انسان کے علاوہ بھی مختلف جانور ٹول میکنگ سے واقف ہیں۔ بعض محض اپنی لمبی زبان استعمال کرتے ہیں تو بعض کا کام پانی کو ہتھیار بنانا ہے تو بعض زہر کو پھینک کر اس سے کام چلاتے ہیں تو بعض پتھر سے اور بعض بلندی سے زیبرا کراسنگ کے پاس پھل پھینک کر اس پر گاڑی کے گذرنے سے اس کے ٹوٹنے کا انتظار کرتے ہیں۔ زیبرا کراسنگ کے پاس اس وجہ سے پھینکنا کہ پھر ٹریفک رک جائے تو کھانا آسان ہوگا۔ غرض انسانی عقل کے ساتھ ٹول میکنگ کو نہ جوڑیے
 

زیک

مسافر
انسان کے علاوہ بھی مختلف جانور ٹول میکنگ سے واقف ہیں۔ بعض محض اپنی لمبی زبان استعمال کرتے ہیں تو بعض کا کام پانی کو ہتھیار بنانا ہے تو بعض زہر کو پھینک کر اس سے کام چلاتے ہیں تو بعض پتھر سے اور بعض بلندی سے زیبرا کراسنگ کے پاس پھل پھینک کر اس پر گاڑی کے گذرنے سے اس کے ٹوٹنے کا انتظار کرتے ہیں۔ زیبرا کراسنگ کے پاس اس وجہ سے پھینکنا کہ پھر ٹریفک رک جائے تو کھانا آسان ہوگا۔ غرض انسانی عقل کے ساتھ ٹول میکنگ کو نہ جوڑیے
یہ اوزار کا استعمال ہے نہ کہ اوزار بنانا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ریونز اور میگ پیز جیسے پرندگا ن کا تنکوں کو مطلوبہ لمبائی میں توڑ کر استعمال کر نا اوزار کے وضع کر نے میں شمار کیا جاسکتا ہے۔جبکہ ریونز ہی میں کچھ اوزاروں کو مستقل اپنے پاس رکھنا بھی مشاہدے میں آیا ہے۔
 

فرخ

محفلین
اس قسم کے پتھر تو ان جگہوں پر بکثرت پائے جاتے ہیں جہاں پانی کا تیز بہاؤ صدیوں سے جاری ہو، یا اکثر جاری رہتا ہو۔۔۔۔ مطلب قدرتی عناصر کے اثرات سے بھی پتھروں کی ایسی شکل بن جاتی ہے۔۔۔ ماہرین آثار قدیمہ کیسے فرق کرتے ہیں قدیم انسانی ہاتھوں سے تراشے ہوئے ایسے پتھروں اور میں اور قدرتی عناصر سے تراشے ہوئے پتھروں میں۔۔۔۔۔
اور پھر جس نسل انسانی کی یہ بات کر رہے ہیں، کیا کبھی ان کی باقیات میں سے بھی کچھ ملا ماہرین کو؟ اور کیا اس کا کوئی آرٹیکل یا ریپورٹ وغیرہ بھی میسر ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اس قسم کے پتھر تو ان جگہوں پر بکثرت پائے جاتے ہیں جہاں پانی کا تیز بہاؤ صدیوں سے جاری ہو، یا اکثر جاری رہتا ہو۔۔۔۔ مطلب قدرتی عناصر کے اثرات سے بھی پتھروں کی ایسی شکل بن جاتی ہے۔۔۔ ماہرین آثار قدیمہ کیسے فرق کرتے ہیں قدیم انسانی ہاتھوں سے تراشے ہوئے ایسے پتھروں اور میں اور قدرتی عناصر سے تراشے ہوئے پتھروں میں۔۔۔۔۔
اور پھر جس نسل انسانی کی یہ بات کر رہے ہیں، کیا کبھی ان کی باقیات میں سے بھی کچھ ملا ماہرین کو؟ اور کیا اس کا کوئی آرٹیکل یا ریپورٹ وغیرہ بھی میسر ہے؟
ایک بار پڑھا تھا کہ فطرت میں قائمہ زاویہ نہیں پایا جاتا۔ اس کے علاوہ سمٹری یعنی دو اطراف سے ایک جیسا کٹاؤ ہونا وغیرہ سے علم ہو سکتا ہے :)
 
Top