پاکستان میں کاروائیاں حرام ہیں ۔ قاری زین العابدین محسود - کمانڈر طالبان

طالوت

محفلین
طالبان افغانستان کے لیڈر قاری زین العابدین نے جیو کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بیت اللہ محسود بھارت اور اسرائیلی و امریکی منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور وہ پاکستان میں کسی بھی قسم کی کاروائی کو حرام سمجھتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں تحریک طالبان خصوصا سوات کے طالبان ظلم کر رہے ہیں اور بیت اللہ محسود نے مولنا حسن جان کو خود کش حملوں کو حرام قرار دینے کا فتوی دینے پر قتل کرایا ۔ تعلیمی اداروں کو تباہ کرنا یا پاکستان کی عوام کی جان کے در پے ہونا اسلام کے خلاف ہے اور طالبان اسے جائز نہیں سمجھتے اور یہی وہ بنیادی اختلافات ہیں جن کی وجہ سے ان کا بیت اللہ سے محسود سے اختلافات ہوئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیو ٹی وی ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو سب ہی کہتے ہیں اور یہ بھی کہ خود کش حملے حرام ہیں۔ لیکن جو لوگ ذاتی مفاد کے لیے معصوم بچوں کو ایک محدود جگہ پر رکھ کر ان کا برین واش کر کے خود کش حملوں کے لیے تیار کرتے ہیں، ایسے معصوم بچوں کو کون جا کر سمجھائے گا کہ یہ حرام ہے اور یہ حلال۔ ان تک کسی سمجھانے والے کو پہنچنے ہی کون دے گا۔ اگر بالفرض محال کوئی پہنچ بھی گیا تو آپ ایک فتوی دیں گے کہ یہ حرام ہے اور ان کے آقا و مولا ان کو دس فتوے دیں گے کہ یہی اسلام ہے اور یہی حلال ہے۔
 

فخرنوید

محفلین
یت اللہ محسود کے اسرائیل اور بھارت سے رابطے ہیں، قاری زین الدین محسود

بیت اللہ محسود کے حریف قاری زین الدین محسود کا کہنا ہے کہ بیت اللہ محسود کے اسرائیل اور بھارت سے رابطے ہیں، بیت اللہ محسود کو ختم نہ کیا گیا تو یہ حالات رہیں گے بلکہ مزید خراب ہوں گے، بیت اللہ نے لباس مجاہدین کا پہنا ہے مگر گارروائی اسلام کے خلاف کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت کے ساتھ معاہدہ ختم نہیں ہوا اور امن معاہدہ اب بھی برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہم اور بیت اللہ محسود تحریک طالبان افغانستان میں عبد اللہ محسود کے ساتھ تھے لیکن عبداللہ محسود کی شہادت کے بعد بیت اللہ محسودنے تحریک طالبان پاکستان بنائی اور اس کے بعد ہمارے درمیان اختلافات پیدا ہوئے۔ بیت اللہ محسود سے اختلاف کی اہم وجہ ملک (پاکستان) میں اندرونی کارروائی تھی ہم کہتے تھے کہ ملک کے اندر کارروائیوں کی اسلام اجازت نہیں دیتا اس کی بنیاد پر اختلافات پیدا ہوگئے اور ہم شکئی چلے گئے۔ بیت اللہ نے لباس مجاہدین کا پہنا ہے لیکن کا ررو ائی اسلام کے خلاف کررہا ہے اور جب مولانا حسن جان نے خودکش حرام قرار دیا تو 3دن بعد ان کو قتل کروایا گیا اور یہ لوگ شریعت کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔ تمام کاررو ائی بیت اللہ خود مان رہا ہے تو اس نے کی ہوگی۔ اندرونی حملوں میں بیت اللہ ہوگا وہ ایسا کرسکتا ہے۔ القاعدہ کے بارے میں تو میں نہیں جانتا عبداللہ محسودکے رابطے ہونگے۔دوسری جانب اورکزئی کے طالبان کمانڈر حافظ سعید نے قاری زین الدین کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زین الدین حکومت کی ایماء پر تحریک کے خلاف کام کررہے ہیں۔ قاری زین الدین محسود عبداللہ کا جانشین نہیں اور نہ ہی ان کا تحریک طالبان سے تعلق ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیت اللہ محسود کے حریف قاری زین نے کہا کہ علماء دین نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیا اور ہم میں مزید اختلاف پیدا ہوگئے۔ ہمارے عبداللہ محسود کے دور میں بھی اختلاف چل رہے تھے عبداللہ محسود نے کہا افغانستان میں مسئلہ ہے اس کو بعدمیں دیکھیں گے ان کی شہادت کے بعد ہم رہ گئے اور بیت اللہ دھمکی دے رہا تھا کہ ہمارے ساتھ دیں اور خودکش کو حرام نہ کہیں۔ جیوکو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے قاری زین الدین محسود نے کہا کہ اگر فوج بیت اللہ محسود کے خلاف پہلے کاررو ائی شروع کرتی ہے تو ہمیں اعتراز نہیں ہم فوج کی کاررو ائی کی مخالفت نہیں کریں گے اگر طالبان ہماے علاقے میں آئے تو ہم ان سے لڑیں گے، ہم علماء کر ام اور مشیران کے ساتھ قدم اٹھائیں گے، ہمیں دو نوں آپریشن پر اعتراز نہیں فوج کرے یا ہم کریں بہتر یہ ہے کہ ہم خود کریں اس سے نقصان کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں ملا نذیر اور شمالی وزیرستان میں گل بہادر کے ساتھ ہمارا تعلق ہے وہ تحریک طالبان افغانستان کا حصہ ہیں، ہمارا اتحاد کفر کیلئے تھا اور اندرونی کارروائی کیلئے نہیں ، وزیر کے علاقے سے ازبک لوگوں کو وزیر اور امن پسند طالبان نے نکالا۔ محسود علاقے میں اطلاع کے مطابق 450۔1500 ازبک ہوں گے، عربوں کے بارے میں ہم نے نہیں سنا۔ پورے فاٹا کا علاقہ اور پکتیا، پکتیکا اور پورے بارڈر لائن ایک ہی قوم ہے جو دونوں اطراف میں آباد ہے ور یہ د ونوں اطراف میں رہتے ہیں پاکستانی لوگ افغانستان آتے جاتے رہیں گے امن کے دور میں بھی آتے جاتے رہے ہیں۔ امریکا کے اتحادی ہونا ملک کا اپنا معاملہ ہے یہ ملک کی اپنی پالیسی ہے۔ قاری زین نے کہا کہ اگر عو ام اور علماء ساتھ دیں تو بیت اللہ محسود کو ختم کیا جاسکتا ہے، ساتھ نہ دیا تو یہ ختم نہیں ہوں گے اور اگر ان کو ختم نہ کیا گیا تو یہ حالات رہیں گے اور اس میں اضافہ ہوگا۔
بشکریہ: وائس آف پاکستان
 

arifkarim

معطل
برین واشنگ کیا امریکہ میں‌نہیں‌ہوتی؟ کیا انکی افواج غریب عراقیوں کی عزت و آبرو نہیں‌لوٹتی؟ کیا اسرائیلی بچوں کی برین واشنگ نہیں ہوئی؟ کیا وجہ ہے کہ وہ جدید اسلحہ لاچار اسرائیلیوں پر برساتے ہیں؟
پھر عربیوں کی برین واشنگ لے لیں۔ انکو بچپن سے برین واش کیا گیا ہے کہ انہیں سوائے ملکی عربی مفاد کے علاوہ کچھ نہیں کرنا۔ باقی امت مسلمہ بیشک روئے، مرے پر انکو سروں‌میں جوں تک نہیں رینگتی۔
پھر ان سب کو چھوڑ دیں۔ سب اپنے آپ کو دیکھیں۔ اسوقت پورے دنیا کے انسانوں کو برین واش کیا گیا ہے کہ انہوں‌نے ساری عمر بس منافع کمانا ہے۔ چاہے اسکے لئے دوسروں کا بیڑا غرق ہو جائے۔ کوئی پرواہ نہیں۔ دوسرا بھوکا مرجائے، کوئی فکر نہیں۔ بس اپنے منافع کی فکر کرو۔
:)
 

طالوت

محفلین
اجی یہ جو امریکہ کو ہی ہم ہر معاملے میں آگے رکھتے ہیں ، یہ ہماری ناکامی کی ہی تو دلیل ہے ۔ خود کچھ کرتے نہیں اور جب کوئی کر گزرتا ہے تو روتے پیٹتے ہیں ۔ آپ بھی امریکہ کی طرح پہاڑ بننے کی کوشش کریں پھر بے شک عدل و انصاف کے دریا بہائیں ،،

بہرحال موضوع تھا افغان طالبان کی تحریک طالبان پاکستان سے لا تعلقی جس کا وہ پہلے بھی کئی بار اظہار کر چکے اور پھر کیا ۔۔
وسلام
 

زین

لائبریرین
یہ افغانی نہیں پاکستانی ہیں‌ البتہ تعلق افغان طالبان سے بتاتے ہیں ۔
 

arifkarim

معطل
پھر وہی کھوتی اوتے آ کھلوتی! :)
پہلے اسامہ نہیں مل رہا تھا۔ اب بیت اللہ مسعود کو ڈھونڈنے پاکستان گھس آئیں گے؟
یہ کیا ٹوپی ڈرامہ لگا ہوا ہے؟
اصل چیز اس "سوچ" و "ذہنیت" کو ختم کرنا ہے، جسمیں‌سے گزر کر ایک انسان طالبان بنتا ہے۔ ایک انسان کے مارے جانے سے کیا اسکی تعلیمات بھی ختم ہو جائیں گی؟
 

فرخ

محفلین
پھر وہی کھوتی اوتے آ کھلوتی! :)
پہلے اسامہ نہیں مل رہا تھا۔ اب بیت اللہ مسعود کو ڈھونڈنے پاکستان گھس آئیں گے؟
یہ کیا ٹوپی ڈرامہ لگا ہوا ہے؟
اصل چیز اس "سوچ" و "ذہنیت" کو ختم کرنا ہے، جسمیں‌سے گزر کر ایک انسان طالبان بنتا ہے۔ ایک انسان کے مارے جانے سے کیا اسکی تعلیمات بھی ختم ہو جائیں گی؟

یہ ٹوپی ڈرامہ نہیں ہے عارف۔ اور یہ مسعود بھی نہیں ہے۔ یہ محسود ہے، جو ایک قبیلے کا نام ہے۔

اور یہ بات بہت پہلے سے کچھ لوگ کہتے آرہے ہیں کہ ان مقامی طالبان اور اصل تحریکِ طالبان میں‌فرق ہے۔ مقامی دھشت گرد، طالبان کا نام لے کر کام کر رہے ہیں اور انہیں‌امریکہ، انڈیا، اور اسرائیل کی سپورٹ حاصل ہے۔
ابھی تک ویسے میرے علم میں‌بھی کوئی ایسی بات نہیں آئی کہ افغانستان کے طالبان نے کبھی کھل کر ہمارے مقامی طالبان کی حرکات کی حمائیت کی ہو۔۔۔۔۔؟
اور اگر یہ مقامی طالبان جہاد کرنا چاہ رہے ہیں، تو جہاد کے اصولوں‌کی رو سے یہ افغانستان میں‌غیر ملکی فوجوں کے خلاف ہونا چاہیئے، جبکہ معاملے اسکے بالکل اُلٹ ہو رہا ہے۔
 

طالوت

محفلین
یہ افغانی نہیں پاکستانی ہیں‌ البتہ تعلق افغان طالبان سے بتاتے ہیں ۔

جی زین ۔ درست کہا یہ پاکستان میں طالبان تحریک کے نمائندے ہیں اور پاکستانی ہیں ۔ جب کہ طالبان تحریک پاکستان کے نمائندے کا کہنا ہے ہے کہ قاری زین کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں وہ حکومتی ایما پر یہ سب کر رہے ہیں اور انھیں طالبان کی اکثریتی حمایت حاصل نہیں ، درست کیونکہ نیک نیت افراد کم ہی ہین اکثریت غنڈوں پر مشتمل ہے اور ان کے کام بھی ایسے ہی ہیں ۔۔ میں نے یہ انٹرویو جیو سے سنا تھا اگر پوری خبر ہو تو لگا دیں ۔۔ اس خبر پر ہمارے سیاسی پنڈتوں کا رویہ سمجھا اور دیکھا جا سکتا ہے ۔ یہ ہے اصل حقیقت جسے پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے کہ اصل طالبان ان نام نہاد بد بخت طالبان کو کس نظر سے دیکھتے ہیں ۔
وسلام
 

arifkarim

معطل
اور یہ بات بہت پہلے سے کچھ لوگ کہتے آرہے ہیں کہ ان مقامی طالبان اور اصل تحریکِ طالبان میں‌فرق ہے۔ مقامی دھشت گرد، طالبان کا نام لے کر کام کر رہے ہیں اور انہیں‌امریکہ، انڈیا، اور اسرائیل کی سپورٹ حاصل ہے۔
ابھی تک ویسے میرے علم میں‌بھی کوئی ایسی بات نہیں آئی کہ افغانستان کے طالبان نے کبھی کھل کر ہمارے مقامی طالبان کی حرکات کی حمائیت کی ہو۔۔۔۔۔؟
اور اگر یہ مقامی طالبان جہاد کرنا چاہ رہے ہیں، تو جہاد کے اصولوں ‌کی رو سے یہ افغانستان میں‌غیر ملکی فوجوں کے خلاف ہونا چاہیئے، جبکہ معاملے اسکے بالکل اُلٹ ہو رہا ہے۔

ہاہاہا، جہاد کے اصول کسنے لکھے ہیں؟
کیا یہ جہاد کااصول ہے کہ ایک طرف ڈالرز لیکر ہتھیار خریدو اور وہی ہتھیار جس سے خریدے ہیں، اسکے خلاف استعمال کرو؟
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

نیز طالبان افغانستان کے ہوں، یا پاکستان کے ۔ خطرہ جان تو سب کیلئے ہیں۔ دوغلی پالیسی پر عمل کرنے والا ہمیشہ نقصان اٹھائے گا!
 

زین

لائبریرین
یہ دیکھ لیجئے ۔ اس سے بھی اہم خبر ہے

ترکستان بیٹنی کا انٹرویو

جنڈولہ ۔۔۔۔ تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کے قریبی ساتھی اور ان کے خلاف اعلان جنگ کرنے والے بٹینی قبیلے کے رہنما حاجی ترکستان بٹینی نے انکشاف کیا ہے کہ بے نظیر بھٹو کو بیت اللہ محسود نے قتل کرایا ہے جس کے لئے اس نے خودکش حملہ آورو ں کو روانہ کیا‘ 2خودکش حملہ آوروں کے ٹھکانے بتا سکتا ہوں اور بیت اللہ محسود کے خلاف گواہی دینے کو تیار ہوں‘ بیت اللہ محسود کو بھارتی سفارتخانے ‘ اسرائیل اور امریکہ مدد فراہم کر رہے ہیں‘ ملا عمر بیت اللہ محسود سے ناراض ہیں انہوں نے ان سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے اندرکارروائیاں کرنے کی بجائے افغانستان آ کر اتحادی اور افغان فوج کیخلاف جہاد میں ساتھ دیں۔ جمعرات کے روز ایک نجی ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود نے بے نظیر بھٹو کو قتل کرایا ہے اس بارے میں انہوں نے مجھے بتایا تھا۔ بیت اللہ محسود نے بے نظیر بھٹو کو قتل کرانے کےلئے خودکش حملہ آور روانہ کئے تھے 2 خودکش حملہ آوروں کا ایڈریس بتا سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود کے خلاف گواہی دینے کو تیار ہوں۔ عام لوگوں پر خودکش حملے کرنا جائز نہیں۔ ترکستان بٹینی نے کہا کہ بیت اللہ محسود پورا پورا اسلام میں داخل ہو جائے تو میرا بھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سفارتخانے ‘اسرائیل اور امریکہ سے امداد ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود امریکی کمپنیوں پر حملے نہیں کرتا لیکن لاہور میں خود کش حملے کروا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان بیت اللہ محسود کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ آرمی آپریشن میں ہم مدد کریں گے اور اللہ کی طاقت ہمارے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت اللہ کی مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں کے بعد مجبوراً اس کے خلاف اٹھنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملا عمر بھی بیت اللہ محسود سے ناراض ہیں اور انہوں نے بیت اللہ محسود سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے اندر کارروائیاں کرنے کی بجائے افغانستان میںآ کر اتحادی افواج اور افغان آرمی کے خلاف ان کا ساتھ دے۔ ملا عمر نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے فارغ ہو کر بیت اللہ محسود کو سبق سکھائیں گے۔ ڈرون حملوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم ڈرون حملوں کی اس صور ت میں مذمت کرتے ہیں جب ان میں معصوم شہری مارے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود کے پاس صرف محسود قبائل کا علاقہ ہے باقی ہم نے چھین لئے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
بیت اللہ محسود اور ملا عمر کو اسلحہ اسپلائی کرنے والے ممالک ایک ہی ہیں۔ پھر انمیں فرق کرنا کیسی حماقت ہے؟:)
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم!
ویسے یہ زرداری کو جو مدد دی جارہی ہے یہ کس خوشی میں‌ہے
پاکستان میں فوج کے خلاف برسر پیکار لوگوں سے بھی صلیبیوں کا اسلحہ مل رہا ہے
 

فرخ

محفلین
ہاہاہا، جہاد کے اصول کسنے لکھے ہیں؟کیا یہ جہاد کااصول ہے کہ ایک طرف ڈالرز لیکر ہتھیار خریدو اور وہی ہتھیار جس سے خریدے ہیں، اسکے خلاف استعمال کرو؟
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

نیز طالبان افغانستان کے ہوں، یا پاکستان کے ۔ خطرہ جان تو سب کیلئے ہیں۔ دوغلی پالیسی پر عمل کرنے والا ہمیشہ نقصان اٹھائے گا!

جہاد کے اصول قرآن و سنت سے اخذ شدہ ہیں اور انکی رو سے ہی یہ بات بھی کہی جاتی رہی ہے کہ مسلمانوں‌کے خلاف جو جہاد مقامی طالبان نے شروع کیا ہوا ہے وہ غلط ہے۔
مگر اچھا ہوتا کہ آپ صرف باتین کرنے اور "ہاہاہا" کرنے کی بجائے ان کی تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کرتے ۔

یہ الگ بات ہے کہ آپ شائید کسی ایسی شریعت کو مانتے ہوں جہاں‌ان اصولوں‌کی گنجائیش ہی نہ ہو۔۔۔؟؟؟؟؟؟
 

اظفر

محفلین
ہاہاہا، جہاد کے اصول کسنے لکھے ہیں؟کیا یہ جہاد کااصول ہے کہ ایک طرف ڈالرز لیکر ہتھیار خریدو اور وہی ہتھیار جس سے خریدے ہیں، اسکے خلاف استعمال کرو؟

جہاد کے 8 اصول قران میں موجود ہیں ۔اصول مطلب وہ وجوہات جن کی بنیاد پر جہاد کیا جاتا ہے ۔ افغانستان میں وہ لاگو ہو رہے ہیں یا نہیں یہ الگ بحث ہے ۔ عارف کریم ایک سیانے یوزر ہیں ، میری ان سے گزارش ہے ایسی باتوں کو مذاق میں مت لائیں ۔
ویسے یہ فرخ ایک لمبے عرصے بعد کہاں سے آ گیا ۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

بيت اللہ محسود کو امريکی ايجنٹ قرار دينے کی تھيوری کے حوالے سے يہ نقطہ نظر بيان کيا جاتا ہے کہ امريکہ پاکستان کو غير مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ جو دوست انتہائ جذباتی انداز ميں اس موقف کی تشہير کرتے ہيں، وہ يہ نقطہ يکسر نظرانداز کر ديتے ہيں کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجی افغانستان ميں موجود ہیں۔ پاکستان ميں افراتفری اور عدم استحکام کا اثر براہراست افغانستان ميں موجود امريکی اور نيٹو افواج کی سيکورٹی اور آپريشن پر پڑے گا۔ جیو ٹی وی پر ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ اپنے حاليہ انٹرويو ميں رچرڈ ہالبورک نے بھی "ايف – پاک" کی اصطلاح کی يہی وضاحت کی تھی کہ دونوں ممالک ميں سيکورٹی اور استحکام ايک دوسرے سے منسلک ہے۔

سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ امريکہ پاکستان ميں دہشت گردوں کی مدد کے ذريعے عدم استحکام پيدا کر کے خود اپنے ہی فوجيوں کی زندگی خطرے ميں کيوں ڈالے گا؟

ايک طرف تو امريکہ پر الزام لگايا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کو کمزور کر کے اس کے ايٹمی اساسوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ليکن يہ نظرانداز کر ديا جاتا ہے کہ جو چيز پاکستان کو کمزور کر رہی ہے وہ دہشت گردی اور اس کے نتيجے ميں پيدا ہونے والی بے چينی کی فضا ہے نا کہ امريکی حکومت جو کہ اب تک حکومت پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کئ ملين ڈالرز کی امداد دے چکی ہے۔ اگر امريکہ کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہوتا تو اس کے ليے دہشت گردوں کی کارواۂياں ہی کافی تھيں، امريکہ کو اپنے 10 بلين ڈالرز ضائع کرنے کی کيا ضرورت تھی۔

اگر منطق اور دانش کو نظرانداز کر کے اور تمام اعداد وشمار کو بالائے طاق رکھ کر انفرادی بيانات کی بنياد پر مفروضے بنانا ہی معيار ہے تو پھر ميرا بھی ايک سوال ہے

کيا ايک ايسے شخص کے بيان کو قابل اعتماد قرار ديا جا سکتا ہے جو خود اپنے بيان کے مطابق ايسے گروہ کے ساتھ کام کرتا رہا ہے جو بے نظير بھٹو سميت سينکڑوں بے گناہ پاکستانيوں کی موت کا ذمہ دار ہے؟

جہاں تک ايٹمی اساسوں کے حوالے سے تشويش کا سوال ہے تو ميڈيا کی قياس آرائيوں اور اخباری تبصروں سے ہٹ کر ميں آپ کی توجہ امريکی صدر کے حاليہ بيان کی طرف دلواتا ہوں جنھوں نے حال ہی ميں پاکستان کی عوام کے لیے 5۔1 بلين ڈالرز کا امدادی پيکج منظور کيا ہے۔

"مجھے اس بات پر مکمل اعتماد ہے کہ حکومت پاکستان نے ايٹمی اساسوں کی حفاظت کا انتظام کيا ہے۔ يہ اساسے پاکستان کی ملکيت ہيں۔ ميری تشويش اس حوالے سے ہے کہ طالبان اور ديگر دہشت گرد تنظيميں افغانستان، ايشيا اور مشرق وسطی ميں اپنی جڑيں مضبوط نہ کر لیں"۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

arifkarim

معطل
جہاں تک ايٹمی اساسوں کے حوالے سے تشويش کا سوال ہے تو ميڈيا کی قياس آرائيوں اور اخباری تبصروں سے ہٹ کر ميں آپ کی توجہ امريکی صدر کے حاليہ بيان کی طرف دلواتا ہوں جنھوں نے حال ہی ميں پاکستان کی عوام کے لیے 5۔1 بلين ڈالرز کا امدادی پيکج منظور کيا ہے۔

"مجھے اس بات پر مکمل اعتماد ہے کہ حکومت پاکستان نے ايٹمی اساسوں کی حفاظت کا انتظام کيا ہے۔ يہ اساسے پاکستان کی ملکيت ہيں۔ ميری تشويش اس حوالے سے ہے کہ طالبان اور ديگر دہشت گرد تنظيميں افغانستان، ايشيا اور مشرق وسطی ميں اپنی جڑيں مضبوط نہ کر لیں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

ہاں اگر یہ 1،5 بلین ردی ڈالرز ان دہشت گرد تنظیموں تک نہ چلے جائیں تو :rollingonthefloor:
 
Top