پاکستانی آئین شریعت سے متصادم نہیں ، مفتی منیب

175155_l.jpg

ڈیرہ غازی خان ( نمائندہ جنگ) چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئین پاکستان شریعت سے متصادم نہیں ہے تاہم ہمارے ملک میں آئین کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوتا ،مذاکرات میں حکومت کو براہ راست شریک ہونا چاہیے اور مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ مقننہ ، فوج اور جوڈیشری کو بھی اس کا حصہ ہونا چاہئے تاکہ اس کے لئے خصوصی قوانین بنا کر ترجیحات کا واضح طور پر تعین کیاجا سکے ، امن کیلئے پوری قوم اور تمام پارٹیوں کا متفق ہونا ضروری ہے ۔ وہ ڈیرہ غازیخان میں میلاد مصطفی کانفرنس میں خطاب سے قبل سرکٹ ہائوس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر خواجہ محمد قمر الدی شاہ جمالی ، مولانا طاہر عزیز ، مولانا غلام مرتضی ، قاضی حضور بخش کریمی ، حافظ خدا بخش ، شاہ زیب ، آصف اکرمی ، قاری افتخار اور مولانا جمیل قاری موجود تھے انہوں نے کہا کہ امن کیلئے ہونیوالے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا پیدا ہونا انتہائی نا خوشگوار امر ہے جب قوم کو ایسے تجربات کا سامنا ہو تو انھیں پیچھے پلٹ کر دیکھنا چاہئے کہ ہماری حکمت عملی اور تدابیر میں کیا کمی تھی ،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے سلسلہ میں اہلسنت و جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا لیکن امن کیلئے جو بھی کوششیں کی جائینگی ہماری آواز اس کی حمایت میں بلند ہوگی ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=175155
 
آئین پر عمل در آمد مسئلہ تو ہے۔ اسکے علاوہ دیگر قوانین پر عملدرآمد بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔
آئین میں صدر اور گورنرز کا قابل گرفت پولیس نا ہونا بھی شریعت کے خلاف ہے۔
 
آخری تدوین:
جناب مفتی صاحب۔ کونسی شریعت؟

اللہ تعالی نے اپنا فرمان قران ، نبی اکرم کی رسالت کے ذریعے بھیجا ، جو کہ اصل اسلامی شریعت ہے۔

شریعت ، بعد کے لوگوں نے اپنی ذاتی خواہشات کی پیروی کرکے طرح طرح کی تاویلات سے طرح طرح کے آئین بنائے جس کو آج ہر فرقہ اپنی شریعت کا نام دیتا ہے ۔ اسی شریعت کی بنیاد پر رسول کے نواسے کو قتل کرڈالا ، آپس کی خانہ جنگیوں سے آج تک باز نہیں آئے۔ شام میں سعودی، عراق میں سعودی اور کویتی، ایران میں عراقی، سوڈان ، یمن اور پاکستان میں سعودی اور خلیجیوں کی جنگیں کل کی بات نہیں ۔ آج کی شریعت ہیں۔

ایسے میں میرا نعرہ ہے کہ سعوی خاندان کی بنائی ہوئی شریعت ، مردہ باد۔
سعودی عرب اور خلیجی پر پاکستانی جمہوریت کا قبضہ زندہ باد۔
پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب، کویت، اور خلیج ، اپنے ملک میں انتخابات کا اعلان کریں۔ تاکہ عوام کے نمائندے ، اللہ تعالی کے حکم کے مطابق ، باہمی مشورے سے فیصلے کرکے درست اسلامی قوانین بنا سکیں۔

کیا وجہ ہے کہ سعدی، خلیجی، کویتی ، پاکستان میں شریعت چاہتے ہیں؟
کیا وجہ ہے کہ پاکستان، بنگلہ، دیش، انڈونیشیا، ملیشیا، مل کر ان ممالک میں جمہوری نظام حکومت کی ڈیمانڈ نہیں کرتے ؟؟
 
Top