پانچ سو عیسائی راہبوں کا قبول اسلام : ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے کالم سے اقتباس

چلیں ایک لمحے کو سب غلط ہی سمجھ لیں۔ بلا تحقیق ہی سہی۔ ان فزکس کے طلباء سے گزارش ہے کہ پھر وہ خود بھی اپنے اصول کا اطلاق اپنے آپ پر فرما لیتے ۔ یعنی خود بھی تو بغیر تحقیق کے ہی اتنی بڑی بڑی باتیں لکھ کر تردید کر رہے ہیں نا۔ دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت
 
اور جس بزرگ کی کتاب سے انتخاب تھا ان سے زیادہ دین اسلام کو بھی جانتے ہوں شاید بھئی ہمیں کیا علم ۔ واللہ اعلم بالصواب
 
محسن پاکتان کی پہلی کتاب
سحر ہونے تک
تحریر : ڈاکٹر عبدالقدیر خان
ترتیب و تدوین : علی مسعود سید
محسن پاکستان پبلشرز
ون۔اے ، ایبک بلاک ، گارڈن ٹاؤن ، لاہور
سن اشاعت : مئی 2010
صفحہ نمبر 371، 372 373 ، 374 ، 375 ، 376 ، 377، 378 ، 379 ، 380 ، 381، 382
ان میں سے 371 اور 377 پر بالترتیب قسط 1 اور قسط 2 کے عنوانات ہیں۔
372 اور378 خالی صفحات ہیں۔
صفحہ نمبر 373 پر لکھا ہے
"اللہ تعالی نے ہمیں نہ صرف مختلف شکل و صورت میں پیدا کیا ہے بلکہ ہمارا کردار بھی ایک دوسرے سے مختلف بنایا ہے ۔ اسی طرح ہمارا ذوق ادب بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے ۔ میں اپنے بارے میں یہ عرض کروں گا کہ مجھے طالب علمی کے زمانے سے ہی اسلامی تاریخ ، اردو ادب اور مشہور لوگوں کی سوانح حیات پڑھنے کا بہت شوق تھا ۔ بہت سی کتابیں میری پسندیدہ ہیں اور آج بھی ان کی ورق گردانی کر کے لطف اندوز ہوتا ہوں ۔ تمام پرانے شعراء کے کلام کا مطالعہ محبوب مشغلہ ہے۔پسندیدہ کتابوں میں نسیم حجازی کی کتابیں ، الفاروق ، روڈ ٹو مکہ ، غبار خاطر ، اردو کی آخری کتاب وغیرہ بہت پسند ہیں ۔ قرآن اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ ابن بطوطہ کا سفرنامہ اور تذکرۃ الاولیآء مجھے بہت پسند ہیں۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمارے لیے تذکرۃ الاولیآء بہت مفید اور معلوماتی کتاب ہے ۔ (جاری ہے)
 

سید ذیشان

محفلین
لگتا ہے آپ نے تپ کر بے ساختہ ہی یہ جملہ لکھ دیا، ہاہاہاہاہا بہت خوب،
کسی بھی صوفی ازم کے قائل بندے کے لیے یہ حکایت بہت معنی رکھتی ہو گی اور ادراک و معرفت کی ایک نئی منزل سجھ کر وہ اسے تلاوت کرتا ہو گا، مگر واہ رے ریشنلیسٹز آپ نے تو اسکا پوسٹ مارٹم ہی کر دیا،:cry: ارے یہ معرفت کی باتیں ہوتی ہیں انھیں عقل کی کسوٹی پہ پرکھنے کے بجائے دل کی نظروں سے پڑھا کرتے ہیں اور دل کے پنہاں خانوں میں محفوظ کر لیا کرتے ہیں اس طرح سرے بازار نہیں اچھالا کرتے:)ککر تے انگور چڑھایا۔۔۔ ۔۔!:grin:
میں خود صوفی ازم کا بڑا فین ہوں۔ لیکن ہر ایک چیز بغیر چوں چرا کے قبول بھی نہیں کرتا۔ جو بات غلط ہو اس کو غلط کہنا چاہیے، یہی انصاف کا تقاضا ہے۔ میں نے وہی کہا جو مجھے سمجھ میں آیا۔ اگر اس میں کوئی غلطی ہے تو اس کی نشاندہی کریں تاکہ آئندہ خیال رکھوں۔
 

سید ذیشان

محفلین
چلیں ایک لمحے کو سب غلط ہی سمجھ لیں۔ بلا تحقیق ہی سہی۔ ان فزکس کے طلباء سے گزارش ہے کہ پھر وہ خود بھی اپنے اصول کا اطلاق اپنے آپ پر فرما لیتے ۔ یعنی خود بھی تو بغیر تحقیق کے ہی اتنی بڑی بڑی باتیں لکھ کر تردید کر رہے ہیں نا۔ دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت

جناب آپ نشاندہی کریں تو ہم کچھ بیان بھی کریں۔ بغیر تحقیق کے کون سی باتیں کہی گئی ہیں؟
 

سید ذیشان

محفلین
اگر آپ کے یہی طور اطوار رہے تو آپ کی 'فین شپ' بہت جلد خطرے میں پڑ جائے گی۔
مطلب یہ تھا کہ کوئی تحریر بنیادی طور پر consistent ہو تو اسکو مان بھی لیا جائے۔ اب اسکا کیا مطلب ہوا کہ راہب کو تمام سوالات کے جوابات معلوم تھے اور یہ بھی معلوم تھا کہ نصاریٰ جہنم میں جائیں گے(جو کہ بذات خود عجیب و غریب سا دعویٰ ہے) پھر بھی وہ ان کے پادری بنے رہے؟ اور بعد میں مسلمان بھی ہو گئے؟
 

محمداحمد

لائبریرین
خیال خاطر احباب چاہئیے ہر دم
انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو

اچھی بات ہے، میرا تو خود بھی ہمیشہ یہی خیال ہوتا ہے۔

لیکن کبھی کبھی: :)

جو دل کی بات تھی وہ ہم نے برملا کہہ دی
خیال و خاطرِ احباب کب تلک کرتے
 
ہ راہب کو تمام سوالات کے جوابات معلوم تھے اور یہ بھی معلوم تھا کہ نصاریٰ جہنم میں جائیں گے(جو کہ بذات خود عجیب و غریب سا دعویٰ ہے) پھر بھی وہ ان کے پادری بنے رہے؟ اور بعد میں مسلمان بھی ہو گئے؟
ُآپ کو بھی اس بات کی سمجھ جلدی آ جاتی ۔ اب تو نہیں۔ پلیز کسی اور وقت تفصیل آپ کی نذر کی جا سکتی ہے۔ اب کلاس کا وقت ہو گیا ہے جی
 

S. H. Naqvi

محفلین
تحقیق اور عقل سے پرکھنے والی بات صوفی ازم سے اتنی ہی دور ہے جتنی زمین آسمان سے۔۔۔! یہ تو سارا کام ہی تقلید اور آنکھیں بند کر کے یقین کرنے کا ہے۔ معرفت اور درجات ولایت تو مرشد کی بات آنکھیں بند کر کے، بنا کسی سوال کے، ماننے سے ہی ملتے ہیں:) ایسے میں آپکا پرکھنے کے ساتھ صوفی ازم کا فین ہونے کا دعوٰی۔۔۔۔۔! بہرحال کیا کہا جا سکتا ہے، میرے نزدیک تو یہ دو الگ الگ دنیا ہیں جو اپنی اپنی جگہ بہرحال ایک مقام رکھتی ہیں۔
 
میرا خیال ہے کہ تحقیق اور تصوف کوئی الگ چیز نہیں ہے۔ پہلا مرحلہ ہی تحقیق کا ہے۔ جب تحقیق سے بات یقین تک پہنچتی ہے تو تصوف کی حد شروع ہوتی ہے۔ پہلا مرحلہ ہی مرشدکی تحقیق ہے ۔ پھر یقین بعد کی بات ہے
 

سید ذیشان

محفلین
تحقیق اور عقل سے پرکھنے والی بات صوفی ازم سے اتنی ہی دور ہے جتنی زمین آسمان سے۔۔۔ ! یہ تو سارا کام ہی تقلید اور آنکھیں بند کر کے یقین کرنے کا ہے۔ معرفت اور درجات ولایت تو مرشد کی بات آنکھیں بند کر کے، بنا کسی سوال کے، ماننے سے ہی ملتے ہیں:) ایسے میں آپکا پرکھنے کے ساتھ صوفی ازم کا فین ہونے کا دعوٰی۔۔۔ ۔۔! بہرحال کیا کہا جا سکتا ہے، میرے نزدیک تو یہ دو الگ الگ دنیا ہیں جو اپنی اپنی جگہ بہرحال ایک مقام رکھتی ہیں۔
ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے اور بیان کرنے کا حق ہے :)
 
دوستو موضوع کو فزکس اور تقابلہ کے جائزہ تک ہی محدود رکھیں۔۔۔۔۔۔تصوف پر قلم اٹھانے سے اتنا جان لیں کہ یہ ایک عملی راہ ہے۔۔۔باتوں سے بات نہیں بنتی ہے۔۔۔۔بقول مولانا روم:
قال رابہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو
بایزید بسطامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ایک بہت عظیم شخصیت تھے۔۔۔۔تمام مکتبہ فکر ان کی بزرگی پر متفق ہیں۔اس لیئے خدا را تصوف پر بات چیت کا پنڈورا بکس نہ کھولیں۔ مہربانی
 

شمشاد

لائبریرین
حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی عظیم شخصیت بحث کا موضوع نہیں۔ بحث کا موضوع وہ کہانی ہے جو ان سے منسوب کی جا رہی ہے۔
 
Top